Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asma Zafar
  4. Meri Mohabbatein

Meri Mohabbatein

میری محبتیں

زندگی میں ہر رشتے کی اہمیت ہوتی ہے سب سے پہلی محبت آنکھ کھولتے ہی ماں سے ہوتی ہے پھر باپ بہن بھائی اور دیگر قریبی رشتوں سے یہ سب خونی رشتے ہوتے ہیں ان سے محبت فطری چیز ہے۔ کچھ رشتے ہم خود بناتے ہیں جیسے دوست، شادی کے بعد سسرالی رشتے، شوہر سب کی زندگی میں یہی محبتیں سلسلہ وار چلتی رہتی ہیں۔

میرے ساتھ پتہ نہیں کیوں ایسا ہوتا ہے کہ ہر چیز بے ترتیبی سے آگے بڑھتی ہے مجھے پہلی محبت آنکھ کھولتے ہی اپنی نانی سے ہوگئی زندگی کے ابتدائی برس میں شدت سے انکی محبت میں گرفتار رہی اور اب بھی ہوں شاید یہ بات حیران کن ہو کہ دوسری محبت میری مرحومہ خالہ جان تھیں جو میری آنکھوں میں دیکھ کر میری منشا جان لیتی تھیں دنیا میں شاید ہی کوئی ان جیسا معصوم اور پاک دل کا بندہ ہو یا کم از کم اپنی زندگی میں مجھے نہیں دکھائی دیا۔

امی اور ابو سے میری محبت بس واجبی سی رہی جسے آپ خون کی کشش کہہ سکتے ہیں ابو تو جلد چلے گئے ان سے رشتہ استوار کرنے کا موقع ہی نا مل سکا مگر ایسا نہیں کہ میں انکی کمی محسوس نہیں کرتی مگر مجھے لگتا ہے وہ محبت سے زیادہ کمی کا احساس ہے اپنی زندگی میں رہی والدہ تو وہ زندگی کی گاڑی کھینچتے کھینچتے ہم سے انجانے میں دور ہوگئیں مگر مجھے ان سے اس سلسلے میں شکایت نہیں ہے وہ انکی مجبوری تھی۔۔

جب میری شادی ہوئی تو شوہر سے تو تھی ہی مگر مجھے اپنی ساس سے محبت ہوگئی یہ بڑی انوکھی بات لگے شاید مگر ایسا ہی ہے شاید مجھے مامتا کی جو تلاش تھی نانی کے بعد ساس میں نظر آئی اللہ انہیں غریق رحمت کرے بدلے میں انہوں نے بھی اپنی سگی بیٹیوں سے زیادہ مجھے مان محبت دی۔

مجھے یاد ہے کہ مجھے بچپن میں ایک خواب نظر آتا تھا جسمیں ایک چھوٹا سا بچہ سر پر کیپ پہنے اچھلتا کودتا دکھائی دیتا تھا یہ خواب تواتر سے کئ سال دیکھا بچہ وہی ہوتا تھا خواب الگ الگ پھر کچھ عرصے بعد یہ خواب بند ہوگئے اور میں بھی بھول بھال گئی اس بچے اور خواب کو۔۔

اب آتے ہیں اس محبت کہ طرف جو اتنی خالص ہوتی ہے کہ اسکی تشریح ممکن نہیں وہ ہے ماں کی اپنی اولاد سے مگر یہ بھی اکثر کنڈیشنل ہوجاتی ہے (ایسا میرا تجربہ ہے ذاتی نہیں دنیا دیکھا) جب میرا پہلا بیٹا اس دنیا میں آیا تو میں اتنی تکلیف میں تھی کہ اسے میں نے دیکھا ہی 7 سے 8 گھنٹے بعد مجھے وہ لمحہ آج بھی نہیں بھولتا۔

21 مارچ رات 11 بجے تھے اور دن تھا جمعے کا میری بڑی نند آئی سی یو میں میرے پاس ایک گلابی بلینکٹ میں لپٹا ہوا ننھا سا وجود لیئے کھڑی تھیں میں نے نظر بھر کر اسے دیکھا اور دوسرے ہی لمحے میں اسکی شدید محبت میں گرفتار ہوگئی مجھے لگا میری زندگی اور یہ سب دنیا یہ سارا سفر سب کچھ بس اسی ایک وجود کے لیئے پلان کیا گیا تھا مجھے کچھ دکھائی دے رہا تھا نا سنائی دے رہا تھا ساری دنیا جیسے سمٹ کر ایک نکتے پر جمع ہوگئی تھی، مانو جیسے زمین آسمان کی گردش رک گئی ہو اور دنیا میں صرف دو وجود باقی رہ گئے ہوں ایک میرا اور ایک میرے بچے کا۔

میرے دماغ میں ایک جھماکے سے وہ کیپ والا بچہ اور خواب آیا ارے یہ وہی تو ہے یہ کیا ماجرا ہے اللہ؟ میں نے خود سے سوال کیا ہاں یہ وہی ہے جواب آیا مجھے شدید حیرت تھی اور میں ایک ٹک اسے گھور رہی تھی اسکی منی منی آنکھیں بند تھیں مگر شاید اسے بھی اپنے وجود پر میری نگاہوں کی تپش محسوس ہوئی اور اس نے پٹ سے آنکھیں کھول دیں اب ہم دونوں ایک دوسرے کی آنکھوں میں جھانک رہے تھے۔

شاید ہم نے ایک دوسرے کو پہچان لیا تھا ہم اس دنیا سے پہلے بھی ایک دوسرے کو جانتے تھے اور آج ہمارا دوسرا ملن تھا ہم دونوں نے مسکرا کر ایک دوسرے کو خوش آمدید کہا اور ایک نئی محبت کی شروعات ہوگئی ایک ایسی محبت جو رفتہ رفتہ صرف بڑھتی ہے اسمیں کمی کی گنجائش نہیں ہوتی وہ لبریز ہوتی ہے تو چھلکتی نہیں بلکہ ٹھاٹھیں مارتی ہے اور دل کے ساحل پر موجود ریت میں جذب ہوجاتی ہے۔ اور یہ ریت اسے سنبھال کر رکھ لیتی ہے۔

مجھے لگتا ہے شاید میں ایک خوش نصیب خاتون ہوں کم از کم محبتوں کے بارے میں مجھے ہر محبت خالص حالت میں ملی مجھے کبھی محبت میں دھوکہ نہیں ہوا جسکی طرف محبت سے ہاتھ بڑھایا اس نے بدلے میں محبت ہی دی یا شاید میں بہت پارکھی ہوں ہمیشہ درست ہاتھ چنا پتہ نہیں کیا مگر ہے ایسا ہی۔۔

یہ محبتیں صرف اللہ کی عنایت ہوتی ہیں مال دولت کی طرح یہ بھی سب کو نصیب نہیں ہوتیں ہر شخص خالص جذبے سے ہی دوسرے سے محبت کرتا ہے مگر اس بات سے انجان ہوکر کہ اسے بھی بدلے میں ایسا اخلاص میسر ہوگا یا نہیں ؟ تو واقعی پھر محبت خدا کا انعام ہی ہوئی نا اولاد سے ہو، والدین سے ہو، لائف پارٹنر سے ہو یا دوستوں سے بس اسکی ایک ہی شرط ہے وہ ہے اخلاص آپکی جانب سے اور شاید ایک شرط بے لوث ہونا بھی ہے شاید ہم مخلص ہوں مگر دوسرا نا ہو یہ جو دوسری جانب کا معاملہ ہے نا یہ خالصتا اللہ کی دین ہے اور خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں میسر ہوجائے۔۔

میں ایک معمولی دانش والی عورت ہوں فلسفہ اور منطق نہیں جانتی مگر اتنا جانتی ہوں محبت بس ہو جاتی ہے اسکی خالص ترین شکل تو شاید خدا کی اپنے بندے سے محبت ہے مجھے لگتا ہے خدا اپنے ہر بندے سے چاہے وہ نافرمان ہی کیوں نا ہو محبت کرتا ہے اسے زندگی کے آخری سانس تک محلتیں دینا ہی اسکی مثال ہے۔ باقی دنیا کی محبتیں شاید ہماری اور ہمارے محبوب کی آخر سانس تک ہی ہوتی ہیں پھر بس سب ختم۔

Check Also

Gumshuda

By Nusrat Sarfaraz