Monday, 23 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asma Tariq
  4. Adakaron Ka Talaq, Shadi Drama

Adakaron Ka Talaq, Shadi Drama

اداکاروں کا طلاق، شادی ڈرامہ

پاکستانی فلم ٹچ بٹن جسے پچھلے سال عید کے موقع پر ریلیز ہونا تھا مگر کورونا کی وجہ سےمنظر عام پر نہیں آ سکی۔ فلم میں فرحان سعید، فیروز خان، ایمان علی مین لیڈ پر ہیں۔ پچھلے کئی دنوں سے فرحان سعید اور فیروز خان کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔ جس میں دونوں کی طلاق کا معاملہ بھی منظر عام پر آیا۔ جس کا کئی دنوں تک سوشل میڈیا پر خوب چرچا رہا۔ تاہم اداکاروں کی جانب سے کوئی تصدیق موصول نہیں ہوئی تھی۔ ایسے میں چہ مگوئیا‌ں ہو رہی تھیں کہ دونوں کی طلاق کی خبر ایک ہی وقت آنا مشکوک ہے۔ اور ساتھ ہی یہ کہا جا رہا تھا کہ یہ آنے والی فلم کی پبلسٹی کےلیے کیا جارہا ہے۔ اسی چکر میں اداکاروں کے کئی انٹرویوز بھی لیے گئے مگر انہوں نے اس موضوع پر بات کرنے سے بلکل انکار کر دیا۔ اور ایسے سوالات کے جواب میں صرف یہی کہا کہ وہ اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔

دوسری طرف سوشل میڈیا پر دکھانا بھی سب ہے۔ خیر اب حال ہی میں فرحان سعید اور ایمان علی کا فلم کےلیے کروایا جانے والا فوٹو شوٹ بھی سامنے آ گیا ہے۔ جسے انہوں نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔ جس سے صاف ظاہر ہے کہ فلم آنے والی ہے جس کےلیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ چہ موگوئیاں عروج پر ہیں۔ فرحان سعید پھر سے مین سٹریم پر آ گئے ہیں۔ ہر طرف انہی کے بارے میں بات کی جارہی ہے۔ تاہم فوٹو شوٹ کےلیے مداحوں کی جانب سے کچھ ملا جلا رسپانس آ رہا ہے۔ کچھ فینز بولڈ فوٹو شوٹ پرتنقید کر رہے۔ ان کے مطابق یہ ہمارے کلچر کی غلط نمائندگی کی جارہی ہے۔ ہمارے ایکٹرز انڈین ایکٹرز سے مقابلے کے چکر میں اپنا کلچر بھول رہے ہیں۔ دوسری جانب بہت سے لوگوں نے تعریف بھی کی ہے۔ مداحوں نے ایمان علی کی خوبصورتی اور اسٹائلنگ کو سراہا ہے۔

ان تمام سرگرمیوں سے واضح ہے کہ ٹچ بٹن بہت جلد سکرین کے پردے پر دکھائی دینے والی ہے۔ عید سے پہلے ہی یہ خبر اپکو مل جائے گی۔ جسکےلیے عوام کو تیار کیا جارہا ہے۔ یہ تمام سرگرمیاں جو ہمارے اداکار آجکل کر رہے ہیں کہیں طلاق کا ڈرامہ تو کہیں شادی کا ڈرامہ۔ صرف اور صرف پبلسٹی ڈرامہ ہے۔ جس کےلیے عوام کے دلوں کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ ایسا پاکستان میں ہی نہیں ہو رہا، بہت سے انڈین ایکٹرز بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد صرف اور صرف عوام کے جذبات ابھارنا ہے۔ چاہے طریقہ مثبت ہو یا منفی۔ انٹرنیٹ کو صرف ویوز چاہیے لائک ہو یا ڈس لائک۔ تعریف ہو یا تنقید بس پبلسٹی ہونی چاہیے۔ وہ کیا کہتے ہیں بدنام ہونگے تو کیا نام نہ ہو گا۔ جب ہمارے آئیڈیل یہ کر رہے ہیں تو عوام پھر کیا کرے گی۔

Check Also

Hum Wohi Purane Lutere Hain

By Muhammad Salahuddin