Urdu Adab Aur Aaj
اردو ادب اور آج
اردو ادب یا اردو زبان کا تحفہ انسانی تاریخ کا ایک بہت مقبول اور قیمتی حصہ ہے۔ اردو زبان کی ابتدائی تاریخ کا تجزیہ کرنے سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ اردو ادب ہندوستان کی مختلف علاقوں سے اپنی سرگرمیوں اور زندگی کے تجربات کو نکال کر ایک خاص فن کے طور پر ترتیب دیتا ہے۔ اردو ادب کے تاریخی پس منظر میں اردو ادب کی تعلقات، اس کی شاخیں اور ان کی اہمیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، اردو ادب کے شاندار اور دلکش پہلووں پر نظر ڈال سکتے ہیں۔
اردو ادب کا آغاز ہندی اور فارسی زبانوں کی متاثر ہندوستانی زبان سے منسلک ہے۔ اردو زبان کو مغولی بادشاہ اکبر کے دور کے دور میں توسیع دی گئی تھی اور یہ زبان فارسی اور ہندی زبانوں کی مختلف میل جول سے پیدا ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اردو ادب کا اجتماعی نشائے ہوا اور اردو زبان کا ساختہ ہوا اور مکمل فنی ژانر تخلیق کیا گیا۔ اس دورانیہ میں شعر و غزل کو واضح طور پر فنی چند گانہ تخلیق کرنے کا حکم دیا گیا اور اس میں بہترین ادبی کارکندگی اور نغمہ فروشی کا اظہار کیا گیا۔
اردو ادب کی اہمیت اس بات پر منحصر ہے کہ یہ زبان اور ادبیات ہندوستان کی تمام تہذیب کو ایک ساتھ جوڑتی ہے۔ اردو زبان کا ادب مختلف زبانوں اور فرقتوں کے درمیان خوبصورت جسمانی و روحانی میل جول کی عکسی ہے۔ اس کے ادبی ژانروں میں شاعری، ناول، افسانہ، ڈرامہ اور تاریخی ناول بنانے والی کتب شامل ہیں۔
اردو ادب کے تمام مشہور شاعر اور ادبی شخصیات نے اپنے مواد حیات اور مختلف عصر و جدید مسائل کی چنچل سے مسلسل محبت، دوستی، دین، انتقام اور امید جیسے عمومی موضوعات پر زور دیا ہے۔
اس زبان کی نشاط اور عبارتی مکمل مصورے کی زبان ہونے سے اردو ادب بہترین ادبیات میں شامل ہوتی ہے۔ داستانیں، افسانے اور کہانیاں اردو ادب کی خصوصی تجوید ہیں۔ اردو ادب کی خصوصیات اسی کے احساساتی اور معمولی زندگی کی عکس کشی میں ہمیں نیا راستہ دکھاتی ہیں۔
اردو ادب کے تمام مظفر شاعرین نے اپنے شاعری کے ذریعے معاشرتی، سیاسی، مذہبی اور فلسفی مسائل پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کی شاعری میں احساس و عقل دونوں موجود ہوتے ہیں اور وہ اپنے شعر میں ایک بہترین فہمانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اردو ادب کی بہتی چرچا و نقد و تنقید کے ساتھ ہوتی ہے۔ اردو ادب کے شاعرین اور مصنفین کی ترقی اور ان کے کام کی قیمت سے متعلق مختلف دفتر شاہیں اور کتب خانے ان کی نظریاتی تصاویر کے لئے علامت جگہ ہوتے ہیں۔ اُن کا زبانی اور شاعرانہ اظہار ہماری فہم کو بہتر بناتا ہے۔ علاوہ اس، اُن کا ادب موصوف بہترین ادبی امکانات اور ان کے عوامی معیارات کی ذمہ داری کرتا ہے۔
اردو ادب کا مستقبل بھی روشن ہے۔ اردو زبان کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی یہ ادب پھیل چُکا ہے اور دنیا بھر کے ادبی دائرے میں مقام حاصل کر رہا ہے۔
اردو ادب اور اردو زبان کا نقشہ ماخذ، روایات اور عورتوں کی لکھے گئی تفہیم اور عقیدتوں کا حامل ہے، اسی ليئے اُس کی اہمیت بہتر لحاظ سے سمجھنی چائے۔

