Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asad Ali
  4. Apne Shauq Ko Mat Marne Dein

Apne Shauq Ko Mat Marne Dein

اپنے شوق کو مت مرنے دیں

مجھے ایک بات جو باشعور قوموں کی پسند ہے وہ یہ کہ وہ ڈاکٹر، انجینئر سے بہت آگے جا کر اپنے شوق کی تکمیل کے جنون میں جیتے ہیں۔ آج کی کتابوں میں تقریبا سبھی پڑھائے جانے والے فلاسفر، پینٹر، آرکیٹکٹ، سنگ تراش، شاعر، طبلہ نواز، موسیقار، فنکار، بانسری نواز یہ سبھی لوگ اپنے کسی نہ کسی شوق یا جنون کے متلاشی رہے ہوں گے۔ مگر ہمیں اگر کسی چیز نے مارا تو وہ ہے، فکرِمعاش، جس نے نہ جانے کتنے فنکاروں کتنے جنونوں کا گلہ گھونٹ دیا۔

کیا آج بھی ہم اپنے شوق، اپنے جنون کو پا سکتے ہیں؟ جی ہاں۔ لمحہ بھر کیلئے نوکری اور روزگار والی ذہنیت کو سائڈ پر رکھیں۔ دن کے کسی پہر یا رات میں سب کام کرنے کے بعد کھ وقت اپنے شوق کی خاطر رکھیں۔ اگر کسی استاد کی رہنمائی ضرورت ہو تو اسے آنلائن یا فیس ٹو فیس ملیں۔ یاد رکھیں اپنے شوق کو سیڑھی بنا کر پیسے کمانے کی لالچ آپ کو کہیں ھوس کی دنیا میں گم کر دے گی۔

معمول بنا لیں کہ یہ کام آپ کی ذندگی میں کسی دوائی کی طرح کام کرے۔ یعنی اپنا پسندیدہ کام نہ کرنے پر آپ کو کچھ کمی کمی سی محسوس ہو۔ جیسا کہ کسی نے کہا تھا کہ، پریکٹس ہی انسان کو پرفیکٹ بناتی ہے۔ یقیں کریں کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی اور کام نہ کرنے کی سو حجتیں ہوتی ہیں۔ یہ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ جب آپ کا شوق ہی آپکا جنون بن گیا تو، نوکری، روزگار خودبخود آپ کی طرف چلتا آئے گا۔

دنیا میں ایسی ایک نہیں ہزاروں مثالیں موجود ہیں، مثلا رائٹ برادرز(ہوائی جہاز کے موجد)، ٹامس ایڈیسن (سو سے زیادہ ایجادات)، عطااللہ عیسی خیلوی (ورلڈ ریکارڈ ہولڈر سنگر) وغیرہ یہ سب لوک اپنے شوق کی تکمیل کی خاطر دنیا بھر میں نام کمایا اور مزے کی بات ان میں اور ان جیسے سینکڑوں میں کوئی بھی باقاعدہ کوئی موجد یا گلوکار نہیں بننے چلا تھا۔ بس یہ جنون تھا جس نے انہیں فکرِروزکار سے آزاد کروا دیا تھا۔

Check Also

Teenage, Bachiyan Aur Parhayi

By Khansa Saeed