Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Arslan Aziz
  4. Agar Wo Hamare Hote

Agar Wo Hamare Hote

اگر وہ ہمارے ہوتے

کچھ خبر ہے تجھے او چین سے سونے والے
رات بھر کون تری یاد میں بیدار رہا

بچھڑنے کا درد کیا ہوتا ہے، یہ اس سے پوچھو جس کا بھائی شہید ہوا ہو، جس کا بیٹا شہید ہوا ہو، جس کا والد شہید ہوا ہو۔

قرآنِ مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: مَن قَتَلَ نَفُسًا بِغَيُرِ نَفُسٍ أَوُ فَسَادٍ فِي الُأَرُضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا۔

ترجمہ: جس نے کسی ایک انسان کو ناحق قتل کیا، گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کیا۔ (سورۃ المائدہ: 32)

عاجز کا آپ سے سوال ہے کہ ملک کی جو موجودہ صورتحال ہے۔ عاجز کا اشارہ ان نہتے مسلمانوں کی طرف ہے جو فلسطین کے حق میں پُرامن احتجاج کے لیے نکلے تھے۔ ان کا کوئی ذاتی یا سیاسی مطالبہ بھی نہیں تھا، وہ صرف یہ دکھانا چاہتے تھے کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

لیکن ان پر گولیاں کیوں برسائی جا رہی ہیں؟

عاجز کا سوال ہے: کیا پُرامن احتجاج ہر پاکستانی کا آئینی حق نہیں؟

13 اکتوبر 2025 کی رپورٹ کے مطابق 280 سے زائد لوگ شہید 500 سے زائد تشویشناک اور 1900 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

ان بے گناہ مسلمانوں کا قصور کیا تھا؟

حدیثِ مبارکہ کا مفہوم ہے: "جو شخص تم میں سے کوئی برائی دیکھے تو اسے اپنے ہاتھ سے روکے، اگر ہاتھ سے نہ روک سکے تو زبان سے اور اگر زبان سے بھی نہ روک سکے تو دل میں برا جانے اور یہ ایمان کا سب سے کمزور درجہ ہے"۔ (صحیح مسلم: 49)

آج ہمیں اپنے ان مسلمان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ ہم میں سے کچھ نادان لوگ کھڑا ہونا تو دور، الٹا ان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔ حقیقتِ حال معلوم نہ ہونے کی وجہ سے وہ مظلوموں کو ہی ظالم سمجھ بیٹھے ہیں۔

خدارا! پہلے یہ جان لیں کہ حقیقت کیا ہے، پھر زبان کھولیں۔ ایمان کا سب سے نچلا درجہ برائی کو دل میں برا جاننا ہے۔ تو کم از کم دل سے تو ظلم کو ظلم سمجھیں۔

اگر فلسطین میں شہید ہونے والے ہمارے اپنے بچے، بھائی یا والدین ہوتے تو ہم کبھی بھی ان فلسطینی بھائیوں کے لیے نکلنے والوں کو غلط نہ کہتے۔ حکومتِ وقت سے گزارش ہے کہ ہوش کے ناخن لے۔ یہ دنیا عارضی ہے۔ اقتدار، طاقت، یہ سب ختم ہو جائے گا۔ مگر خونِ مظلوم کا حساب ضرور لیا جائے گا۔

علماء کرام اور خطباء سے بھی گزارش ہے کہ اپنی مساجد و مجالس میں اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں۔ لوگوں کو حقیقتِ حال سے آگاہ کریں کہ کیسے آج مسلمان، مسلمان کو شہید کر رہا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ خاموش رہنے والے بھی ظالموں میں شمار ہوں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جو بہتر ہے وہی معاملہ فرمائیں اور جو لوگ یہ ظلم کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت دے۔ خصوصاً سعد رضوی صاحب اور جتنے بھی مسلمان پوری دنیا میں آزمائش میں ہیں۔

اللہ تعالیٰ انہیں اس آزمائش میں کامیاب فرمائے۔ کوشش کریں کہ اس پیغام کو شئیر کریں تاکہ باقی لوگوں کو بھی اس کا علم ہو۔

Check Also

Bloom Taxonomy

By Imran Ismail