Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Arshan Zafar
  4. Hum Ko Hum Hi Se Bacha Lo

Hum Ko Hum Hi Se Bacha Lo

ہم کو ہم ہی سے بچا لو

دنیا میں متعدد ایسے ممالک ہیں جن کو نہ تو کسی بیرونی طاقت سے خطرہ ہے نہ ہی اندرونی لیکن ہمارا پیارا پاکستان ان ممالک کی فہرست میں نہیں آتا۔ ہمارے ملک میں آئے دن حکومتوں کو کسی نہ کسی سے خطرہ ہوتا ہے اور وہ خطرہ دنوں طرف سے ہوتا ہے وہ بیرونی بھی ہوتا ہے اور اندرونی بھی۔

ہم حالیہ دنوں میں موجودہ حکومت کی بات کریں تو حکومت تحریک انصاف کی ہے جن کو کوئی خطرہ نہیں ہے، خطرہ ہے تو انکو صرف اپنی ناقص پالیسیوں سے ہے جسکا سارہ زور عوام پے پڑھ رہا ہے۔ مہنگائی کی ماری عوام در بہ در بھٹک رہے ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے عوام کو ریلیف دینے میں حکومت ابھی تک ناکام رہی ہے اور عوام جب اپنا حق مانگتے ہیں تو ایک آواز آتی ہے کے "آپ نے گھبرانا نہیں ہے" اب پونے تین سال بعد عوام حکومت سے پوچھ رہی ہے کہ کب تک نہیں گھبرانا کیونکہ ابھی تک انکو کچھ مل نہیں سکا جن کا ان سے وعدہ کیا ہوا تھا۔

جب تحریک انصاف کی حکومت آئی تو لوگوں نے ان سے بڑی توقعات لگائی ہوئی تھی کہ اب شاید ان کو وہ سب مل جائے جو گزشتہ حکومتیں ان کو نہ دے سکی لیکن وہ امید آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہیں وزیر اعظم کے بلند و بالا دعوے کچھ نہ دے سکے۔ روٹی، کپڑا اور مکان عوام کی پہنچ سے دور ہو چکا ہے۔

اگر اب آپ پوچھیں کیا موجودہ حکومت کو کسی سے خطرہ ہے؟ کیا ایسی کوئی طاقت ور اپوزیشن اس حکومت کے سامنے وجود رکھتی ہے جسکا کوئی نظریہ یا مقصد ہو اور وہ حکومت کو مشکلات سے دوچارکرے؟ نہیں! اس سوال کا جواب یہ ہے۔ عوام اپوزیشن کی طرف دیکھتیں ہیں تو اپوزیشن کو تو اپنے ہی لالے پڑے ہوئے ہیں اور وہ خود تعاون کا کشکول لیے درِاقتدر پے کھڑی ہے۔

تو کیا پھر مقتدر حلقوں سے خطرہ ہے؟ وزیر اعظم اور انکے وزراء بار بار یہ بات دہراتے ہیں کی افواج پاکستان اُن کے ساتھ مکمل طور پہ کھڑی ہے، یہ سن کر تو اس بات کا ابہام بھی ختم ہوا کہ حکومت کو مقتدر حلقوں سے کوئی خطرہ ہے۔

عوام سے خطرہ ہوگا؟ عوام تو بےچارے خود ہی خطرے سے دوچار ہیں، وہ بے چارے کس لیے خطرہ بنے گے کیونکہ ہماری عوام کو ظلم سہنے کی اتنی عادت ہو گئی ہے کہ اب وہ ظلم پے بولنے کے بجائے چپ رہنا ہی پسند کرتے ہیں، عوام کو ان پونے تین سالوں میں اتنی اُمیدیں اور خواب دکھائے گئے کے اب وہ اور کچھ نہیں فقط روز گار مانگتے ہیں جو انہیں وہ بھی میسر نہیں ہے، اب حالات کچھ یوں ہیں کے اب کوئی کچھ دے تو اسکا بھلا ہو اور جو کچھ نہ دے اسکا بھی بھلا ہو۔

اب بات یہ آتی ہے کہ حکومت کو کس سے خطرہ ہے تو جواب یہی ہے کہ حکومت کو حکومت سے ہی خطرہ ہے، حکومتی وزراء کارکردگی دکھانے کے بجائے اپوزیشن کو ہی آڑے ہاتھوں لیا ہوتا ہے، بجائے اس کے کہ وہ اپوزیشن کو اپنی کارکردگی سے چپ کرائیں وزراء سارا وقت پریس کانفرنسوں میں لگا دیتے ہیں۔

وزیراعظم ہر انٹرویو میں سب اچھے کی رپورٹ دیکھاتے ہیں، جب سب اچھا ہے تو آٹا، چینی اور چاول کی قیمتوں کو اتنے پر کیوں لگے ہوئے ہیں کے ان کی قیمتیں نیچے آنے کا نام ہی نہیں لے رہی، حکومت پٹرول سستا کرتی ہے تو پٹرول پٹرول پمپس سے غائب ہو جاتا ہے، وزیراعظم مافیا مافیا کی رٹ لگائے بیٹھے ہیں، اگر کوئی مافیا ہے تو اسکے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی حکومت؟ اگر آپ اتنے ہی بےبس ہیں تو حکومت چھوڑ کیوں نہیں دیتے؟

کرسی ہے، تمہارا جنازہ تو نہیں ہے

کچھ کر نہیں سکتے تو اتر کیوں نہیں جاتے

Check Also

Shaam, Bashar Raft o Hayat Ul Tahrir Aamad (11)

By Haider Javed Syed