Monday, 31 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aroob Siddiqui
  4. Mada Parasti Aur Be Manaviat

Mada Parasti Aur Be Manaviat

مادیت پرستی اور بے معنویت

موجودہ دور میں مادیت پرستی اپنے عروج پر ہے۔ ہر انسان ایک ریس کا کھلاڑی بنا ہوا ہے سب کو اس بات کی فکر ہے کہ کون آگے رہتا ہے ہر انسان ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی دوڑ میں مصروف ہے سب کو یہاں یہ فکر ہے کہ ہم سب سے آگے نکل جائیں اور باقی سب پیچھے رہ جائیں اور خصوصی طور پر نوجوان ان سب چیزوں میں سب سے زیادہ آگے نظر آتے ہیں غرضیکہ ہر انسان کو یھی فکر ہے کہ اس کے پاس سب کچھ ہو، وہ سب سے زیادہ زندگی میں آگے ہو اور وہ سب سے زیادہ زندگی میں کامیاب ہو۔ اور ہر وقت اس بات کا خیال کہ یہ سب کسی اور کو نہ مل جائیں۔ انہی باتوں کی وجہ سے معاشرے میں بہت سی برائیاں عام ہوگئی ہیں۔

زیادہ سے زیادہ چیزیں حاصل کرنے کی دوڑ نے انسان کو مایوس کردیا ہے زندگی چیزوں کا مجموعہ بن کر رہ گئی ہے۔ زندگی کا حاصل صرف چیزیں اور دولت بن گئی ہیں اور جب زندگی کا حاصل چیزیں اور دولت بن جائیں تو انسانیت بہت پیچھے رہ جاتی ہے بے حسی اور خود غرضی عام ہو جا تی ہے۔ اسی دوڑ نے انسان کو تھکا دیا ہے۔

سب کچھ حاصل کرنے کی چاہ میں انسان اپنا سکھ اور خوشی بہت دور چھوڑ آیا ہے زندگی کا لطف ختم ہوچکا ہے اور رشتوں اور جذبات کی اہمیت اور افادیت کھو گئی ہے۔ اور پھر یہی چیزیں انسان کو بے معنویت کی طرف لے جاتی ہیں اور جب زند گی میں بےمعنویت آجاتی ہے تو زندگی کا کوئی مقصد نہیں رہتا۔ انسان بے کار اور ناکارہ ہو جاتا ہے اور یہی سب کچھ آج ہمارے اردگرد ہو رہا ہے۔

مادیت پرستی ایک سراب ہے یہ ایک ایسا کھیل ہے جس میں انسان ایک دفعہ چلا جائے تو پھر واپس نہیں آسکتا۔ مادیت کی دوڑ میں انسان سب کچھ حاصل کر کے بھی لاحاصل ہی رہتا ہے۔

جب انسان مادیت کی دوڑ میں بھاگ رہا ہوتا ہے تو بظاہر بہت کچھ حاصل کر رہا ہوتا ہے مگر حقیقت میں وہ اپنا آپ کھو رہا ہوتا ہے اپنے جذبات، احساسات، عاجزی، سکون، اطمینان اور حقیقی خوشی کھو رہا ہوتا ہے۔ مادیت کی دوڑ انسان سے روحانیت چھین لیتی ہے انسان کو اللہ سے دور کر دیتی ہے ایسی دوڑ میں انسان کے ہاتھ کچھ نہیں آ تا بظاہر سب کچھ ہو تے ہوئے بھی وہ خالی ہاتھ رہ جاتاہے اس دنیا کی چیزیں اس دنیا میں ہی رہ جائیں گی آخر ت میں نیک اعمال ہی کام آئیگے۔

زندگی میں آگے بڑھنا، ترقی کرنا، کامیابی حاصل کرنا اچھی بات ہے مگر حد سے زیادہ ان سب چیزوں کے پیچھے بھاگنا غلط ہے۔ ہمارے مذہب میں ہمیشہ سادگی اپنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ مادیت پرستی کا حل سادگی ہے۔ سادگی سے زندگی گزارنا اور سادگی کو زندگی کے ہر معاملے میں اپنا نا ہے۔

موجودہ دور میں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم میانہ روی اپنائیں اور سادگی کو زندگی کا حصہ بنائیں۔ اسی میں ہماری دنیا اور آخرت کی بہتری ہے۔

Check Also

Eid Ul Fitr Ka Azeem Din Zaya Mat Kijye Ga

By Muhammad Zeashan Butt