1.  Home/
  2. Blog/
  3. Aown Muhammad Shah/
  4. Roshni Se Jahalat Tak Ka Safar

Roshni Se Jahalat Tak Ka Safar

روشنی سے جہالت تک کا سفر

انگریز نے 1849ء میں پنجاب پر قبضہ کر لیا۔ آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ اس وقت پنجاب میں تعلیم سو فیصد تھی۔ انگریز اس تعلیم کو خطرناک سمجھتا تھا چنانچہ یہ لوگ کِنگز کالج لندن کے ایک نوجوان پروفیسر گوٹلیب ولیم لیٹنر کو لاہور لے آئے۔ لیٹنر بھی ایک عجیب و غریب کردار تھا۔ یہ 50 زبانیں جانتا تھا۔ عربی، ترکی اور فارسی مقامی لوگوں کی طرح بولتا تھا۔ کچھ عرصہ "مسلمان" بھی رہا تھا۔

اس نے داڑھی بڑھا کر اپنا نام عبدالرشید سیاح رکھا اور تمام اسلامی ملکوں کی سیاحت کی۔ وہ مسجدوں میں نماز تک پڑھ اور پڑھا لیتا تھا۔ وائسرائے نے اسے ہندوستان بلایا اور اسے پنجاب کا نظامِ تعلیم بدلنے کی ذمہ داری سونپ دی۔ لیٹنر نے پنجاب کا دورہ کیا اور وائسرائے کو لکھا۔ "مجھے پڑھے لکھے پنجاب کو جاہل بنانے کے لیے 50 سال درکار ہوں گے"۔ وائسرائے نے اسے 50 سال دے دیے۔ اسے انسپکٹر جنرل آف سکولز پنجاب بنا دیا گیا۔

لیٹنر کو گورنمنٹ کالج لاہور کا پرنسپل بھی بنا دیا گیا۔ اس نے آگے چل کر "پنجاب یونیورسٹی" کی بنیاد بھی رکھی۔ یہ ان دونوں اداروں کا ابتدائی سربراہ تھا۔ انگریز نے پنجابیوں کو غیر مسلح اور بالخصوص اَن پڑھ بنانے کے لیے پنجاب میں "ہتھیار جمع کراے اور حکومت سے تین آنے لے لیے جبکہ عربی، سنسکرت، اردو اور گُورمکھی کی کتابیں دیں اور چھ آنے وصول کر لیے" جیسی سکیم بھی متعارف کرائی اور پورے پنجاب سے بالخصوص کتابیں جمع کر لیں۔

انگریز نے اس کے بعد انگریزی زبان کو سرکاری اور دفتری زبان بنا دیا اور سکولوں کو عبادت گاہوں سے الگ کر دیا۔ جاگیر داروں اور زمین داروں کے بچوں کو انگلش میڈیم تعلیم دے کر متوسط طبقے کو دبانے کی ذمہ داری بھی دے دی۔ انگریزوں کو سمجھ دار، قانون پسند اور انصاف کا پیکر بنا کر پیش کرنا بھی شروع کر دیا گیا۔ دھوپ گھڑی پر پابندی لگا دی گئی جبکہ مقامی زبانوں اور کتابوں کو جہالت کا مرکّب قرار دے دیا گیا۔

ولیم لیٹنر کا منصوبہ کامیاب ہو گیا اور اس نے 50 کی بجائے 30 برس میں پورے پنجاب کو غیر تعلیم یافتہ اور جاہل بنا دیا۔ لیٹنر نے اپنے ہاتھ سے لکھا "میں نے پورے پنجاب کا دورہ کیا۔ آج یہاں کوئی پڑھا لکھا شخص نہیں۔ " اس نے سیالکوٹ کے ایک گاؤں "جَوڑیاں کلاں " کی مثال دی۔ اس کا کہنا تھا۔ میں پنجاب آیا تو اس گاؤں میں ڈیڑھ ہزار پڑھے لکھے لوگ تھے۔ آج یہاں صرف 10 لوگ گُورمکھی اور ایک اردو پڑھ سکتا ہے اور یہ بھی چند برسوں میں مَرکھَپ جائیں گے۔

لیٹنر نے پنجاب میں رہ کر اردو سیکھ لی اور پھر اردو میں دو والیم (جِلدوں) کی تاریخِ اسلام لکھی۔ یہ کتاب 1871ء اور 1876ء میں دو بار شائع ہوئی۔ لیٹنر 1870ء کی دہائی میں اپنا کام مکمل کر کے برطانیہ واپس چلا گیا۔ ہر بڑے اسلام اور انسان دشمن کی طرح لیٹنر کا تعلق بھی ایک سرمایہ دار (یہودی) خاندان سے تھا۔

About Aown Muhammad Shah

Aown Muhammad Shah is a columnist, Aown's content and columns are based on current affairs and social issues. He is working as Managing Director Shaheen Public School Multan.

Aown teeets on @ImAownShah.

Check Also

Aisi Bulandi, Aisi Pasti

By Prof. Riffat Mazhar