Products Ka Boycott, Aik Doosra Nuqta e Nazar
پراڈکٹس کا بائیکاٹ، ایک دوسرا نکتہ نظر

پراڈکٹس کے بائیکاٹ کے حوالے سے میری اپنی رائے کچھ مکس سی ہے، مجھے لگتا ہے کہ اکثر پراڈکٹس اب فرنچائز ہیں اور ان سے پاکستانیوں کے مفاد زیادہ جڑے ہیں جیسے کسی برگر ریستوران کی چین سے ہزاروں لوگوں کا براہ راست روزگار منسلک ہے، کھانے پینے کی اشیا اور دیگر سروسز کی بھی لمبی چین ہے جو براہ راست پاکستان اور پاکستانیوں ہی سے منسلک ہے، یہی معاملہ بیوریجز وغیرہ کا ہے۔
جس کسی کو پیپسی کولا فیکٹری لاہور، گوجرانوالہ، ملتان دیکھنے کا اتفاق ہوا ہو، وہ اس بات کو سمجھ سکتا ہے۔ میں نے دس سال ایکسپریس اخبار میں کام کیا، تب اس کا دفتر پیسپی کولا فیکٹری لاہور کے سامنے تھا۔ ہمارے سامنے وہ سینکڑوں لیبر کے لوگ کھانے کے وقفے یا شفٹ ختم ہونے پر نکلتے تھے، سفید پوش، نچلے طبقے کے لوگ جن کی زندگی کا دارومدار فیکٹری سے ملنے والی تنخواہ میں تھا، ایک دن کا اوورٹائم بھی ان کے لئے میٹر کرتا تھا۔ میرے ایک چچا پیسپی کولا فیکٹری گوجرانوالہ اور پھر برسوں ملتان میں جاب کرتے رہے، مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ کس طرح کے ہزاروں لوگ ان فیکٹریوں میں کام کرتے اور اپنا گھر چلاتے ہیں۔
فرض کریں کہ صرف لاہور، گوجرانوالہ اور ملتان کی پیپسی کولا فیکٹریاں ہی بند ہو جائیں تو کم از کم پندرہ بیس ہزار نوکریاں فوری چلی جائیں گی جبکہ ان کی مارکیٹنگ اور دیگر شعبوں سے متعلقہ طویل چین سے منسلک ہزاروں گھرانے الگ سے متاثر ہوں گے۔ مجھے تو یہ کوئی عقلمندی نہیں لگتی کہ پہلے سے بے روزگاری، غربت اور مہنگائی سے دوچار پاکستانیوں کو بیٹھے بٹھائے نئی آزمائش سے دوچار کر دیا جائے۔
خاص کر جب یہ بھی ابھی واضح نہ ہو کہ اس بائیکاٹ سے اصل والی پیپسی یا کوک کمپنی کو کتنا نقصان پہنچے گا؟ اس لئے کہ پاکستانی کمپنیاں فرنچائز ہیں اور جو نفع نقصان ہوتا ہے وہ ان کو ہی ملتا ہے، سب مینجمنٹ بھی ان کی ہے۔ اصل کمپنی کو تو سالانہ فیس ہی جاتی ہوگی اور وہ بھی پانچ دس سال کی لمبی ڈیل ہوچکی ہوتی ہے، ایڈوانس پیمنٹس۔ یعنی اب جو بھی نقصان ہوگا وہ پاکستانی فرنچائز مالکان ہی اٹھائیں گے کیونکہ اصل کمپنیاں تو اپنی فیسیز لی چکیں۔ یہ بائیکاٹ امریکہ میں مقیم لوگ کریں گے تو براہ راست ان کمپنیوں پر اثر پڑے گا، یورپی ممالک کے عوام کا بائیکاٹ بھی موثر ہوسکتا ہے۔
یہ جو پراڈکٹس کی طویل فہرست شیئر کی جا رہی ہے، اس میں شیمپو بھی ہیں، ٹوتھ پیسٹ وغیرہ بھی، ان سب کا یہی معاملہ ہے۔ اس لئے مجھے اس بائیکاٹ کی کوئی خاص وجہ یا تک سمجھ نہیں آ رہی، البتہ جو غیر ملکی اشیا ڈائریکٹ امپورٹ ہوتی ہیں، ان کا معاملہ مختلف ہوسکتا ہے، لیکن وہ ہمارے ہاں کم ہی ہے، عرب ممالک میں زیادہ ہے، اس لئے وہاں جب بھی بائیکاٹ ہو تو غیر ملکی کمپنیوں کو زیادہ نقصان ہوتا ہے۔
اس بائیکاٹ کا صرف ایک ہی فائدہ ہے کہ نفسیاتی طور پر آدمی کچھ ریلیکس ہوجاتا ہے کہ میں نے بھی اپنا حصہ ڈال دیا اور مظلوموں کی مدد کر ڈالی۔ البتہ اگر آپ مقامی طور پر مینو فیکچررڈ چیزوں کو ترجیح دینا چاہتے ہیں، ملٹی نیشنل چیزوں کے بجائے مقامی تیار چیزیں لینا چاہتے ہیں تو وہ الگ بات ہے۔ اس میں وزن ہے۔ جیسے میں کئی چیزیں گھر میں تیار کرکے آن لائن بیچنے والوں سے لینا پسند کرتا ہوں کہ ان چھوٹے موٹے بزنس والوں کو فائدہ ہو۔ میں پہلے اچار شنگریلا یا نیشنل کا لیا کرتا تھا، اب لوکل گھر کا بنا ہوا تونسہ آن لائن والوں سے منگوا لیتا ہوں۔ مایوڈپ، کیچپ، آلو بخارہ کی چٹنی وغیرہ کے لئے بھی مختلف آن لائن بیچنے والوں سے اچھا مل جاتا ہے۔
جوتے میں نے عرصے سے باٹا، سروس اور دیگر سے لینے چھوڑے ہوئے ہیں۔
اس بار عید پر دونوں بڑے بیٹوں کے لئے پاپوش (شاد مردانوی کے برانڈ) سے پشاوری چپل خریدے، ایک نوروزی چپل اور ایک سپر ڈیلیکس یا جو بھی اس کا نام تھا۔ اپنے ایک ہیلپر کے لئے سینڈل رضوان علی سے منگوایا۔
ہمارے گھر میں پچھلے کئی برسوں سے چائے وائٹل کی استعمال ہوتی ہے، کوکنگ آئل، صوفی یا میزان کا، سرف بریو کا لیتے ہیں۔ اہلیہ کا خیال ہے کہ بڑے ملٹی نیشنل برانڈز سے جہاں تک ہوسکے اچھا کام کرنے والی مقامی کمپنیوں سے چیزیں لینی چاہئیں۔ پہلے مجھے ہیپی کائو کا چیز یعنی پنیر پسند تھا، اب اگر لیتے ہیں تو نور پور کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ سب تو ٹھیک ہے، اس کا ایک منطق اور وزن ہے۔
اسی طرح بڑے برگر ریستورانوں کا بائیکاٹ ان کے مہنگے ہونے کی وجہ سے کیا جائے تو قابل فہم ہے، خود مجھے کبھی میکڈونلڈ کے برگر پسند نہیں، مجھے ہمیشہ مہنگے لگتے ہیں، پیٹ بھی نہیں بھرتا، یہی معاملہ کے ایف سی کا ہے۔ میں کے ایف سی کی نسبت بی ایف سی وغیرہ کو ترجیح دوں گا۔ کولڈ ڈرنکس کا تو بائیکاٹ ویسے ہی ہونا چاہیے، جتنے ہی نقصان دہ ہیں، ان سے دور ہی رہا جائے تو اچھا ہے۔ اس زاویے سے کوئی کرے تو سمجھ آتی ہے۔
میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی آپ کے بائیکاٹ مہم کی حمایت میں نہیں لکھ رہا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بے پروا، سنگدل یا گھیٹا ہوگیا اور آپ اگر بائیکاٹ کر رہے ہیں تو آپ کوئی اعلیٰ وارفع کام کر رہے ہیں۔ ہمارے خیال میں ایسا نہیں۔ اس لئے براہ کرم یہ جو ایڈز اور میسجز بنے ہیں جن میں لیز کے چپس کے پیکٹ سے خون ٹپکتا دکھائی دیتا ہے، اوریو بسکٹ، کوک کی بوتل، کولگیٹ ٹوتھ پیسٹ، ہیڈ اینڈ شولڈر شیمپو اور دیگر چیزوں کے بائیکاٹ کی متشدد ٹائپ اپیلیں چل رہی ہیں، اس سے میں اتفاق نہیں کرتا۔
میری معلومات اور تحقیق کے مطابق اس سے ان برانڈز کی اصل کمپنیوں کو یا جو کمپنیاں اس ر ائی ل کو سپورٹ کر رہی ہیں، انہیں نقصان نہیں پہنچ رہا۔ یہ ہم اپنا گھر ہی جلا رہے ہیں، اپنے ہی پاکستانی بزنس مینوں کو نقصان پہنچا رہے اور اپنے ہی پاکستانی بھائیوں کو بے روزگار کرنے کا باعث بنیں گے، اپنی لاعلمی اور جذباتی پن کی وجہ سے۔
اس سب کے ساتھ یہ کہنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ مجھے اس بائیکاٹ سے کوئی مسئلہ نہیں، جو ایسا کرنا چاہتا ہے، ضرور کرے۔ بخوشی کرے، زندگی بھر کرے۔ یہ اس کا حق ہے۔ میں کون ہوتا ہوں کسی کو کہنے والا کہ فلاں بسکٹ کھائو، فلاں برگر کھائو، فلاں شیمپو لگائو یا ٹوتھ پیسٹ استعمال کرو۔
جو آپ کو ٹھیک لگتا ہے ضرور کرو بھائیو۔ بس زرا اپنے تناظر کو وسیع کر لو اور یہ بھی سمجھ لو کہ اگر کوئی ایسا نہیں کر رہا تو اس کی اپنی وجوہات اور دلائل ہیں۔ ایسا نہ کرنے والوں کو ظالموں کا ساتھی نہ سمجھو، یہ شدت پسندی او ر تالبان ازم ہی ہوگا۔ درحقیقت یہ بھی ایک طرح کا ظلم ہی ہوگا۔