Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Amer Abbas
  4. Shohar Muhabbat Nahi Karta?

Shohar Muhabbat Nahi Karta?

شوہر محبت نہیں کرتا؟

عدالت میں وہ عورت داخل ہوئی تو جیسے وقت تھم سا گیا۔ سفید دوپٹہ سر پر، قدموں میں تھکن اور چہرے پر برسوں کی اداسی۔ وہ ایک خالی خالی سی آنکھیں لئے عدالت کے روبرو خلع کا دعویٰ لے کر آئی تھی۔

"میرا شوہر مجھ سے محبت نہیں کرتا، مجھے وقت نہیں دیتا، میرے جذبات کی قدر نہیں کرتا"۔

یہی وہ جملہ تھا جو اس نے اپنی اس درخواست پر لکھا تھا جو میرے کلائنٹ کے توسط سے مجھ تک پہنچا اور وہی جملہ اس کے چہرے پر بھی نقش تھا۔

میں اس دن عدالت میں بطور وکیل موجود تھا اور مقدر نے مجھے اس مرد کا وکیل بنا دیا جسے وہ عورت بےوفا، سرد اور بےحس کہہ رہی تھی۔

"کیا آپ عدالت کے سامنے بیان دینا چاہیں گی؟" جج نے سوال کیا۔

"جی ہاں"۔ وہ بولی اور اس کی آواز میں خالی پن تھا۔

"یہ مرد کئی کئی دن گھر سے باہر رہتا ہے، جب گھر آتا ہے الگ کمرے میں سوتا ہے، کبھی بات نہیں کرتا، نہ پوچھتا ہے، نہ سمجھتا ہے۔ خاموش رہتا ہے جیسے میں کوئی انسان نہیں صرف ایک سایہ ہوں"۔

عدالت میں سناٹا چھا گیا۔ جج نے میری طرف دیکھا۔ میں نے فائل بند کی اور جیب سے ایک کاغذ نکالا۔ وہ ایک میڈیکل رپورٹ تھی۔

"جنابِ والا، میرے مؤکل کو چار ماہ قبل ٹی بی مرض تشخیص ہوا تھا وہ جس جگہ سٹور پر ملازمت کرتا تھا انھوں نے بہت غیر محسوس طریقے سے اسے نکال دیا"۔

ڈر کے مارے اس نے بیوی کو بھی یہ بات نہ بتائی کہ کہیں اسکا گھر نہ ٹوٹے۔ "وہ دن بھر سبزی منڈی میں پلے داری کا کام کرتا اور شام کو ایک جگہ چوکیداری کرکے تنخواہ جتنے پیسے پورے کرتا۔ چھٹی کے دن جب گھر آ کر سوتا تو شاید اسی لیے اس کے پاس لفظ نہیں ہوتے اس نے اپنی بیوی کو اس غم سے دور رکھنے کے لیے چھپایا۔ وہ نہیں چاہتا تھا کہ اسکی بیوی بھی اسے بالکل اسی طرح چھوڑ دے جس طرح سٹور والوں نے چھوڑا"۔

عورت کے چہرے پر حیرت، پچھتاوا اور ایک درد ایسا ابھرا، جو کسی بھی عدالتی فیصلے سے بڑا تھا۔ وہ خود پر کنٹرول نہ رکھ سکی۔ وہ آنکھیں جو عدالتی انصاف مانگنے آئی تھیں، اب توبہ کے آنسو بہا رہی تھیں۔

"مجھے نہیں معلوم تھا"، اس کی آواز کپکپائی۔

"وہ چاہتا تھا کہ آپ سکون سے جیئیں، میری بیماری کا بوجھ آپ پر نہ پڑے اور آپ نے اس خاموشی کو بےوفائی سمجھا"۔

اس کے بعد میں خاموش ہوگیا۔ شاید پہلی بار، بطور وکیل، میرے پاس دلائل ختم ہو گئے تھے۔ عدالت نے عورت سے پوچھا آپ کو کوئی دیگر شکایت ہے؟

خاتون نے نفی میں سر ہلا دیا۔

اس پر عدالت نے خلع کی درخواست مسترد کر دی اور جج نے عورت سے کہا کہ جائیں اور اپنے شوہر کی خدمت کیجئے۔ اسکا علاج جاری ہے اس کے دوا دارو کا خیال رکھیں وہ آپ سے پیار کرتا ہے۔ اسکے شوہر سے کہا آپ کو بھی چاہئیے تھا کہ اپنی بیوی کو بیماری کے متعلق بتاتے۔

(یہی بات میں نے اپنے کلائنٹ کو پیشی سے تین دن پہلے اپنے آفس میں سرزنش کے انداز میں بتائی تھی جب وہ میرے پاس خلع کی درخواست کی نقل لے کر آیا تھا جو اسے عدالتی پیشی کے حکم نامہ کیساتھ موصول ہوئی تھی کہ تمہیں بیماری کے متعلق اپنی بیوی کو بتانا چاہیے تھی جو پہاڑ گرتا میں دیکھ لوں گا"۔)

مگر شوہر نے اس دن عدالت کے باہر کہا: "اگر وہ چاہے تو میں طلاق دے دوں گا محبت زبردستی کی نہیں ہوتی"۔

اسکی بیوی نے صرف اتنا کہا: "اب مجھے اس کی خاموشی سے محبت ہوگئی ہے"۔

اور اس دن پہلی بار وہ دونوں عدالت سے ساتھ ساتھ نکلے۔

Check Also

Muhammad Yaqoob Quraishi (3)

By Babar Ali