1.  Home
  2. Blog
  3. Amer Abbas
  4. Porn Filmen

Porn Filmen

پورن فلمیں

ٹچ فون اور سوشل میڈیا نے جہاں ہماری زندگیوں کو بدلا ہے اور عادات کو جدت بخشی ہے وہیں اسکے بہت سے نقصانات بھی سامنے آئے ہیں پورن موویز تک بآسانی رسائی جس کی ایک اہم مثال ہے۔ آپ کا بچہ جہاں کہیں بھی ہے دن ہے یا رات کسی بھی وقت بآسانی پورن مووی دیکھ سکتا ہے اور آپکو پتہ بھی نہیں چلے گا۔

کچھ دیر قبل موبائل چیک کیا تو ایک ماہر نفسیات دوست کی کال آئی ہوئی تھی۔ میں نے کال بیک کیا۔ دعا سلام کے بعد گپ شپ ہوئی۔ دوران گفتگو بہت سے موضوعات زیرِ بحث آئے۔ پورن موویز کا ذکر چھڑا تو مجھے یہ سن کر حیرت ہوئی کہ پورن فلمیں دیکھنا بھی باقاعدہ ایک ضدی نشے کی طرح کا نشہ ہے جو لوگ اس لت میں پڑ جاتے ہیں وہ بےتحاشا پورن موویز دیکھتے ہیں۔ حتیٰ کہ بعض شادی شدہ خواتین و حضرات اپنے لائف پارٹنر سے بھی وہ لطف اٹھانے سے قاصر رہتے ہیں جو وہ پورن موویز دیکھ کر حاصل کر رہے ہوتے ہیں یہ اس بیماری کا سب سے خطرناک پہلو ہے کیونکہ پورن موویز میں کام کرنے والے ایکٹرز باقاعدہ ٹرینڈ ہوتے ہیں اور ایک ایک شاٹ فلمانے کیلئے کئی کئی دن لگاتے ہیں اور یہ خواتین و حضرات چاہتے ہیں کہ اسی طرح سے لطف حاصل کریں جو بہرحال ناممکن ہے۔

ایک وقت آتا ہے کہ بعض لوگوں کو پورن فلمیں دیکھے بنا نیند ہی نہیں آتی۔ یہ نشہ مرد و خواتین دونوں کو یکساں متاثر کرتا ہے یعنی جیسے مرد حضرات پورن موویز دیکھتے ہیں بالکل اسی طرح بعض خواتین بھی دیکھتی ہیں۔ پورن موویز دیکھنے کے بعد یا تو یہ مرد و خواتین جنسی بے راہ روی کا شکار ہو جاتے ہیں یا مرد حضرات مشت زنی کرکے اور خواتین فنگرنگ کرکے خود کو تسکین دیتی ہیں۔ ان لوگوں کیلئے پورن موویز چھوڑنا بس کی بات نہیں رہتی۔

حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ کوئی بھی اچھا ماہر نفسیات صرف چند سیشنز کے زریعے اس بدعادت کا علاج کر دیتے ہیں۔ اپنے ایسے عادی دوستوں، عزیزوں، بھائیوں یا بچیوں کو جن کے بارے آپکو کہیں سے بھی معلوم ہو کہ وہ باقاعدگی سے پورن موویز دیکھتے ہیں انھیں جھڑکنے یا لعن طعن کرنے یا انکا مذاق اڑانے کے بجائے انھیں اعتماد دیجئے حوصلہ دیجئے کہ یہ بھی ایک بیماری کی طرح کی بیماری ہے اسکا شافی علاج موجود ہے اسے فی الفور کسی بھی قریبی اچھے سے ماہر نفسیات کے پاس لے جائیں۔

Check Also

Abba Jan Ki Hisab Wali Diary

By Mohsin Khalid Mohsin