Bali Umar Ki Ghaltiyan
بالی عُمریا کی غلطیاں
میرا خیال ہے کہ علیزے سحر کا چیپٹر اب کلوز ہو جانا چاہئے کیونکہ کسی معاملے پر پےدرپے لکھنا اور بہت زیادہ اچھالنا انتہائی نامناسب فعل ہے مگر میری گزشتہ تحریر کے فیڈ بیک میں اٹھائے گئے سوالات ایک اور تحریر کے متقاضی تھے لہذا یہ اس سلسلے کی میری دوسری اور آخری تحریر ہے اس کے بعد اس موضوع پر میری کوئی تحریر نہیں دیکھیں گے۔
کچھ دوست کہتے ہیں کہ علیزے سحر کی ویڈیو ایڈیٹنگ کی گئی ہے۔ مجھے اس بات میں کوئی سچائی نظر نہیں آتی کیونکہ علیزے نے کل اپنا وضاحتی بیان دیا اس میں اس نے بار بار صرف یہی کہا کہ وہ قطر کے ایک لڑکے نے اسکی ویڈیو ریلیز کی ہے وہ اسکے خلاف درخواست دے چکی ہے کسی ایک جگہ بھی اس نے اس ویڈیو کے فیک ہونے کا الزام نہیں لگایا۔
کافی دوست یہ دلیل دے رہے ہیں کہ علیزے چونکہ کم عمر ہے لہٰذا اسے مارجن دینا چاہیے۔ وہ کم عمر نہیں ہے بھئی۔ پوری میچور ہے جوان ہے باشعور ہے۔ معذرت کیساتھ وہ سوشل میڈیا کا تعمیری استعمال نہیں کر رہی تھیں کہ طلباء و طالبات اسکی ویڈیوز دیکھ کر اپنی یونیورسٹی کی اسائنمنٹس تیار کرتے تھے بلکہ کافی سالوں سے ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا ٹولز پر پوری پلاننگ سے باقاعدہ اپنی اداؤں کی بدولت اپنے فالوورز کے دلوں کو لبھا رہی تھیں۔ اس نے جو بھی کیا دانستہ کیا۔ میں لڑکیوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے قطعاً حق میں نہیں ہوں سوشل میڈیا کا مثبت اور تعمیری استعمال کسی قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے مگر علیزے سحر کا معاملہ اس سے یکسر مختلف ہے۔
البتہ یہ تاویل بہت معقول ہے کہ کسی کی عزت کو اچھالنا بہت غلط ہے۔ کسی کے عیب پر پردہ ڈالنا اسلام کی نظر میں بھی بہت افضل ہے۔ یہ بات بالکل درست ہے لیکن جب اپ خود چوک میں کپڑے اتاریں تو پھر اس دلیل کا جواز آپ ازخود کھو دیتے ہیں۔ اس طرح آپکا کوئی بھی اس سے ملتا جلتا ایکٹ پبلک پراپرٹی بن جاتا ہے۔ لہٰذا ایسی صورت میں اپ دوسروں کے منہ نہیں پکڑ سکتے۔
جیسا کہ میں نے گزشتہ تحریر میں بھی عرض کیا تھا کہ ٹک ٹاکرز سے ہٹ کر شوبز سے وابستہ کئی لوگ خود اپنے سکینڈل بنواتے اور اپنی وڈیو لیک کرتے ہیں تاکہ خبروں میں زیرگردش رہا جا سکے اور ویسے بھی ٹک ٹاک اور یوٹیوب تو چونکہ چلتا ہی فالوورز کے سر پر ہے ان سکینڈلز سے فالوورز دس گنا تک بڑھ جاتے ہیں انکم میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ جس دن اسکی وڈیو لیک ہوئی اسی روز رات کو یہ محترمہ علیزے سحر ٹک ٹاک پر موجود تھی اور اپنے وضاحتی بیان کے علاوہ بھی ویڈیوز اپلوڈ کیں۔ اگر بالفرض انھیں کوئی ملال ہوتا تو چند روز کیلئے ٹک ٹاک بند کردیتی اپنا مدعا دیگر چینلز پر بیان کر سکتی تھی۔
وماعلینا الا البلاغ۔