2024, Astrology, Pakistan
2024، اسٹرولوجی، پاکستان
گزشتہ ہر سال کی طرح اس برس بھی دوست اسٹرولوجی کی روشنی میں سنہ 2024 کے بارے لکھنے کو کہہ رہے ہیں۔ دیکھیں میں کوئی پروفیشنل اسٹرولوجر ہرگز نہیں ہوں بس اسٹرولوجی تھوڑا بہت پڑھ رکھی ہے۔ اسٹرولوجی تو محض اندازوں کا نام ہے جو سیاروں کی چال دیکھ کر لگائے جاتے ہیں۔ یہ غلط بھی ہوتے ہیں درست علم تو بےشک اللہ تبارک تعالی کے پاس ہے۔
1) سب سے اہم سوال کہ کیا عام انتخابات اسی کوارٹر میں ہونگے۔ اسٹرولوجی کی روشنی میں دیکھوں تو مجھے کوئی خاص رکاوٹ نظر نہیں آتی۔ قوی امکان ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہونگے اگر خدانخواستہ نہ ہوئے تو مئی تک لازمی ہونگے جس میں زیادہ تر نئے چہرے اور ٹیکنو کریٹس ٹائپ ہی ہونگے آپ کو یاد ہوگا کہ میں نے گزشتہ برس کہا تھا کہ آئندہ بننے والی حکومت میں بہت سے نئے چہرے بھی شامل ہونگے۔ واللہ اعلم بالصواب
2) تحریک انصاف کی موجودہ صورتحال ہی آگے الیکشن تک چلتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ لگ یوں رہا ہے کہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ لوگ اگلی اسمبلی میں شامل ہونگے۔ واللہ اعلم بالصواب
3) کپتان کے بارے سب سے زیادہ پوچھا جاتا ہے۔ پہلے بھی کہتا تھا آج بھی چیلنج سے کہتا ہوں کپتان کا ستارہ دیگر تمام سیاستدانوں سے مضبوط ہے۔ کپتان کو آج بھی کوئی خطرہ نہیں نظر آ رہا کیونکہ وہ مقدر کا دھنی ہے اسے مشکلات میں سے بھی مواقع مل جاتے ہیں کیونکہ قدرتی طاقتیں اسے مکمل سپورٹ کر رہی ہیں۔ آج بھی اس پر کوئی مشکل وقت نہیں ہے۔ کپتان کو اگر خطرہ ہے تو وہ صرف اور صرف خود سے ہے۔ سیاست وقت اور حالات دیکھ کر لچک پیدا کرنے کا نام ہے مگر میں یہ ہرگز نہیں کہہ رہا کہ کرپشن پر کمپرومائز کر لیا جائے دیگر بہت سے معاملات ہیں جن پر معمولی لچک دکھانا ہی دانشمندانہ پالیسی ہے۔ ستاروں میں کپتان خود بھی بادشاہ ہے اور بادشاہ گر بھی ہیں۔ یہ انکے ستارے کہتے ہیں تمام اسٹرولوجر میری اس بات کی تائید کریں گے۔ واللہ اعلم بالصواب
4) خان کیلئے حالات سال کے پہلے کوارٹر کے آخری دو ہفتوں یعنی مارچ میں ٹویسٹ لیں گے اسی عرصے کے دوران عالمی طاقتیں مداخلت کریں گی عین ممکن ہے کہ عمران خان جیل سے رہائی پاتے ہوئے نظر آئیں گے۔ رہائی کے بعد ایک منفرد قسم کا دھیما سا نیا کپتان دیکھنے کو مل سکتا ہے جو علمی گفتگو کرے گا وہ پہلے والی گھن گرج نہ رہے گی۔ خان سیاست کرے گا۔ جب وہ مذاکرات کی میز پر بیٹھے گا یہیں سے پاکستان کے سنہرے دور کا آغاز ہوگا۔ کچھ عرصہ بعد اقتدار ایک بار پھر خان کی طرف آئے گا مگر اس بار وہ بادشاہ گر بنے گا ممکن ہے کہ ایک نوجوان نیا چہرہ سامنے لائے گا جن چند لوگوں کے زائچے میرے پاس ہیں مجھے حماد اظہر کے امکانات روشن نظر آ رہے ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب۔
5) عالم اسلام میں کپتان نمایاں نظر آئے گا۔ بہت بڑی بات کہنے لگا ہوں ممکن ہے کچھ لوگ ٹھٹھہ بھی اڑائیں مگر وہی کہوں گا جو مجھے نظر آ رہا ہے کیونکہ اس سے پہلے بھی جب میں نے تحریک عدم اعتماد کے زریعے عمران خان کے اقتدار سے بےدخل ہونے کی پیشن گوئی کی تھی تو کچھ لوگ ناراض ہوئے تھے کہ ایسا تو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا پھر لوگوں نے پاکستان کی تاریخ بدلتی ہوئی دیکھی مگر بہتر ہوتا کہ یہ پیشن گوئی سچ نہ ہوتی۔ میں نے اس وقت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اہم مناصب حاصل کرنے کی پیشن گوئیاں کی جو من و عن سچ ثابت ہوئیں۔ انتخابات گزشتہ برس نہ ہونے کی پیشن گوئی کی۔ خیر اب جو بات کہنے لگا ہوں کپتان جیسے ہی باہر آئے گا عالم اسلام میں پذیرائی حاصل کرے گا اور فلسطین میں لگی آگ کو ٹھنڈا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ واللہ اعلم بالصواب
6) نواز شریف کا زائچہ بڑا دلچسپ ہے۔ بہت طاقتور ہو چکے ہیں اگرچہ تمام تر حالات انکے لئے موافق ہیں مگر اسٹرولوجی کچھ اور کہہ رہی ہے۔ دو سال پہلے بھی کہاتھا گزشتہ برس بھی کہا تھا اور آج بھی ریڈنگ یہی کہتی ہے کہ میاں نواز شریف کبھی چوتھی بار وزیراعظم نہیں بن پائیں گے۔ واللہ اعلم بالصواب
7) پہلے بھی عرض کیا تھا اور آج بھی وہی عرض کروں گا مریم نواز بھی کبھی وزیر اعظم نہیں بنیں گی۔ ہو سکتا ہے کہ کوئی نیا چہرہ وزیراعظم کے طور پر سامنے آئے۔ میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے ستارے بہت مضبوط ہیں۔ عین ممکن ہے کہ حمزہ شہباز کو کوئی بڑا عہدہ سونپا جا سکتا ہے۔ بلاول زرداری کا بھی فی الحال دور تک وزیراعظم بننے کا کوئی امکان نہیں۔ واللہ اعلم بالصواب
اسٹرولوجی کوئی علم الغیب نہیں ہے۔ یہ تو محض اندازوں کا علم ہے۔ علم الغیب صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔