Saturday, 28 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ali Akbar Natiq
  4. Hairatein Hi Hairatein

Hairatein Hi Hairatein

حیرتیں ہی حیرتیں

احباب میری وطن واپسی کا ٹکٹ 26 نومبر کو صبح 6 بجے نجف ائیرپورٹ سے تھا۔ میں رات 2بجے ہی ائرپورٹ پر پہنچ گیا مگر وہاں جا کر خبر ہوئی کہ جہاز تو پونے دو بجے ہی نکل گیا ہے۔ کیونکہ ٹائم کا شیڈول بدل گیا تھا۔ میں نے کہا شیڈول بدل گیا تھا تو اطلاع دی ہوتی۔ بولے سب کو میل کر دی تھی، آپ کو رہ گئی۔ غلطی ہو گئی۔ مجھے بہت غصہ آیا۔ لیکن کیا کر سکتاتھا۔ واپس اپنے ٹھکانے پر آیا اور دوستوں کو اپنی اور جہاز کمپنی کی کارگزاری سنائی۔ وہ بھی حیران ہوئے۔ جہاز کی روانگی کے ٹائم میں دیر تو ہوئی دیکھتے آئے ہیں لیکن چار گھنٹے پہلے ہی نکل جانا عجوبہ تھا۔ اب کمپنی والوں سے درخواست کی دیکھیے بھائی ہمیں بغداد جانا منظور نہیں۔ کہیں بغداد سے نہ کروا دینا۔ یہیں نجف سے ہی ہو اور سیدھا لاہور کا ہو جائے۔

مگر اگلے دن شام کو اطلاع ملی کہ بھائی بغداد ہی سے ہوئی ہے اور کل رات ساڑھے گیارہ کی ہوئی ہے۔ مرتا کیا نہ کرتا۔ سوچا چلو شام پانچ بجے لاہور پہنچیں گے۔ مگر عمران کاظمی صاحب نےصبح 5بجے ہی کہا، گاڑی بغداد جا رہی ہے۔ اسی پر نکل جاو مفت۔ خیر مولا علی ؑکے حرم میں آیا سلام کیا اور کہا، اپنے ہاں سے رخصت نہیں دیتے بغداد بھجواتے ہو۔ یہ کیا طریقہ ہے؟ اب میں وہاں سے 9 بجے ہی بغداد پہنچ گیا۔ اود مولا جواد اور امام موسی کاظم کے ہاں جا کر سلام کیا اور تین بجے تک وہیں رہا۔ پھر ائیرپوٹ بغداد آ گیا۔ اور آٹھ گھنٹے پہلے ہی آ گیا کہ اب سالی اس فلائٹ کو تو گھیر ہی لیں گے۔

یہاں آ کر سو گیا۔ تھکا ہوا تھا نیند بہت آئی تھی۔ لیکن اچانک کسی نے مجھے جھنجھوڑ کر اٹھا دیا۔ دیکھںا تو ایک لڑکا پشتو میں کچھ کہہ رہا تھا اور مسلسل رو رہا تھا۔ اب پشتو کی مجھے سمجھ نہ تھی۔ میں نے کہا اردو بولو مگر اسے پشتو کے علاوہ دنیا کی کوئی زبان نہ سمجھ اتی تھی نہ بول سکتا تھا۔ ہاں اتنا پتا چل گیا کہ پاڑہ چنار کا بنگش ہے۔ اب میں نے اپنے ایک پٹھان دوست کو پاکستان میں فون کر کے لڑکے سے بات کرائی کہ اس کا مسئلہ سمجھ کر بتائے۔ اس نے جب بات کی تو پتا چلا، لڑکے کو کسی نے عراق کا ویزہ لگوا کر بھیج تو دیا ہے۔ لیکن ایجنٹ نے واپسی کا ٹکٹ کینسل کروا کے پیسے خود ہضم کر لیے ہیں۔ اب یہ ہے کہ لڑکے کے پاس نہ ٹکٹ خریدنے کے پیسے ہیں، نہ پیچھے کسی سے رابطہ ہے۔ بالکل انپڑھ ہے۔ اور والد اس کا بیمار ہے۔ دو دن سے ایر پورٹ پر دھکے کھا رہا ہے۔ اور اگر مزید ایک دن بھی رہا تو جرمانہ بھی ہو گا۔ مگر جرمانہ تو بعد کی بات ہے یہ یہاں رل کے مر جائے گا۔ اب کیا کرے؟

ارے باپ رے، عرب لوگ تو ایک طرف خود مجھے اس کی بات سمجھ نہیں آئی تھی۔ لیجیے جناب اب میں اسے لے کر مینجر کے پاس گیا اور مسئلہ سمجھایا۔ اس نے کہا بات یہ ہے کہ پچھلے دو دن سے یہ یہیں پھر رہا ہے۔ ہم آج رات اسے پولیس کے حوالے کر دیں گے۔ ہاں ہم ابھی اس کو اسی فلائٹ سے کراچی بھیج دیتے ہیں جس سے آپ جا رہے ہیں۔ لیکن 65 ہزار کا نیا ٹکٹ لینا پڑے گا۔ لو جی اب میں نے اپنی جیب دیکھی تو یہی کچھ میرے پاس تھے، میں نے کہا لاو بھئی، ٹکٹ یہ لو پیسے۔ چنانچہ اس کا نیا ٹکٹ لیا اور اب اس بنگش لونڈے کو لے کر واپس آ رہا ہوں۔ اب مجھے سمجھ آئی مولا علی ؑنے میری فلائٹ نجف سے مس کروا کے مجھے بغداد کیوں بھیجا تھا یا پھر امام کاظم نے بغداد کیوں بلوایا تھا؟

اب پتا چلا کہ انھوں نے اس تحفے کو میرے ساتھ کرنا تھا کہ اسے لیتے جاو کہیں یہیں نہ فوت ہو جائے۔

Check Also

Adh Adhoore Log

By Muhammad Ali Ahmar