Saturday, 02 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Adeel Ilyas
  4. Tu Kon Main Kon

Tu Kon Main Kon

تو کون میں کون

زندگی کی گہرائی میں غوطہ لگانے کے بعد جب ہم اپنے اندر کے سوالات کو سمجھنے لگتے ہیں، تو یہ احساس ہوتا ہے کہ ہماری ذات صرف اس جسمانی دنیا تک محدود نہیں ہے۔ ہم اکثر اس ظاہری دنیا میں الجھے رہتے ہیں، جہاں ہم اپنے رشتوں، ملازمتوں، اور ذمہ داریوں کے بھنور میں پھنسے ہوتے ہیں، لیکن اندر کی دنیا، جہاں ہماری اصل حقیقت پوشیدہ ہے، اس کا سفر شاید ہی کوئی کرتا ہے۔

"تو کون، میں کون؟" اس ایک جملے میں کئی راز چھپے ہیں۔ یہ سوال ہمیں دنیاوی تعلقات، طاقت، اور دولت کی بے وقعتی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس دنیا میں ہر چیز عارضی ہے، ہم جنہیں اپنا سمجھتے ہیں، وہ بھی وقت کے ساتھ ہاتھ سے نکل جاتے ہیں۔ لیکن جو چیز باقی رہتی ہے، وہ ہے ہماری اندرونی پہچان، ہماری روحانی حقیقت۔

ہماری اصل پہچان وہ نہیں ہے جو لوگ ہمیں بتاتے ہیں یا جس طرح معاشرہ ہمیں دیکھتا ہے۔ اصل شناخت وہ ہے جو ہمیں اندر سے جاننے کی دعوت دیتی ہے۔ جب ہم اپنے اندر کی خاموشی میں جھانکتے ہیں، تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ہم محض اس جسمانی دنیا کے مسافر ہیں اور ہمارا اصل سفر روحانی دنیا کی طرف ہے۔

دوسروں کو سمجھنے کی کوشش میں ہم اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارا پہلا فرض اپنی ذات کو سمجھنا ہے۔ ہم دوسروں کے فیصلوں، نظریات اور توقعات میں الجھ کر اپنی حقیقت کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ لیکن جب تک ہم اپنے اندر کے سوالات کا جواب نہیں ڈھونڈتے، ہم کبھی حقیقی خوشی اور اطمینان حاصل نہیں کر سکتے۔

زندگی کی اس دوڑ میں ہمیں رک کر یہ سوچنا چاہیے کہ کیا ہم واقعی اپنے مقصد کے قریب پہنچ رہے ہیں یا صرف دنیا کی دوڑ میں شامل ہیں؟ یہ سوال "تو کون؟" ہمیں اس بات پر غور کرنے کی دعوت دیتا ہے کہ ہم دوسروں کو کس نظر سے دیکھتے ہیں اور "میں کون؟" ہمیں اپنی حقیقت سے آشنا کرتا ہے۔

دنیا میں ہر شخص اپنی الگ کہانی لے کر آیا ہے، اور ہر کہانی میں ایک مقصد پوشیدہ ہے۔ لیکن اس کہانی کو سمجھنے کے لیے ہمیں اپنی ذات کی گہرائی میں جانا ہوگا۔ اپنی ذات کو سمجھنا ہی دراصل دوسروں کو سمجھنے کا ذریعہ بنتا ہے۔

آخرکار، یہ سوالات ہمیں خود سے ملنے کا موقع دیتے ہیں۔ زندگی کے اس سفر میں، اگر ہم اپنی ذات کو سمجھنے میں کامیاب ہو جائیں، تو ہم نہ صرف اپنی زندگی کی حقیقت کو پا سکتے ہیں، بلکہ دوسروں کے ساتھ محبت اور امن کے ساتھ جینے کا ہنر بھی سیکھ سکتے ہیں۔

"تو کون؟" اور "میں کون؟" یہ سوالات ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ دنیا کی فانی حقیقتوں سے ہٹ کر ہماری روح کا سفر بہت بڑا اور اہم ہے۔ جب ہم اپنی اصل شناخت کو جان لیتے ہیں، تب ہی ہم اپنے حقیقی مقصد کو سمجھنے کے قابل ہوتے ہیں۔

یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب ہم اپنی زندگی میں ایک نیا دروازہ کھولتے ہیں، جہاں ہم اپنے آپ کو، اپنی ذات کو اور اپنے ارد گرد کی دنیا کو ایک نئی نظر سے دیکھنے لگتے ہیں۔ "تو کون، میں کون؟" یہ وہ ابدی سوالات ہیں جو ہمیں زندگی کے سب سے بڑے راز کی طرف لے جاتے ہیں۔

About Adeel Ilyas

Adeel Ilyas is an ex-Pakistani formal cricketer and the owner of Al-Falaq International Schools. He is a social expert and a professor of English literature. His columns and articles focus on personal development, education, and community service, offering unique insights from his diverse experiences.

Check Also

Qazi Faiz Isa Se Badsalooki, Doosre Judgon Ke Liye Warning

By Nusrat Javed