Insan Aur Waqt Ka Rishta
انسان اور وقت کا رشتہ
وقت، ایک ایسا انمول سرمایہ ہے جو نہ کسی کے قابو میں آتا ہے اور نہ ہی کسی کے اختیار میں۔ یہ مسلسل بہتا ہوا دریا ہے، جو کسی کے لیے رک نہیں سکتا۔ انسان اور وقت کا رشتہ دنیا کی سب سے گہری اور پیچیدہ حقیقتوں میں سے ایک ہے۔ وقت ہمیں زندگی کے ہر لمحے میں ایک سبق دیتا ہے، ہمیں آزماتا ہے اور ہمارے فیصلوں کے مطابق ہمیں صلہ دیتا ہے۔
زندگی کے آغاز میں، وقت ہمیں ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنی شخصیت کو نکھاریں اور اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلیں۔ بچپن کا وقت معصومیت اور جستجو کا ہوتا ہے، جہاں ہر چیز حیرت کا باعث بنتی ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں سکھایا جاتا ہے کہ اچھائی اور برائی میں فرق کیسے کریں، اپنی قابلیت کو پہچانیں اور زندگی کے اصولوں کو سمجھیں۔
جوانی کا وقت، جوش و خروش، امیدوں اور خوابوں کا وقت ہوتا ہے۔ یہ وہ مرحلہ ہے جہاں انسان کے پاس اپنی زندگی کو بنانے یا بگاڑنے کا سب سے بڑا اختیار ہوتا ہے۔ لیکن یہ وقت بہت نازک بھی ہوتا ہے، کیونکہ ایک غلط فیصلہ یا غفلت مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔
وقت کا سب سے خوبصورت پہلو یہ ہے کہ یہ سب کے لیے برابر ہوتا ہے۔ ایک دن میں چوبیس گھنٹے، ایک سال میں 365 دن، یہ سب کے لیے یکساں ہیں۔ لیکن فرق یہ ہے کہ ہم اس وقت کو کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ کامیاب لوگ وہ ہیں جو وقت کی قدر کرتے ہیں، اسے ضائع نہیں ہونے دیتے اور ہر لمحے کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
وقت کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ کبھی واپس نہیں آتا۔ جو وقت گزر جاتا ہے، وہ ہمیں ایک یاد، ایک سبق، یا ایک خوشبو کے طور پر چھوڑ جاتا ہے۔ ہم اس وقت کو واپس تو نہیں لا سکتے، لیکن ہم اپنی آنے والی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اس سے سیکھ سکتے ہیں۔
وقت کی قدر کرنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی کو ایک مقصد کے تحت گزاریں۔ جب ہمیں معلوم ہو کہ ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے، تو ہم اپنے وقت کو بہتر انداز میں استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ مقصد کچھ بھی ہو سکتا ہے، علم حاصل کرنا، دوسروں کی مدد کرنا، یا اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنا۔
میں نے اپنی زندگی میں وقت کی اہمیت کو بہت قریب سے محسوس کیا ہے۔ ایک معلم، کرکٹر اور سماجی کارکن ہونے کے ناطے، میں نے ہر لمحے کو قیمتی سمجھا اور اسے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے استعمال کیا۔ الفلق انٹرنیشنل اسکولز کا قیام اور اپیکس کالج میں تدریسی ذمہ داریاں نبھانا، یہ سب وقت کی قدر کرنے اور محنت کے ساتھ آگے بڑھنے کا نتیجہ ہیں۔
وقت ہمیں سکھاتا ہے کہ ہر دن ایک نیا موقع ہے۔ اگر ہم ماضی میں ناکام بھی ہوئے ہوں، تو وقت ہمیں یہ موقع دیتا ہے کہ ہم اپنی غلطیوں سے سیکھیں اور ایک نئی شروعات کریں۔ ہمیں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ وقت کے ساتھ چلنا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔
آخر میں، میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وقت ہمارا بہترین دوست بھی ہو سکتا ہے اور سب سے بڑا دشمن بھی۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اسے کیسے دیکھتے ہیں اور کیسے استعمال کرتے ہیں۔ وقت کی قدر کریں، اس سے سیکھیں اور اپنی زندگی کو ایک مقصد کے تحت گزاریں۔ یہی وہ راستہ ہے جو نہ صرف ہمیں کامیابی کی طرف لے جاتا ہے بلکہ ہماری زندگی کو بامعنی بھی بناتا ہے۔