Aaj Ka Media Aur Sachai Ka Bohran
آج کا میڈیا اور سچائی کا بحران
آج کے دور میں میڈیا ہماری زندگی کے ہر پہلو پر اثر انداز ہو رہا ہے، لیکن سچائی اور صداقت کے حوالے سے جو بحران پیدا ہوا ہے، وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ پہلے زمانے میں میڈیا کو معلومات کا مستند ذریعہ سمجھا جاتا تھا، لیکن آج یہ صورتحال تبدیل ہو چکی ہے۔ سوشل میڈیا کی تیز رفتاری نے سچائی اور جھوٹ کے درمیان موجود فرق کو ختم کر دیا ہے۔ خبر کی اہمیت اب اس کی درستگی پر نہیں بلکہ اس کی وائرل ہونے کی صلاحیت پر منحصر ہے۔ سنسنی خیزی اور غیر مصدقہ خبروں نے عوام کے دل و دماغ میں بے یقینی کی فضا پیدا کر دی ہے۔
میڈیا کا یہ کردار ہمارے معاشرتی رویوں پر بھی گہرا اثر ڈال رہا ہے۔ لوگ اب میڈیا پر بھروسہ کرنے سے گریزاں ہیں اور ہر خبر کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ عوام میں اعتماد کا فقدان پیدا ہو رہا ہے، جو کہ ایک جمہوری معاشرے کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ سنسنی خیز خبروں کی وجہ سے معاشرتی مسائل کو بھی غیر ضروری اہمیت دی جاتی ہے، جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلتا ہے۔
پروپیگنڈا کا بڑھتا ہوا استعمال بھی سچائی کے بحران کو مزید بڑھا رہا ہے۔ مختلف گروہ اپنے مفادات کے تحت میڈیا کو استعمال کرتے ہیں اور عوامی رائے کو اپنے حق میں موڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے میڈیا کے اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا اور صحافت کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے سچائی کو ترجیح دینی ہوگی۔
آج کے دور میں، سچائی کی تلاش کو اپنی اولین ترجیح بنانا ضروری ہے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ خبروں کو تنقیدی نگاہ سے دیکھیں اور مختلف ذرائع سے تصدیق کریں۔ اسی طرح، میڈیا کو بھی اپنی ساکھ بحال کرنے کے لیے سچائی اور صداقت کو اپنا نصب العین بنانا ہوگا۔ اگر ہم اس بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں تو ہی ہم ایک مضبوط اور باشعور معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔