Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Abid Mir
  4. Karachi Kitab Mela

Karachi Kitab Mela

کراچی کتاب میلہ

کراچی میں پاکستان کا سب سے بڑا کتاب میلہ ہر سال دسمبر میں سجتا ہے۔ اسے اب دو دہائیاں ہونے کو ہیں۔ یہ ایک زبردست علمی روایت ہے۔ مگر بدقسمتی سے کتاب دوستی کے تمام تر دعوؤں کے باوجود ہم اس میں کبھی شامل نہیں ہو پائے۔ حتیٰ کہ اب کی بار عین انہی دنوں میں کراچی میں موجودگی کے باوجود وہاں جانے کا امکان نہ ہونے کا قلق رہا۔

حالاں کہ یہ سندھ لٹریچر فیسٹیول سے کچھ ہی دوری پر تھا۔ لیاقت لائبریری اور ایکسپو میں فاصلہ زیادہ نہ تھا مگر فیسٹیول کے شیڈول سے رہائی کی کوئی صورت نہ تھی۔ سو، تین دن بس یونہی پلک جھپکتے گزرے اور اتوار کی رات دیر گئے میوزک سے جھومتے جھامتے تھکے ہارے سوئے تو صبح 11 بجے کی فلائٹ کے لیے سویرے سویرے اٹھ کر روانہ ہونا پڑا۔

مجھے ایکسپو جانے کا ارمان ہی رہ گیا۔

لیکن بزرگ کہتے ہیں کہ نیت اچھی ہو تو بندہ دل کی مراد پا ہی لیتا ہے۔ ایئرپورٹ پہنچ کر پتہ چلا کہ کوئٹہ کی فلائٹ صبح کی بجائے اب شام 6 بجے کو جانی ہے۔ ہم بوجھل دل سے واپس لوٹ آئے مگر اب وقت کی نعمت ہاتھ تھی سو دوستوں سے ایکسپو کی زیارت کرنے کی فرمائش کی۔ یوں اس شاندار کتاب میلے کے آخری دن ہی سہی، کچھ لمحوں کے لیے اس کا دیدار نصیب ہوا۔

مگر یہاں ایک افسوس ناک حیرت کا سامنا کرنا پڑا۔ تین سو سے زائد بک اسٹالز میں اَسی، نوے فیصد بک اسٹال مذہبی لٹریچر کے تھے اور زیادہ تر رش بھی وہیں تھا۔ ننھے بچوں سے لے کر باریش افراد کی اکثریت انہی اسٹالز پر تھی۔ فکشن ہاؤس، بک کارنر جہلم، آرٹس کونسل اور ایسے دیگر کل ملا کر درجن بھر اسٹال ہی ہوں گے جہاں کچھ روشن خیال لٹریچر دستیاب تھا۔

ہم نے تلاش کرکے اپنے یار اقبال خورشید کی کتاب حاصل کر ہی لی۔ چار چھے اور بھی کتابیں ہاتھ آئیں۔ دسترخوان وسیع تھا، ہماری ازلی بھوک مٹنے کی نہ تھی، سو ہم نے بنا سیر ہوئے نکلنے کا تہیہ کر لیا۔

واپس ہوتے ہوئے بہرحال ہمیں بلوچستان میں ہونے والے چھوٹے چھوٹے بک اسٹالز نعمت لگے جو ایسی بدعتوں سے اب تک پاک ہیں۔ ہم نے اپنے ایمان کی سلامتی پر شکر ادا کیا اور "منہ ول کوئٹہ شریف" کر لیا۔

Check Also

Guzarte Waqt Ka Sabaq

By Ismat Usama