Saturday, 28 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Abid Mir
  4. 26wi Aeeni Tarmeem Aur Popular Narrative Ki Tardeed

26wi Aeeni Tarmeem Aur Popular Narrative Ki Tardeed

چھبیسویں آئینی ترمیم اور پاپولر نیریٹو کی تردید

اس وقت پاکستان میں پاپولر نیریٹو یہ ہے کہ یہ ترمیم اسٹیبلشمنٹ نے کروائی ہے، عدلیہ کے خلاف کی گئی ہے، موجودہ حکومت کو فائدہ دینے کے لیے کی گئی ہے اور یہ سب غلط ہوا ہے۔ اس پاپولر نیریٹو سے اختلاف کا اظہار اس وقت آ بیل مجھے مار کے مصداق ہو سکتا ہے اور میں یہ بلاوجہ کے پتھر کھانے جا رہا ہوں، میرا خیال ہے کہ ایک لکھاری کے بطور ہمیں وہی کہنا چاہیے جو ہمیں درست لگتا ہو، جس کے درست لگنے کا جواز بھی ہو، خواہ اسے سننے والا کوئی ایک بھی نہ ہو۔

ترمیم کا ڈرافٹ میں وال پہ شیئر کر چکا۔ کوشش کے باوجود، نہایت تنقیدی نگاہ سے پڑھنے کے باوجود مجھے اس میں کوئی ایک شق ایسی نہیں مل سکی، جس سے آئین، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی پہ یقین رکھنے والا شخص اختلاف کر سکے۔ بلکہ یہ ترمیم مکمل طور پر پارلیمنٹ کی بالادستی کے حق میں ہے اور عدلیہ کے غیرضروری بڑھتے ہوئے کردار کو محدود کرکے اسے اس کے دائرے میں لانے کی ایک زبردست پارلیمانی کاوش ہے۔

اس لیے یہ ترمیم خواہ کوئی بھی لایا ہے اور کسی بھی طریقے سے لایا ہے، پارلیمانی بالادستی پہ اس کے دور رس اثرات ہوں گے۔ ججز کی بدمعاشیاں ختم نہیں تو کم ضرور ہوں گی۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ ایک بہت بڑا بریک تھرو ہے۔ اٹھارویں ترمیم میں اسٹیبلشمنٹ کو ڈینٹ ڈالا گیا تھا، جس پہ وہ آج تک خفا ہیں، حالیہ ترمیم میں عدلیہ کو اس کے دائرے میں واپس بھیجا گیا ہے۔ اس لیے عدلیہ اور اس سے منسلک وکلا کا چیخنا چلانا سمجھ آتا ہے۔ اس کی مخالفت کرنے والے سیاسی کارکنوں کو البتہ ایک بار اپنے موقف پہ نظرثانی ضرور کرنی چاہیے۔

ہاں صرف ایک غلط کام ہوا۔ لوگوں کو زبردستی ووٹ دلوانے کے لیے پریشر میں لانا، ہراساں کرنا وغیرہ۔ لیکن ایک بڑے فائدے کے لیے کبھی کبھار چھوٹے نقصان اٹھانے پڑتے ہیں۔ نہ یہ پہلی بار ہوا ہے نہ آخری بار۔ نہ یہ کوئی ایسی انہونی بات ہے کہ جس پہ حیرت کا اظہار کیا جائے۔ پی ٹی آئی ذرا سی بھی سیاسی فراست کا مظاہرہ کرتی تو اس کی نوبت بھی نہ آتی۔ اس لیے اس غلط پریکٹس کی بالواسطہ ذمے داری بھی اس فین کلب پر عائد ہوتی ہے جو سیاسی پارٹی بننے کا ہر موقع ضائع کرتے رہے ہیں۔ پاکستانی شہریوں کو اب پاکستان اور پی ٹی آئی میں سے کوئی ایک انتخاب کرنا ہوگا۔

گو کہ اس ترمیم میں بلوچ اور بلوچستان کے لیے کچھ نہیں، نہ کچھ اچھا نہ برا، بلکہ پبلک انٹرسٹ کا بھی اس سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں لیکن اگر آپ ایک پولیٹیکل ورکر ہیں، آئین، قانون اور پارلیمان کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں تو یہ آپ کی فتح ہے۔

اس کا جشن منائیے۔

Check Also

Holocaust

By Mubashir Ali Zaidi