Sarkar Ke Khayal Ko Manna
سرکار ﷺ کے خیال کو ماننا

لاکھوں کروڑوں درود و سلام آپ سرکار ﷺ کی ذاتِ اقدس پر۔
حضرت واصف علی واصفؒ نے فرمایا ہے کہ سرکار کے دین کو ماننا، سرکار کی ذات کو ماننا اور سرکار کے خیال کو ماننا کسی کسی کے نصیب میں آیا ہے۔
واصف صاحبؒ کی بات پہ بات کرنا تو میرے لیے ممکن نہیں ہے، انہی کے بیانات کی روشنی میں آپ سرکار ﷺ کے خیال کے بارے میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔
پہلی عرض یہ ہے کہ اُن لوگوں کو سرکار ﷺ کا خیال عطا ہوتا ہے جن کو کہ محبت عطا ہو چکی ہوتی ہے۔ جیسا کہ پہلے میں عرض کر چکا ہوں کہ محبت عطا ہے یہ ذاتی کوششوں سے حاصل نہیں ہو سکتی تو محبت اپنے ساتھ سرکار ﷺ کا خیال بھی لے کے اتی ہے۔
آپ سرکار ﷺ کا خیال صرف انہی کا خیال ہوتا ہے، اِس میں کسی وہم کی یا گمان کی گنجائش نہیں ہے۔ آپ اِس بات کا یقین کر لیجئے کہ جو بھی طاقت سرکار ﷺ کے خیال کو آپ کے تخیل تک پہنچاتی ہے، چاہے وہ کوئی اچھا کلام ہو، چاہے وہ قران پاک کی تلاوت ہو، یا چاہے بزرگوں میں بیٹھ کے اُن کا ذکر ہو، کوئی نعت شریف ہو تو وہ آپ سرکار کا ہی خیال ہے۔
بعض اوقات لوگ اس بات کو بھی کہتے ہوئے نظر آئے ہیں کہ شیطان سرکار ﷺ کی صورت میں آپ کے خواب یا خیال میں آ سکتا ہے، ایسا قطعاً ممکن نہیں، اِس بات کا یقین کر لیجئے۔
کچھ خوش نصیبوں کو سرکار کا خیال خواب میں بھی عطا ہوا ہے اور دیدار نصیب ہوا ہے۔ آپ پختہ یقین کر لیجئے کہ خواب میں سرکار ﷺ کا دیدار اتنی ہی حقیقت ہے جیسے کہ عام زندگی میں۔ جن لوگوں کو سرکار کا دیدار نصیب ہوا ہے وہ آپ سرکار ﷺ کا ہی دیدار ہے یہ کوئی وہم یا گمان نہیں ہو سکتا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ خیال بھی آپ سرکار ہی عطا کرتے ہیں وہ لوگ بہت خوش نصیب ہیں جنہیں ہر وقت سرکار ﷺ کا خیال رہتا ہے۔
کہتے ہیں درود شریف بھی ایک درجے کی زیارت ہے لیکن درود شریف کا ورد صرف الفاظ کا بیان نہیں ہے درود شریف یاد ہے، آنسو ہے رقت ہے، ادب ہے، درود شریف پڑھتے وقت اگر آپ کو آنسو یا رقت طاری ہوگئی ہے تو وہ ایک خیال کے تحت ہی ہوگی اور وہ سرکار ﷺ کا عطا کیا ہوا خیال ہی ہوگا۔
بزرگ تو یہاں تک کہتے ہیں کہ اگر درود شریف پڑھتے ہوئے آنسو جاری ہو گئے ہیں تو سمجھ لیجئے کہ آپ کا درود شریف قبول ہوگیا ہے اور درود شریف کی قبولیت عرفان کی ابتدا ہے۔ آپ سمجھ لیجئے کہ آپ محبت میں ہیں اور محبتوں کا سفر شروع ہو چکا ہے۔
جو لوگ مجذوبیت کے عالم میں چلے جاتے ہیں وہ بھی سرکار ﷺ کے خیال کی ایک جہت کا مشاہدہ کرتے ہوئے مجذوب ہو جاتے ہیں۔
سرکار کا خیال دراصل حُسنِ خیال ہے بلکہ رفعتِ خیال کی مجسم مثال، اس خیال سے ہزاروں خیالوں کے در کھلتے ہیں، اس پاک خیال کے بہت سے معجزے ہیں اِسی خیال کے تحت آپ کائنات کا مشاہدہ کر سکتے ہیں اور اگلے جہان کا علم عطا ہو سکتا ہے۔
سرکار ﷺ کا خیال دراصل آپ سرکار کا قرب ہی ہے اور یہ علم ہر کسی کو عطا نہیں ہوتا، سرکار ﷺ کے خیال میں آنسو آنا دراصل خود سرکار سے ملاقات ہی ہے سبحان اللہ۔
اللہ تعالی آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا کرے۔