Sunday, 16 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aamir Mehmood
  4. Muhabbat Yak Tarfa Nahi Hoti

Muhabbat Yak Tarfa Nahi Hoti

محبت یک طرفہ نہیں ہوتی

بے شمار درود و سلام سرکار ﷺ کی ذاتِ اقدس پر۔

محبت مجازی ہو یا حقیقی یہ نام ہی رابطے کا ہے ہما وقت ہمیشہ محب اور محبوب رابطے میں رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے حال کی خبر ہوتی ہے۔ سنا ہے جو پرندے سائبیریا سے ہجرت کرتے ہیں گرم علاقوں کی طرف وہ بھی اپنے خیال کی طاقت سے ایک رابطے سے اپنے انڈوں کو سرد علاقوں میں سینچ سکتے ہیں۔

چونکہ محبت نام ہی رابطے کا ہے، جیسا کہ میں نے عرض کیا محب اور محبوب رابطے میں ہوتے ہیں اسی لیے محبت یک طرفہ رہ ہی نہیں سکتی یہ ہمیشہ دو طرفہ ہوتی ہے، اس میں ضروری نہیں کہ محبوب اِس دنیا میں موجود ہو آپ کو اُس شخصیت سے محبت ہو سکتی ہے جو کہ ہزاروں سال پہلے گزر چکی ہے۔

اِس کی واضح مثال سرکار دو عالم ﷺ کی محبت حضرت اویس کرنیؒ سے ہے، حضرتِ اویس کرنیؒ نے سرکار کا دیدار نہیں کیا تھا لیکن اُن کے حال کی خبر ہمیشہ شاملِ حال تھی، یہ ہیں اَن دیکھی محبتیں۔

آج جن خوش نصیبوں کو سرکار ﷺ کی محبت عطا ہوتی ہے یہ اویسی سلسلہ ہے، یہ حضرت اویس کرنیؒ کی محبتوں کی بدولت عطائیں ہیں، جو کہ محبت کرنے والوں پر ہوتی ہے۔

اگر کوئی چہرہ بار بار آپ کی نظروں کے سامنے آ رہا ہے تو آپ کو محبت ہو سکتی ہے اسے مجازی محبت کہتے ہیں، جو کہ دیدار کی متقاضی ہیں، لیکن ایک بات ذہن میں رہنی چاہیے کہ مجازی محبت میں بھی الہیات ضروری ہیں اِس میں کوئی تعلق کوئی خواہش موجود نہیں رہنی چاہیے پھر ہی یہ خدائی محبت ہو سکتی ہے۔

جس میں کہ الہام ہوتے ہیں محبوب کی خبر ہوتی، اگر کسی کا دھیان آپ کی طرف ہے کسی کو آپ سے محبت ہو رہی ہے تو ایک بے چینی، اضطراب، بے کلی، کی کیفیت آپ پر وارد ہو جائے گی اہلِ علم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ کوئی اپنی طرف کھینچ رہا ہے۔

جیسے میں نے عرض کیا کہ محب کا محبوب کے پاس موجود ہونا بھی ضروری نہیں ہے، محبتیں وقت کی قید سے آزاد ہوتی ہیں، محبت شکل و صورت یا عمر دیکھ کے نہیں کی جا سکتی، یہ تو دلوں پہ اترتی ہے۔

حضرت واصف علی واصفؒ فرماتے ہیں محبت اور نصیب کو عقل کی چابی نہیں لگتی، نہ جانے کیوں بغیر وجہ کے کوئی بھی انسان اچھا لگنے لگتا ہے اور اُس سے کوئی خواہش بھی نہیں ہوتی، بس روح اور دل سرشار رہتے ہیں اُس کے دھیان میں، اُس کی محبت میں، لیکن پاک صاف جذبے چھپ نہیں سکتے وہ محبوب تک پہنچتے ہیں اور وہاں سے بھی سلام آتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ درود شریف بھی ایک درجے کی زیارت ہے جو درود شریف کو صحیح معنوں میں ادا کرتے ہیں انہیں اِس کے جواب آتے ہیں رقت کی صورت میں، اگر درود شریف پڑھتے ہوئے آپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے ہیں یہ سمجھیے درود شریف قبول ہوگیا یہ سرکار ﷺ کی طرف سے اشارہ ہے۔

اللہ تعالی آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔

Check Also

Achi Zindagi

By Javed Chaudhry