Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aamir Mehmood
  4. Ehsas Kaise Paida Ho

Ehsas Kaise Paida Ho

احساس کیسے پیدا ہو

لاکھوں کروڑوں درود و سلام آپ سرکار ﷺ کی ذاتِ اقدس پر، احساس اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ہی حاصل ہوتا ہے، احساس محبت کی بنیاد ہے، احساس کے بغیر محبت عطا نہیں ہو سکتی، احساس ہی محبت تک لے کر جا سکتا ہے اور محبت عطا ہو جائے تو بندگی کا مضمون شروع ہوتا ہے۔

بندگی کی پہلی سیڑھی احساس ہے، بے حسی ایک روحانی بیماری کی شدید ترین شکل ہے، بےحس انسان محبت میں داخل نہیں ہو سکتا اور نہ ہی بندگی تک صحیح معنوں میں پہنچ سکتا ہے۔ احساس کیسے حاصل ہو سب سے پہلے احساس کو سمجھنا ضروری ہے۔ احساس سے مراد ہے ایک درد کا رشتہ تمام جانداروں کے ساتھ۔

احساس کے چھوٹے چھوٹے واقعات بہت بڑا نتیجہ دے سکتے ہیں جیسے کسی جانور کو کھانا کھلانا، زخمی پرندے کی مدد کر دینا، بھوکے کو کھانا کھلانا، کسی بیمار کی خدمت کر دینا وغیرہ وغیرہ، احساس کو اپنے وجود میں کیسے بڑھایا جائے یا شامل کیا جائے بےحس انسان میں احساس کیسے پیدا ہو، بزرگوں نے اس کے لیے کچھ طریقے وضح فرمائے ہیں، اگر آپ کو اپنی کوئی غلطی یا گناہ آپ کے بچوں میں نظر آ رہا ہے تو احساس پیدا ہو سکتا ہے۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ ماں باپ کی تاثیر اولاد کا نصیب ہے، اگر یہ بات دھیان میں رہے تو آپ بچوں کا مشاہدہ کریں اُن کے روزمرہ کے معمولات کو دیکھیں اور اگر آپ کی غلطیاں آپ کے بچوں میں نظر آ رہی ہیں تو احساس پیدا ہونا ایک قدرتی امر ہے، کہ آپ سے غلطی ہوگئی اِس کا خمیازہ میری اولاد بھگت رہی ہے۔

میرے طالب علمی کے زمانے میں میرے استاد محترم جناب نسیم صاحب کے پاس ایک طالب علم حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میں اس رمضان میں اعتکاف پہ بیٹھا ہوا تھا کہ باہر وضو کرنے کے لیے گیا، جب میں نے وضو کیا تو ایسے میں میرے وجود میں تبدیلی محسوس ہوئی اور آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ اُستادِ محترم نے کچھ سوالات اُس طالب علم سے کیے تو پتہ چلا کہ اُس کے پردادا مسجد کے امام تھے اور لوگ اُن کے پاس دعا کے لیے آتے تھے۔

اُستادِ محترم نے کہا تمہیں اُن کی دعا لگ گئی ہے، تو آپ بھی اپنے بچوں کے لیے دعا کیا کریں، دعاؤں سے بھی احساس کی دنیا مل سکتی ہے، کوئی حادثہ یا واقعہ بھی احساس پیدا کر سکتا ہے، اگر بیٹھے بیٹھے زلزلہ آ جائے تو فوراََ آپ کلمہ طیبہ کا ورد شروع کر دیتے ہیں یہ احساس پیدا ہونے کا مقام ہے، احساس کا سفر یہاں سے شروع ہو سکتا ہے، اگر کوئی شخص شدید بیمار ہو جائے اور بیماری میں اس کو یہ احساس ہو کہ یہ میرے گناہ کی سزا ہے تو احساس کا پیدا ہونا ایک قدرتی امر ہے۔

کبھی کبھی بیٹھے بیٹھے بغیر کسی وجہ کے بھی آپ احساس کی دنیا میں داخل ہو سکتے ہیں، اِس کے علاوہ کچھ اور طریقے بتائے گئے ہیں جن سے کہ احساس پیدا ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔ پہلا طریقہ یہ ہے کہ اپنے جنازے کا اعلان اپنے ہاتھوں سے لکھیں یہ تین سے چار لائنوں کی ایک سمری ہونی چاہیے جو آپ کی گزری ہوئی زندگی کی عکاس ہو، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنے گھر کے دروازے سے یہ سوچتے ہوئے گزر جائیں بغیر اندر داخل ہوئے کہ ایک وقت آئے گا کہ آپ اس دروازے سے اندر داخل نہیں ہو سکیں گے اس وقت اس گھر کے مکین آپ کے بارے میں کیا سوچ رہے ہوں گے، اِس عمل سے بھی احساس بیدار ہونے میں مدد ملتی ہے۔

تیسرا طریقہ یہ ہے کہ کسی مزار پر چلے جائیں اور وہاں بیٹھے ہوئے فقیروں سے درخواست کریں تھوڑی دیر کے لیے آپ کو اُن کی جگہ مل جائے، آپ کو فقیر سمجھ کر جب لوگ آپ کی طرف کوئی سکہ یا نوٹ اچھالیں گے تو آپ کو اپنی بے وقتی اور حقیری کا احساس ہوگا اور آپ احساس کی دنیا میں داخل ہو سکتے ہیں۔

چوتھا طریقہ یہ ہے کہ مزاروں اور درباروں پر جوتے جمع کرنے کی جگہ بنی ہوتی، یہاں پر موجود آدمی جوتے رکھ کر ایک ٹوکن آپ کو دیتا ہے، آپ اِس سے التجا کریں کہ یہ عمل وہ آپ کو کرنے دے، اِس عمل کے کرنے سے بھی احساس کی دنیا اور گہری ہو جاتی ہے۔

پانچواں طریقہ یہ ہے کہ اپنی جھولی کو دونوں ہاتھوں میں پکڑ کر اپنے محلے میں جہاں آپ رہتے ہیں لوگوں سے اللہ کے نام پر کوئی چیز کھانے کے لیے مانگیں ایک فقیر کی حیثیت سے اور جو بھی سامان اکٹھا ہو وہ کسی لنگر میں جا کے جمع کرا دیں، آپ اپنے آپ میں ایک تمنا ایک آرزو پیدا کریں کہ زندگی میں کم از کم ایک دفعہ کوئی ان دیکھا انجانا شخص آپ کو کچھ خیرات کر دے، چاہے وہ کچھ کھانے کی شکل میں ہو یا کچھ روپیہ پیسہ ہو، جیسے کہ ہم راہ چلتے فقیر کو کچھ پیسے دے دیتے ہیں۔

اِس کے علاوہ اور بھی طریقے ہو سکتے ہیں جب آپ احساس میں داخل ہو جائیں گے تو ایک مقام پر یہ بھی کہا جائے گا کہ احساس سے وقتی طور پر باہر نکل آئیں یہ کیفیت بے حسی نہیں ہوتی یہ لا احساسی ہوتی ہے اِس کیفیت میں خوشی اور غم اثر نہیں کرتے یہ بےخبری کی کیفیت ہوتی ہے، اِس سے روحانیت کی منازل طے کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اللہ تبارک و تعالی آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔

Check Also

Naye Meesaq Ki Zaroorat Hai

By Syed Mehdi Bukhari