Friday, 29 March 2024
  1.  Home/
  2. Abdullah Tariq Sohail/
  3. To Qeematein Barhaye Ja

To Qeematein Barhaye Ja

تو قیمتیں بڑھائے جا

دسمبر کے آخری ہفتے میں ہر سال دو عالمی جشن ہوتے ہیں۔ ایک 25دسمبر کو کرسمس کا اور دوسرا 31دسمبر کی نصف شب سال کے الوداع ہونے کا۔ کرسمس کا خوشی قابل فہم ہے کہ ایک جلیل القدر پیغمبر کا یوم ولادت ہے لیکن سال ختم ہونے پر خوشی کے کیا معنے؟ ۔ عمر کا ایک برس اور گزر گیا، مہلت عمل اور کم ہوئی، موت کا دن اور قریب آ پہنچا یہ تو سوگ، پریشانی اور پشیمانی کا لمحہ ہے نہ کہ اچھل کود اور شور شرابے کا۔ بہت پہلے شاعر نے کہا تھا کہ غافل تجھے گھڑیال یہ دیتا ہے منادی کہ گردوں نے گھڑی عمر کی ایک اور گھٹا دی لیکن شاعر کی منادی ہر دور میں سنی ان سنی کر دی گئی۔ ساتھ ہی سال کا آخری لمحہ ان پیاروں کی یاد دلاتا ہے جو گزرے سال کے دوران گزر گئے۔ گزرے برس نے ان سب امیدوں کا خون کیا، جو اس سے پچھلے سال باندھی گئی تھیں، نیا سال بھی امیدوں کا اگنی سنسکار ہی کرے گا، اس سے زیادہ کیا امید کی جا سکتی ہے۔

بھلا ہو وزیراعظم کا، نئے سال کی آمد پر بھی عوام کو "ریلیف" دینے کی ذمہ داری ادا کرنا نہیں بھولے اور دو نہیں پورے آٹھ روپے کا ریلیف عوام کو فی لٹر پٹرول کی مد میں دیا۔ اوگرا نے گیارہ روپے قیمت بڑھانے کی فرمائش کی تھی، خان نے مسترد کر دی اور صرف اڑھائی روپے نرخ بڑھائے یوں عوام کو نئے سال کا پہلا لمحہ ہی خوشیوں سے مالا مال کر گیا۔ ایک دن پہلے بجلی محض سوا روپے، اس سے بھی ایک دن پہلے پندرہ پیسے کل ملا کر ڈیڑھ روپیہ فی یونٹ مہنگی کی۔ فرمائش تو چار روپے بڑھانے کی تھی۔

لاہور میں وزیر اعظم کی خصوصی فرمائش کے تحت تعینات کردہ سی سی پی او عمر شیخ چوتھے ہی مہینے ہیرو سے زیرو بنا کر نکال باہر کر دیئے گئے۔ جب انہیں لایا گیا تھا تو دعوے کیے گئے تھے کہ ایسا جوہر قابل پورے محکمہ میں نہیں، دنوں میں ہرقسم کے جرائم اور مافیائوں کا خاتمہ کر دیں گے۔ داد میں حضرات نے تبھی کہہ دیا تھا کہ واللہ، پسلی بھڑک اٹھی ہے رگ انتخاب کی۔ اب انہیں فارغ کرنے کی وجہ یہ بتائی گئی کہ موصوف کے دور میں جرائم بے تحاشا بڑھ گئے تھے۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ مافیائوں کا کیا بنا، ان کا گروٹ ریٹ کتنا رہا۔ عمر شیخ کی تعریفوں کے پل خود بڑے خان صاحب نے باندھے تھے اور کئی کالم نویسوں اور تجزیہ کاروں نے بھی ان کے قصیدے پڑھے تھے۔ ان پلوں کا کیا بنا؟ قصیدہ نگاروں نے عمر شیخ کے فضائل بیان کرتے ہوئے خان صاحب کی رگ انتخاب کی بھی داد دی تھی اور کہا تھا، یہ ہوتا ہے لیڈر، ایسا ہوتا ہے وژن، یوں آتی ہے تبدیلی، وغیرہ وغیرہ۔ بہرحال، اب عمر شیخ نام کا یہ "تحفہ" پنجاب کانسٹیبلری کے سرمڈھ دیا گیا ہے۔

لاہور سے نکلنے والے ایک شہری اخبار کی شہ سرخی ملاحظہ فرمائیے۔ شہر میں جگہ جگہ کچرے کی پہاڑیاں، کنٹینر اور گٹر ابل پڑے۔ خبر کی تفصیل عبرتناک حد تک لرزہ خیز اور شرمناک حد تک ناقابل یقین ہے۔ ترک کمپنی کا بھی ذکر ہے جو شہر کو صاف رکھتی تھی اور جسے بزدار نے نکال باہر کر کے اس کی مشینری کا ضبط کر لی۔ خبر، سرخی میں پہاڑیوں کی جگہ پہاڑ کا لفظ ہوتا تو زیادہ جچتی۔ چلیے کوئی بات نہیں، سرخی پڑھنے اور گنگنائیے عروک سکو تو روک لو تبدیلی آئی رے

آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے اپنے بیان میں کہا کہ 2020ء کا سال ملکی تاریخ میں تاجروں کے لیے بدترین رہا(بدترین ابھی کہاں، 2021ء کے اختتام پر کہیے گا اور پوچھیے گا)۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک 20سال پیچھے دھکیل دیا۔ 20سال عتیق صاحب کاہے، بعضوں کا کہنا ہے 70سال پیچھے چلا گیا۔ بیان پر تبصرے کی چندان ضرورت نہیں، بس اتنا عرض کرنا کافی ہے کہ عروک سکو تو روک لو، تبدیلی آئی رے

ایک خبر کے مطابق کراچی میں جرائم دو سو فیصد بڑھ گئے۔ چند مہینے پہلے پنجاب کی خبر چھپی تھی کہ صوبے میں جرائم میں اڑھائی سے تین سو فیصد تک اضافہ ہوا۔ اب کی صورتحال کیا ہے، رپورٹ آنے پر پتہ چلے گا۔ وفاقی دارالحکومت میں 24گھنٹوں کے دوران ڈکیتی مرڈر کی پانچ وارداتیں ہوئیں۔

زندگی کے لیے سردی اور گرمی، دونوں موسم ضروری ہیں اور دونوں ہی زندگی کے لیے زحمت بھی ہیں اور سردی گرمی سے بڑھ کر زحمت۔ ایک تو ٹھنڈا موسم دوسرے بے مہر بے حرارت دھوپ اور اوپر سے پانی بھی"گیلا"۔ شوگر کے مریض کہاں تک وضو سنبھالیں، ہر بار ٹھٹھرتے ہیں اور اس بار عذاب یوں بڑھ گیا کہ بڑے خان صاحب کی حکومت نے گیزر کا پانی "عیاشی" کے زمرے میں شامل کر دیا اور پھر گیس اتنی مہنگی کر دی کہ گرم پانی کی عیاشی اب محض عیاش ہی "افورڈ" کر سکتے ہیں۔ اس مشکل کا حل تکہ چلا کر دریافت کیا اور تجربے میں اسے بہدف پایا۔ دن میں اب محض دوبار کے وضو سے پانچ بار کی نماز پڑھ لیتا ہوں۔ شوگر اور پیشاب کی زیادتی کے مریضوں کے لیے۔ السی اور میتھی دانہ ہم وزن کوٹ لیں۔ صبح ایک چمچ یہ دوائی ایک چمچ شہد میں ملا لیں۔ ایک قرص کشتہ زمرد کا اور ایک گولی حب جالینوس کی منہ میں ڈال کر اس "چٹنی" کی مدد سے نگل لیں۔ یقینی فائدہ ہو گا اور شوگر کی شدت سے بھی نجات ملے گی۔

Check Also

Balcony

By Khansa Saeed