Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Aaghar Nadeem Sahar
  3. Wo Aik Sahib e Khalwat Bohat Chuneeda Tha

Wo Aik Sahib e Khalwat Bohat Chuneeda Tha

وہ ایک صاحبِ خلوت بہت چنیدہ تھا

ربیع الاول کا مبارک مہینہ نسبتِ رسولﷺ کے باعث پوری دنیا میں عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے، ایک طرف سیرت پر جلسے اور کانفرنسیں منعقد ہو رہی ہوتی ہیں اور دوسری طرف نعتیہ مشاعرے، ادبی سیمینارز اور مذاکرے۔

یہ اہتمام اگرچہ پورا سال جاری رہتا ہے مگر ربیع الاول میں ان کا اہتمام بطور خاص کیا جاتا ہے۔ ادبی ادارے ہوں یا سرکاری و نجی ٹی وی چینل، سب یہ اعزاز اپنے نام کرنے میں مصروف ہوتے ہیں، نبی پاک ﷺ کی محبت و شفاعت کی خواہش میں ہم قلم کار بھی کسی سے پیچھے نہیں ہوتے، نعتیہ مشاعروں میں شرکت کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ نعت ہماری نجات کا ذریعہ بن جائے۔ بقول راقم:

لکھی گئی ہے شفاعت ہماری نعت کے ساتھ
کہ جڑ گیا ہے تعلق تمہاری ذات کے ساتھ

اسی تعلق کو مضبوط کرنے کے لیے دی اوریل شاہدرہ کی مینجمنٹ نے ایک شاندار نعتیہ مشاعرے کا انعقاد کیا جس میں لاہور کے نعت گو شاعروں کو مدعو کیا گیا اور ان شاعروں نے جس احسن انداز میں نبی پاک ﷺ کے حضور اپنا نذرانہ عقدت پیش کیا، اس کی مثا ل کیا دوں۔

اس ادارے کے بانی اور مشاعرے کے میزبان میاں ذکاء الرحمن ایک سلجھے ہوئے سیاست دان بھی ہیں اور باکمال انسان بھی، نبی کریمﷺ سے محبت ان کی رگ رگ میں شامل ہے، ان پر یہ اللہ کا کرم ہے کہ انھیں یہ نشست سجانے کی توفیق نصیب ہوئی۔

تقریب کی صدارت صاحب اسلوب شاعر اور کالم نگار سعود عثمانی نے فرمائی، انھوں نے اس مشاعرے کو شاہدرہ کی تاریخ کا ایک اہم ترین ادبی ایونٹ کہا۔ آپ کے نعتیہ شعر دیکھیں:

جیسے یثرب ہوا شاہ کا مستقر، راہ تکتے دیاروں کے ہوتے ہوئے
یہ زمیں میزبانِ پیمبر بنی، اربوں کھربوں ستاروں کے ہوتے ہوئے

محترم شناور اسحاق کا شمار اردو کے چند اہم ترین شاعروں میں ہوتا ہے، آپ نے بطور خاص اس مشاعرے کو رونق بخشی اور کیا ہی شاندار کلام عنایت کیا، آپ کا ایک نعتیہ شعر دیکھیں:

وہ ایک صاحبِ خلوت بہت چنیدہ تھا
وگرنہ حرف کبھی غار میں نہیں آتے

محترم عرفان صادق، اردو غزل کا معتبر حوالہ ہیں، آپ کا نعتیہ شعر:

ہوتا ہوں محو جب بھی سلام و درود میں
ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں میرے وجود میں

محترم حماد نیازی ہماری جدید شاعری میں ایک منفرد حوالہ رکھتے ہیں، آپ کا نعتیہ شعر:

کنکر سے اس نے گوہر و مرجان کر دیا
من جملہِ قبیلہِ حسان کردیا

محترم ضمیر حیدر ضمیر، دل کی آنکھ دنیا کو ہم سے بہت بہتر دیکھ سکتے ہیں، آپ کا نعتیہ شعر:

کبھی در پر بلاتے ہیں محمد مصطفی آقاﷺ
کبھی خوابوں میں آتے ہیں محمد مصطفی آقاﷺ

محترم قاسم افضال صدیقی کا پورا گھرانہ نعت گو بھی ہے اور نعت خواں بھی، آپ کا نعتیہ شعر:

بدستِ نبی ﷺخود خدا مارتا ہے
بظاہر وہ کنکر جو مارے محمدﷺ

محترم سلمان رسول اشرف، ادبی حوالے سے انتہائی متحرک و ممتاز۔ آپ کا نعتیہ شعر:

میں شہر احمد مرسل ﷺمیں یوں بھٹکتا پھروں
ہوا اڑاتی ہے جیسے گرے پڑے کاغذ

محترم عمران اختر سانول، ایم ایس ایم لٹریری سوسائٹی کے صدر بھی ہیں اور باکمال شاعر بھی۔ آپ کا نعتیہ شعر:

رب کعبہ کا ناز ہیں آقاﷺ
شہنشاہ حجاز ہیں آقاﷺ

میں دی اوریل کی مینجمنٹ ٹیم، چیئرمین میاں ذکاء الرحمن اور ان کے صاحبزادوں میاں ہارون رحمان اور میاں احمد رحمان کو مباک باد پیش کرتا ہوں کہ خدائے لم یزل نے آپ احباب کو اس بابرکت اور روح پرور محفل کے انعقاد کی توفیق عطا فرمائی۔

ایسی محافل کے انعقادسے ہمیں روحانی سرشاری بھی ملتی ہے اور حضور پاکﷺ کی قربت و شفاعت بھی۔

یہ مشاعرہ اس لیے زیادہ اہمیت اختیار کر گیا کہ شاہدرہ کی ادبی تاریخ میں اس قدر شاندار مشاعرہ اس سے پہلے کسی تعلیمی اداے میں نہیں ہوا، اوریل نے جیسے اپنے تعلیمی و تدریسی معیار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، ایسے ہی انھوں نے نعتیہ مشاعرے کے انتظامات کے حوالے سے بھی کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا، شعراء کے انتخاب سے انتظامات تک، سب کچھ انتہائی شاندار اور یادگار تھا۔

Check Also

Mufti Muneeb Ur Rehman

By Abid Mehmood Azaam