Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Zaati Nazriye

Zaati Nazriye

ذاتی نظریے

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا دشمن اگلا شخص ہے تو دراصل آپ نے اپنے اندر ابھی تک جھانکا ہی نہیں ہے۔ یہ کہنے کے بعد اس نے تھوڑا وقفہ لیا، اسکی آواز ہمیشہ کی طرح بارعب تھی، خود اعتمادی اور عقل ایک ساتھ مل جائیں تو یہ کسی شخص کو دنیا کا دلچسپ ترین شخص بنا دیتی ہیں یہ شخص بھی دنیا کا سب سے بہترین شخص بلکہ استاد ہے۔

وقفہ لینے کے بعد وہ پھر سے بولنا شروع ہوا۔ مسلمانوں کا دشمن کوئی بھی نہیں ہے، ان کو چاہیے کہ نا سنی شیعہ سے لڑیں نا شیعہ سنی سے، فرقہ بازی کی بحث کا زمانہ لد چکا ہے اور وہ زمانہ بھی، جس میں دوسرے مذاہب کو دشمن سمجھا جاتا تھا۔ مسلمانوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ عیسائی اس کے دشمن نہیں ہیں، یہودی اس کے دشمن نہیں ہیں، ان کا کوئی دشمن ہے تو وہ خود ان میں چھپا ہوا ہے۔

اس کو پہچانیں، اس کو پکڑیں اور اسکا قتل کریں۔ کیونکہ وہی دشمن انکی ترقی کا راستہ روکے ہوئے ہے۔ یہ الفاظ جارڈن پیٹرسن نے پرسوں اپنی ایک ویڈیو میں بولے ہیں۔ مجھے یاد ہے آج سے تین چار سال پہلے پیٹرسن سے جب پوچھا گیا کہ اسلام کے بارے میں کیا رائے ہے تو وہ چپ رہے، حتی کہ سیم ہیرس جب کچھ مسلمانوں کے اقدامات جیسا کہ عورتوں پہ پابندی کو اسلام بنا کر پیش کر رہا تھا۔

تو پیٹرسن بولے کہ چونکہ وہ اسلام کا اتنا مطالعہ نہیں رکھتا اس لئے مسلمانوں کیخلاف بحث نہیں کرے گا۔ پھر اسکے بعد ٹوئیٹر پہ کچھ ٹرینڈز چلے، پیٹرسن کو مسلمان مبلغین نے دعوت دی کہ ان کے ساتھ پوڈ کاسٹ کریں۔ پہلا پوڈ کاسٹ محمد حجاب کیساتھ اس سال جنوری میں ہوا، جس کے آخر میں پیٹرسن رو پڑے تھے۔ اس کے بعد یکے بعد دیگرے پیٹرسن کے پوڈ کاسٹ ہوئے۔

جس میں اسلام کے فلسفہ حیات پہ کافی صحتمند گفتگو ہوئی اور یہ سب سننے لائق ہیں۔ جارڈن پیٹرسن کی بائبل سیریز مسلمانوں میں بہت مقبول ہے۔ اسی طرح ان کی پرسنالٹی کے خصائص پہ یونیورسٹی آف ٹورنٹو کو دی گئی لیکچر سیریز اور سیم ہیرس و 12 رولز آف لائف کے بک ٹور کے پوڈ کاسٹ سننے لائق ہیں۔ اس سے ہٹ کر۔ جو بات پیٹرسن نے کہی وہ ہم چودہ سو سال میں نہیں سمجھ پائے۔

ہمارے خلاف کبھی بھی سازش اغیار سے نہیں ہوئی ہمیشہ ہمارے اپنے ہی اغیار سے ملکر ہمیں مارنے میں مشغول رہے کابل سے لیکر تہران تک تہران سے لیکر دمشق تک اور دمشق سے لیکر قاہرہ تک ہر جگہ ہم نے اپنوں کیخلاف خود سازش کی۔ میسور سے لیکر بنگال تک اور بنگال سے لیکر اسلام آباد تک ہر جگہ کہیں ہم میں میر جعفر پیدا ہوئے تو کبھی پرتگالیوں کو بحری راستہ دینے والے مغل تو کبھی ڈونلڈ لو کو موقع دینے والے جبہ و دستار کے مالک پیدا ہوئے۔

اور ہر بار انہیں کہیں اور سے نہیں اندر سے سپورٹ ملی، ہم خود لڑے، ہم خود مرے، کسی نے ہماری تباہی کا نہیں سوچا، ہم نے خود تباہی کا سوچا، کس لئے؟ روپے کے لئے، مسلمانوں کی شروع دن سے سب سے بڑی کمزوری چند ٹکے رہے ہیں۔ ان کی خاطر ہم نے ہمسائیہ ممالک سے لیکر اپنے ملک تک ہر جگہ کو تباہ کرنے کا سودا کیا، ہم نے آج تک اپنی اگلی نسلوں کا نہیں بلکہ اگلی نسل کا سوچا ہے۔ اور نتیجہ سامنے ہے اور سامنے رہے گا۔

کراچی میں کیا ہو رہا ہے، سب جانتے ہیں کون کروا رہا ہے اور کون کر رہا ہے، سب کو معلوم ہے۔ ہم اندر سے بہت کھوکھلے ہیں اپنے ذاتی نظریے کی خاطر اپنی ترقی کو تنزل اور تنزل کو ترقی سمجھ بیٹھتے ہیں اور یہی ہمارے زوال کی وجہ ہے۔ جارڈن پیٹرسن نے بالکل سچ کہا کہ، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کا دشمن اگلا شخص ہے تو دراصل آپ نے اپنے اندر ابھی تک جھانکا ہی نہیں ہے۔

Check Also

Raston Ki Bandish

By Adeel Ilyas