Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Shatranj

Shatranj

شطرنج

شطرنج کی ہر گیم میں یہ ضرور ہوتا ہے کہ آپ چاہے جتنے مرضی ماہر کھلاڑی ہوں اگر آپ کا حریف آپ کو اکسا کر ایک بار آپ کو اسکی چال کے جواب میں لاجواب کر دے تو وہ جب تک آپ کو چیک میٹ نہیں کرتا ہر بار اپنی چال سے آپ کو حیران و پریشان کرتا رہتا ہے۔ اور یہ گیم گیم نہیں ایک درد سر بن جاتی ہے۔ ایک چال چلنے سے پہلے آپ خوش ہوتے ہیں تو وہیں جوابی چال آپ کو پھر سے حیران و پریشان کر کے نئی چال چلانے پہ مجبور کر دیتی ہے۔ عدم اعتماد کی لانگ مارچ شروع ہوئی تو انہیں آنے دیا وہ خوش تھے کہ اب ہم عدم اعتماد آسانی سے کامیاب کر لیں گے۔

مگر پھر، رات بارہ تک بیٹھے رہے اور اس دن کی ساری چالیں اگلے کی ایک چال پہ افشاء کرنا پڑی تب عدم اعتماد کی چال کامیاب ہوئی مگر آگے جلسوں کا ماسٹر سٹروک تھا، اس سے بچنے کے لئے پنجاب میں عدم اعتماد کروائی تو اس نے سب سے بیکار پیادے کو آگے ملکہ بنا کر کھڑا کر دیا۔ وہ ملکہ جہاں بار بار چیک کر رہی تھی تو اس خفت سے بچنے کے لئے 9 استعفے منظور کر لئے، بظاہر یہ چیک میٹ کا پہلا سٹیپ تھا مگر بھول گئے اس نے سب حلقوں پہ خود کھڑے ہو کر چیک کر دیا۔

اب اس چیک سے بچنے کے لئے پیادوں سے گھٹیا مووز چلائی تاکہ واپس چیک میٹ کرنے کا چانس مل سکے ان مووز میں میڈیا سنسر شپ سے لیکر بندے اٹھوا کر گھٹیا تشدد کروایا، لیکن خود چیک ہوتے رہے۔ آخر میں ماسٹر سٹروک یہ چلائی کہ فارن فنڈنگ سے کالعدم کروا دیتے ہیں۔ مگر اس میں بھی چیک ہو گئے۔ اب جبکہ کچھ سجھائی نہیں دے رہا تو سیلاب کا بہانہ بنا کر انتخاب ملتوی کروا دئیے اور نااہلی کے لئے عدالت کا سہارا لے لیا۔

وہ علاقے جہاں پورے مون سون میں تین دن سے زیادہ بارش نہیں ہوئی وہاں بھی سیلاب کی وجہ سے انتخابات ملتوی کروا دئیے۔ اب یہ بار بار چیک ہونے کی خفت مٹانے کے لئے روز کوئی بیان آؤٹ آف کانٹیکسٹ لیکر گھٹیا تبصرے کرنے پر آ گئے ہیں حتیٰ کہ خان کے بیانات میں اپنے الفاظ شامل کر کے توہین مذہب اور پتا نہیں کون کونسی توہین کا روز ٹرینڈ چلواتے ہیں مگر بیس پچیس ہزار چمچوں سے زیادہ لوگ حصہ ہی نہیں ڈال پا رہے۔ اب کل والے انٹرویو کی درباری تشریح کی بھی تردید آ چکی ہے اور ستمبر میں احتجاج کی کال دیکر ایک نیا چیک دے دیا ہے۔ تو کل تک نئی بوکھلاہٹ سامنے آئے گی۔

مجھے یہ گیم بہت مزے کی لگ رہی ہے کیونکہ شطرنج میں بھی ایسے ہی ہوتا ہے کہ جب آپ کو حریف پہ عددی برتری ہو اور علم ہو کہ اگلا آپ کو چیک میٹ نہیں کر سکتا تو آپ محض مزہ لینے کے لئے اس کے دو پیادوں اور ایک روک کو بادشاہ کے گرد گھومنے پہ لگا دیتے ہیں اور پیادے سمجھتے ہیں کہ بادشاہ ہماری وجہ سے بچ رہا ہے جبکہ وہ جانتے نہیں کہ حریف اس کی انرجی ضائع کر کے مزے لے رہا ہے۔

Check Also

Bhai Sharam Se Mar Gaya

By Muhammad Yousaf