Tuesday, 24 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Privacy

Privacy

پرائیویسی

ہمارا بہت بڑا کلچرل ایشو، کسی دوسرے شخص کی پرائیویسی کی قدر نا کرنا ہے۔ چسکے لینا، کسی کی زندگی میں بے جا دخل کرنا اور اس کو اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے پہ مجبور کرنا، ہماری کلچرل عادات میں سے ایک ہے۔ مجموعی طور پہ ہم بہت چسکے باز ہیں، جن کو دوسروں کی پرائیویسی بریچ کرنے کا بہت مزہ آتا ہے۔

مہذب دنیا میں اصول یہ ہے کہ اگر آپ کو سڑک پہ کوئی اپنی کار کیساتھ، ہراس کرنے کی کوشش کر رہا ہے تو آپ اس شخص کو کچلنے کا حق تک رکھتے ہیں اور اگر اس دوران اگلا شخص مر بھی جائے تو آپ پر کوئی فردِجرم عائد نہیں ہو سکتی، کیونکہ اس شخص نے آپ کی پرائیویسی کو بریچ کیا اور آپ کو علم نہیں کہ اس کی intentions کیا تھی اور کیا نہیں؟

یہی حال، آجکل کچھ اینکرز اور یوٹیوبرز کا ہے جو کہیں بھی کبھی بھی چھاپہ مارنا اپنا حق سمجھتے ہیں۔ گو یہ بھی ایک ری ایکشن ہے، جس میں عدالتوں سے مایوسی اور قانون پہ بھروسہ نا ہونا سب سے بڑے فیکٹرز ہیں لیکن اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں نکلتا کہ آپ کہیں بھی کسی بھی شخص کو روک کر، اس پہ چھاپہ مار کر دھاوا بھول سکتے ہیں۔

اگر آپ کے پاس کسی کی کرپشن یا بری باتوں کے ثبوت ہیں، عدالت جائیں اور وہاں ٹی وی شو چلائیں کہ عدالت انصاف نہیں کر رہی، اسے انصاف دینا چاہیے۔ مگر کسی کے آفس یا گھر پہ چھاپہ مارنا اور پھر اس سے شرافت کی توقع رکھنا، بہت ہی بڑی غلط فہمی ہے۔

اگر کوئی شخص، حتی ٰکہ پولیس بھی آپکے گھر یا آفس پہ بغیر تحریری وارنٹ کے چھاپہ مار رہی ہے تو سیلف ڈیفنس آپکا بنیادی انسانی حق ہے اور ایسوں کو سیدھا کرنا بھی۔ اپنی زندگی (دفتری ہو یا خانگی) اور پرائیویسی میں دخل پر ری ایکشن دینا بالکل انسانی جذبہ اور حق ہے اور پھینٹی پڑنے پہ مظلوم نہیں بننا چاہیے بلکہ یہ آپ کا علاج ہے۔ کیونکہ ہر کوئی ایک سا شریف نہیں ہوتا ہے۔

یاد رکھیں، آپ کو اپنی پرائیویٹ لائف رکھنے اور جینے کا مکمل حق حاصل ہے، کوئی بھی شخص حتیٰ کہ آپکے قریبی رشتہ دار بھی آپ کے پرسنل تعلقات اور معاملات پہ آپ کے منہ پر اعتراض اور کنٹرول رکھنے کا حق نہیں رکھتا، اور جو ایسا کرے اس کے منہ پر لگانا آپکی غیرت کا بنیادی تقاضہ ہے اور میرے نزدیک ایسا نا کرنا آپکے ڈرپوک ہونے کی سب سے بڑی سند ہی ہو سکتی ہے۔

Check Also

Pakistan Ke Missile Program Par Americi Khadshat

By Hameed Ullah Bhatti