Laggar Baggar
لگڑ بگڑ
جنگل میں بہادر سے بہادر جانور کا شکار صرف ایک جانور کر سکتا ہے جس کو ہم لگڑ بگڑ کے نام سے جانتے ہیں یہ انتہائی ڈرپوک مگر چالاک جانور ہوتا ہے۔
لگڑ بگوں کا سوشل سسٹم ڈر پر قائم ہوتا ہے۔ یہ عموما شکار کی ہئیت دیکھ کر اپنے گروہ کا فیصلہ کرتے ہیں۔ اگر شکار چھوٹا ہو تو یہ الگ الگ گروہوں میں رہ کر اس کا شکار کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اکثر کامیاب ہو جاتے ہیں اور اس دوران یہ لگڑ بگے آپس میں لڑ لڑ کر مر جاتے ہیں مگر ایک دوسرے کو جان سے کبھی نہیں مارتے بس بھونک بھونک کر ایک دوسرے پہ حملہ کرتے ہیں۔
وہیں پر اگر ان کا مقابلہ کسی بہادر جانور سے ہو جائے جیسا کہ چیتا یا شیر وغیرہ تو یہ لگڑ بگے ایک مادہ کو جسے ہم الفا فیمیل کہتے ہیں اس کو اپنا لیڈر چن لیتے ہیں اور آپس کے گروہی اختلافات بھلا کر اس بہادر جانور کے شکار پر لگ جاتے ہیں۔
جانداروں میں لیڈر شپ دو طرح کی ہوتی ہے ایک الفا میل لیڈر دوسرا الفا فیمیل، لگڑ بگے ایک الفا فیمیل کی حکمرانی میں جینا پسند کرتے ہیں اور اسی کی راہنمائی میں شکار کرتے ہیں۔
انکی مادہ کی سب سے حیران کمن بات ان کے پاس اپنے نر کے جنسی عضو جیسا جنسی عضو ہونا ہے جہاں سے یہ تولید کا عمل کرتی ہیں۔ ایک عام شخص نر اور مادہ میں فرق نہیں کر سکتا ہے۔
یاد رہے جنگل میں یہ کبھی بھی سامنے سے اور سیدھا وار نہیں کرتے بلکہ یہ بھوکے رہ لیتے ہیں مگر دنوں تک اس بہادر شکار کے پیچھے دوڑتے ہیں اس کو مختلف جھاڑیوں کے جال میں پھنسانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کو اس وقت تک تنگ کرتے ہیں اور دوڑاتے ہیں جب تک وہ بہادر جانور تھک کر بیٹھ نا جائے اور ہمت نا ہار دے۔
لگڑ بگوں کی دنیا ایک خاص اصول کے تحت چلتی ہے جس میں یہ ہمت نہیں ہارتے اور اگلے کی ہمت رہنے نہیں دیتے۔ ان کو سب سے زیادہ خوف اپنے مقابل کی بہادری سے لگتا ہے۔ اگر چیتا یا شیر ایک بار دھاڑ لے تو بھونکتے بھونکتے چپ ہو جاتے ہیں اور پھر اس بہادر جانور سے ذرا فاصلے پر جا کر بھونکنا شروع کرتے ہیں۔
اکثر ہم لگڑ بگوں کو غلطی سے جنگلی کتوں کے نام سے بھی پکارتے ہیں مگر کتوں کے برعکس ان میں بہادری نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی بلکہ یہ گروہ کی شکل میں خوف پھیلا کر اپنا شکار کرنا جانتے ہیں۔
اگر ہم خوبصورتی کی بات کریں تو یہ بہت بد صورت جانور ہوتے ہیں اور ان کو جنگل میں کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔