Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Imran Khan

Imran Khan

عمران خان

عمران خان کے تعلیمی اداروں کے دورے اور صحافیوں کیساتھ اوپن ڈسکشنز محض معمول کی باتیں نہیں ہیں بلکہ ایک بہت اچھی نفسیاتی گیم ہے۔ چونکہ اس سال یا اگلے سال ہونیوالے انتخابات میں بہت سے نئے ووٹرز آنے ہیں اور شائد 60% تک ووٹ 18 سے 30 سال کی عمر کے درمیان کے ہیں تو ایسے میں نوجوانوں کی ذہن سازی نہایت ضروری ہے۔

اور اس مقصد کے لئے محض ٹوئیٹس کر دینا کافی نہیں سو عمران خان تقریبا ہر بڑے شہر اور تعلیمی ادارے کا دورہ کرکے ان کی ذہن سازی کرنے کا اگلا سٹیپ اٹھا چکے ہیں۔ جس کے تحت ہم پہلے کسی کو اپنا مؤقف بتاتے ہیں اور پھر بعد میں ان کے سامنے آ کر وہی موقف دوبارہ پیش کرتے ہیں۔ ایسے میں اس بات کے امکانات حد سے زیادہ بڑھ جاتے ہیں کہ اگلا شخص یہ بات جانے بغیر کہ وہ کیا سن رہا ہے، سچ ہے، جھوٹ ہے، یا کیا ہے۔

اس کو تسلیم کرنا شروع کر دیتا ہے اور نوجوان نسل کی سب سے بڑی کمزوری اب یہی ہے کہ وہ انٹرنیٹ پہ سب سے زیادہ دیکھی جانیوالی سلیبرٹی کو سامنے بھی دیکھیں اور اگر وہ سامنے آ کر بھی ویسی ہی Cool and charming ثابت ہوگی تو وہ اس کے لئے جان تک دینے کو تیار ہو جاتے ہیں۔ اب یہی وہ وجہ ہے کہ حکومت ہر ہفتے بعد وارنٹ جاری کرکے دھمکاتی تو ضرور ہے۔

لیکن گرفتار کرنے کی ہمت نہیں جمع کر پارہی، کیونکہ وہ اسی ری ایکشن سے خوفزدہ ہے۔ حتی کہ رانا ثنا اللہ اپنی حکومت ہونے کے باوجود وارنٹ جاری ہونے پر پچھلے کئی دنوں سے غائب ہے۔ کیونکہ انہیں پتا ہے کیا حشر ہو گا۔ ایسے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ عمران خان تو غلط یا صحیح جو بھی ہے، وہ اتنی زیادہ عوام کے ساتھ بلا خوف و خطر گھل مل رہا ہے اور سب اسکا گرم جوشی سے استقبال کر رہے ہیں۔

تو کیا مریم نواز، حمزہ شہباز یا پھر خود شہباز شریف میں اتنی ہمت ہے کہ وہ کسی تعلیمی ادارے میں جا کر ایک جلسہ بھی بغیر کسی ریگولیشن یا دھمکی کے کر سکیں؟ جلسے کی ہمت تو دور، کیا ان میں اتنی ہمت ہے کہ لندن سے پاکستان واپس آ سکیں؟ میرے خیال سے نہیں، مریم نواز کی مہنگائی مارچ کا مقصد پاسپورٹ لینا تھا سو وہ پورا ہو چکا ہے۔ آج شہباز شریف بھی 'باعزت' بری ہو گئے ہیں سو ان کی مہنگائی مارچ بھی ختم ہی سمجھیں۔

وہیں آپ سوچ رہے ہونگے کہ بلاول کا نام نہیں لیا گیا تو جناب اگر بلاول اسے سننے کا پانچ پانچ ہزار بھی دے نا تو پنجاب کے نوجوان اس سے پانچ ہزار لیکر جلسے والے دن سٹیج پہ خود ناچ لیں گے، مگر اسے نہیں سنیں گے۔ کیونکہ پنجاب سندھ کی طرح سویا ہوا نہیں ہے۔

Check Also

Wo Shakhs Jis Ne Meri Zindagi Badal Dali

By Hafiz Muhammad Shahid