Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Imran Khan Ka Cult

Imran Khan Ka Cult

عمران خان کا کلٹ

یہ عمران خان کی نہیں بلکہ ایک کلٹ کی جیت ہے وہ کلٹ جو اکیلا ہے مگر اس کے خلاف درجن بھر سے زائد جماعتوں کا اتحاد تھا۔ عمران خان کو پڑا ایک ایک ووٹ مبنی بر حماقت اور جہالت کی انتہا ہے کیونکہ جتنی شدت پسندی عمران خان نے معاشرے میں لائی ہے وہ پہلے نہ تھی۔

پہلے لوگ سکون سے یہ بات جانتے تھے کہ انہوں نے نواز شریف کو ہی چننا ہے، زرداری کو ہی چننا ہے یا چنے بغیر ہی کسی کی حاکمیت کے دعوے کو تسلیم کر لینا ہے مگر عمران خان نے ایک کلٹ بنا دیا ہے وہ کلٹ جو اب سوال کرتا ہے جو پوچھتا ہے کہ میرا پیسہ کہاں لگ رہا ہے؟ میرے ووٹ کا غلط استعمال کیوں ہو رہا ہے اور میرے منتخب نمائندے چند کروڑ کے عوض کیوں بک رہے ہیں؟

یہ اسی کلٹ کی خامیاں ہیں کہ وہ حلقے جہاں سے نسل در نسل ایک ہی خاندان کے امیدوار جیتتے تھے وہاں پہ وہ اکیلا جیت گیا ہے بھلا ایک آزادانہ سوچ والا بندہ اس حقیقت سے منہ کیسے چرا سکتا ہے کہ میاں نواز شریف کے بعد کوئی عام شخص وزیراعظم بن سکتا ہے؟ بھٹو خاندان کی حکم عدولی جیسی توہین کون کر سکتا ہے؟

وزارت عظمیٰ عمران نیازی جیسے عام شخص کی ملکیت نہیں بلکہ شریف خاندان کی ملکیت ہے۔ سیاست پہ اصل حق بھٹو کے خاندان کا ہے ان ایم این ایز کا ہے جو نسل در نسل جیت رہے ہیں جو سندھ کے ہاریوں کو جوتے کے برابر بٹھاتے ہیں، پنجاب کے شہریوں کو جانوروں کی طرح ہانکتے ہیں یا کے پی کے کی عوام میں مذہب کی مدد سے خوف کا کاروبار کر رہے ہوتے ہیں۔

عمران خان کے کلٹ نے یہ سب توڑ دیا ہے اور یہ ہمارے سماج کے لئے درست نہیں ہے۔ بھلا بھیڑوں کے سماج میں ریوڑ کو ہانکنے والے کیخلاف بولنے کی ہمت کون کر سکتا ہے؟ بھلا بھیڑیوں کیخلاف توہین کی ہمت کون کر سکتا ہے؟ ایسا جرم ایک کلٹ ہی کر سکتا ہے۔ ورنہ ایک بھیڑ کا مقدر یا تو ہانکنے والے کو دودھ دینا ہے یا پھر بھیڑیے کو گوشت، اگر یہ دونوں مل کر ان کو نچوڑنے کی کوشش کریں اور بھیڑیں بغاوت کریں تو سمجھ جائیں وہ سب گستاخ ہیں، کلٹ ہیں، غلط ہیں، درست صرف ہانکنے والا ہے یا پھر طاقتور بھیڑیا ہے۔

Check Also

Raston Ki Bandish

By Adeel Ilyas