Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zaigham Qadeer
  4. Foundation

Foundation

فاؤنڈیشن

سراج الحق صاحب وہ پہلے قومی لیڈر تھے۔ جو سیلاب متاثرین کی خاطر آگے نکلے، فیلڈ میں گئے اور الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت امدادی سرگرمیاں شروع کی کل تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت الخدمت فاؤنڈیشن ایک ارب روپے سے زائد رقم امدادی سرگرمیوں پہ خرچ کر چکی ہے۔ الخدمت کے کارکن اس وقت فرنٹ لائن پہ امدادی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

ان کو معلوم ہے کہ وہ یہ امدادی سرگرمیاں کبھی کیش نہیں کروانے والے، نا ہی ان کو کوئی صلہ چاہیے۔ یہ لوگ بے لوث ہو کر یونہی خدمت پہ لگے ہوئے ہیں۔ میں نجی عطیات کے سخت خلاف ہوں۔ حتی کہ اگر میرا کوئی فیملی ممبر تک اپنے اکاؤنٹ میں عطیات جمع کرنے کا بولے تو میں اس کی نیت کو بھی سو فیصد درست نہیں سمجھوں گا۔

کیونکہ نجی عطیات والے لوگ امداد کا محض 20-50% تک متاثرین تک پہنچاتے ہیں۔ جبکہ باقی رقوم سے اپنا پیٹ ضرور بھرتے ہیں۔ آپ کسی کو دل میں جتنا مرضی دیانت دار سمجھ لیں، اگر وہ شخص اوپن آڈٹ نہیں کروانے والا، اس کی نیت کو اخلاص پہ مبنی نا سمجھیں۔ بلکہ اس سے بہتر ان تنظیموں کو عطیات دیں۔ جو کہ آڈٹ کرواتی ہیں۔

اس وقت الخدمت انٹرنیشنل فرمز سے عطیات کا آڈٹ کرواتی ہے۔ مطلب آپ کی ایک ایک پائی کا حساب رکھتی ہے۔ اور عموما ان کے رضا کار خود پٹرول خرچ کرکے امدادی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔ ایسے میں جب یہ لوگ ایک ارب سے اوپر کی رقم متاثرین پہ لگا چکے ہیں تو ان کو مزید عطیات کی بھی ضرورت ہے۔ آپ لوگ ان کو عطیات دیں اور کسی نجی شخص پہ اندھا بھروسہ کرکے حقداروں کا حق مت مرنے دیں۔

الخدمت اور جماعت اسلامی کا بہت شکریہ اور ان کے لئے شاؤٹ آؤٹ کہ وہ ایمانداری سے اور بغیر کسی صلے کی نیت سے عوام کو ریاست سے بڑھ کر ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور وہ لوگ جو نجی عطیات کے نام پہ عوام کو چونا لگا رہے ہیں یا لگا چکے ہیں، ان سے درخواست ہے کہ پلیز دنیا کا یہ گھٹیا ترین کام مت کریں۔ آپ کئی اور ذرائع سے بھی کھا سکتے ہیں۔ لیکن آفت زدہ لوگوں کا حق مت کھائیں۔ یہ گھٹیا پن کی انتہا ہے۔

Check Also

Baat Kahan Se Kahan Pohanch Gayi, Toba

By Farnood Alam