Thursday, 02 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Zaigham Qadeer/
  4. Compound Effect

Compound Effect

کمپاؤنڈ ایفیکٹ

دو دن پہلے پوسٹ شئیر کی تھی کہ نیٹ فلکس کو خریدنے والے اگر آج سے سترہ سال پہلے اتنے ہی پیسوں سے نیٹ فلکس کے شئیر خریدتے تو آج ان کے پاس لاکھوں ڈالر ہوتے۔ اس پوسٹ کا مقصد بس رائے جاننا تھا کہ عمومی رائے کمپاؤنڈ ایفیکٹ کے بارے میں آتی ہے کہ نہیں؟

ماہرین نفسیات اس بات کا تجربہ رکھتے ہیں کہ ایک عام شخص کمپاؤنڈ ایفیکٹ نامی چیز کو یا تو جانتا ہی نہیں ہے یا اگر جانتا ہے تو اپنی نااہلی اور سستی کی وجہ سے اس پر عمل کرنے کا کبھی نہیں سوچ سکتا۔ یہی کمنٹس میں نظر آیا۔۔

سب نے کہا ہم نے سترہ سالوں میں دس ڈالر کے حساب سے پیسے لگائے ہیں اکھٹے پیسے تو کبھی تھے ہی نہیں۔

بات تو سچ ہے اور یہی کمپاؤنڈ ایفیکٹ کہتا ہے۔

اس کے مطابق ایک شخص کے پاس پوٹینشل ہوتی ہے لیکن وہ ادھر اُدھر اتنا مصروف ہوتا ہے کہ وہ اپنی پوٹینشل کو کام میں لا ہی نہیں سکتا اور کچھ سالوں بعد جب اس کی پرسنالٹی کو دیکھا جائے تو وہ اس کی پرانی پرسنالٹی کے یکسر الٹ بن چکی ہوتی ہے۔

وہیں پر کچھ لوگوں میں پوٹینشل کچھ خاص نہیں ہوتا مگر وہ لگن کے ساتھ لگے رہتے ہیں اس لگے رہنے کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کچھ سالوں بعد ان کی پرسنالٹی اتنی بہتر بن جاتی ہے کہ اس میں پوٹینشل خود بخود آنا شروع ہو جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ معاشیات میں آپ کی زندگی کا سب سے مشکل سٹیپ پہلے ہزار ڈالر کمانا ہیں ان کو کمانے کے لئے آپ کو بے تحاشا محنت کرنا پڑتی ہے فزیکل کرنی پڑے یا مینٹل، لیکن محنت کے بعد آپ کو ہزار ڈالر ملتے ہیں۔

پھر اس ہزار سے اوپر دس ہزار کا بیرئیر آ جاتا ہے یہ پہلے ہزار جتنا ہی مشکل ہوتا ہے لیکن جب کوئی شخص ہزار سے آگے پہنچ چکا ہو تو اس کے لئے دس ہزار آسان بن جاتا ہے اور معاشیات میں یہ ان دیکھا قانون ہے کہ آپ کے لئے پہلے ملین ڈالر کمانا دنیا کا سب سے مشکل کام ہے وہیں پر پہلے ملین سے پہلے دس ملین تک جانا آسان ترین کام ہے۔

حالانکہ ملین سے دس ملین کا فرق زمین آسمان کا فرق ہے لیکن کمپاؤنڈ ایفیکٹ اس کو آسان بنا دیتا ہے۔ یہی حساب علم کا ہے۔

آج آپ کی عمر چودہ سال ہے لیکن آپ پریشان ہیں کہ آپ کے پاس دنیا کا علم نہیں ہے۔

فرض کریں آپ کے دوست کی بھی یہی پریشانی ہے۔ اب آپ روز ایک آرٹیکل پڑھنا شروع کرتے ہیں وہیں پر آپ کا دوست کہتا ہے کہ یہ مشکل کام ہے اس گول تک پہنچنا آسان نہیں ہے۔ ٹھیک دس سال بعد آپ کے پاس چار ہزار آرٹیکلز کا علم ہوگا اور ان چار ہزار کے ساتھ ہزاروں دوسرے آرٹیکلز کی معلومات ہونگی۔ وہیں پر آپ کے دوست کے پاس کیا ہوگا؟

گلہ، یہ گلہ کہ اتنا علم اس کے پاس فلاں (بہانے) طریقے سے آیا میرے پاس فلاں سہولت نہیں تھی۔ دنیا کے ہر کام میں کمپاؤنڈ ایفیکٹ کا کردار حد سے زیادہ ہے۔ حتی کہ رشتوں اور محبت میں بھی۔

حتی کہ آپ کا محبوب ہے آپ اس کی ایک بات کا برا منا کر اس کو دل میں رکھ لیتے ہیں۔ ٹھیک ایک سال بعد وہ ایک بات بڑھ کر ایسی بات بن چکی ہوگی کہ آپ کو سمجھ بھی نہیں آئے گی اور آپ کو اس پسندیدہ شخص سے نفرت ہو چکی ہوگی۔

یہی وجہ ہے کہ ماہرین نفسیات کہتے ہیں کہ ایک مسئلے سے نظر چرانا اس کو ضرب دینے کے مترادف ہے۔ زندگی میں اس ایفیکٹ کو کبھی مذاق میں نہیں لینا چاہیے ورنہ یہ ایفیکٹ ہمارا مذاق بنوا دیتا ہے۔

Check Also

Eid Gah

By Mubashir Aziz