Chaye
چائے
کل بالآخر آٹھ ماہ کے وقفے کے بعد پہلی بار چائے پی تھی۔ میں چائے کا بہت برا عادی تھا، کھانے کے بعد چائے پینے کی لت تھی۔ یہاں آیا تو سب سے پہلا کام یہی کیا تھا کہ چائے اور دودھ ڈھونڈوں اور پھر روزانہ ایک کپ چائے بنا کر پینا شروع کر دی۔ لیکن پھر خیال آیا کہ یہ تو کیفین پہ انحصار ہے اور اس سے اگلی سٹیج کیفین کی لت کی ہے جس میں آپ اس کا حد سے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
اپنے ماضی کو دیکھوں تو مجھے کیفین والے پراڈکٹس بہت پسند رہے ہیں جیسا کہ کولا اور چائے، یہ دونوں اتنے پسند رہے ہیں کہ جب پاکستان میں ہاسٹل چھوڑا تو چارپائیوں کے نیچے بوتلیں ہی بوتلیں تھی۔ روزانہ ایک ڈھائی سو ملی لیٹر کا کولڈ ڈرنک پینا روٹین سی بن گیا تھا۔ لیکن یہاں آنے کے بعد کچھ تبدیلیاں آئیں۔
میرے دماغ نے ایک الارم بجایا کہ بھائی صاحب روزانہ کا استعمال نارمل چیز تو ہرگز نہیں ہو سکتا ہے اور آپ سائنس جانتے ہیں سو اس عادت کو کم سے کم لت کی شروعات ضرور بولیں گے۔ وہیں پر لت یہ ہوگی کہ آپ روزانہ چار پانچ کپ چائے یا ایک آدھ لیٹر کولا ڈرنک ضرور پئیں۔
سو جس دن یہ بات سوچی اسی دن عمل کیا اور چائے اور کولا مکمل کم کرنے کا اعادہ کر لیا۔ کولا کم کرنے کا اعادہ اکتوبر میں مسلمان ملک پر ہونیوالے ظلم کے بعد کیا تھا اور تب سے مہینے میں محض تین یا چار دفعہ ہاف لیٹر کولا پیتا ہوں وہ بھی لوکل، پیپسی یا کوکا کولا نہیں۔
وہیں پر چائے دسمبر میں چھوڑی، پھر فروری میں دوست کے پاس گیا تو وہاں چائے پی اور پھر دوبارہ سے کچھ دن چائے پینا شروع کی لیکن اس کے بعد پھر سے چائے کی عادت مکمل ختم کر دی اور کل یکدم سے سردی واپس آنے پر مجبوری کی حالت میں دوبارہ پی تھی۔
اس دوران کیا تبدیلیاں سامنے آئیں؟ سب سے پہلے میری نیند بہت امپرو ہو چکی ہے۔ الحمدللہ پہلے بھی آٹھ گھنٹے سوتا تھا اب بھی لیکن اب مزید گہری اور اچھی نیند آتی ہے۔
جسم سارا دن ایکٹو رہتا ہے۔ سارا دن بزی رہنے کے بعد بھی رات کو تھکاوٹ نہیں محسوس ہوتی ہے بلکہ اگر کوئی کام مزید کرنا ہو تو بھی کر سکتا ہوں۔
کھانا کھانے کے بعد پہلے جیسی بے چینی نہیں رہتی اور مکمل سکون رہتا ہے۔
نقصان یہ ہوا ہے کہ اب جس دن غلطی سے کولا پی لوں اس رات مجھے وقت پر نیند نہیں آتی ہے۔ ساری رات جاگنا پڑٹا ہے۔ چائے پینے کے بعد کل رات ایسا نہیں ہوا لیکن کولا کے بعد ہوتا ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود اس سب سے چھٹکارہ کافی مفید رہا ہے۔
اس کے علاوہ میری زندگی میں سے اس طرح سے چینی بھی مکمل طور پر نکل گئی تھی جس کا فائدہ منہ پر ہونے والی صبح صبح سوزش کا مکمل طور پر غائب ہونا ہے۔ اس کے علاوہ ان چیزوں سے چھٹکارہ آپ کو بہت موٹیویٹڈ رکھتا ہے اور آپ ایک پرسکون دن گزارتے ہیں جس میں آپ کو کسی چیز کی بھی کمی محسوس نہیں ہوتی ہے۔
یہ سب چھوڑنا آسان تھا؟
بالکل آسان تھا۔ میرے خیال سے انسان کو اپنی بات کا پکا ہونا چاہیے۔ ایک دن کہہ دیا کہ آج سے فلاں کام نہیں کرنا ہے تو اگلے دن اس کو کرنے کا دل کرتا ہے لیکن ہمیشہ لوزر اس کام کو کرے گا وہیں پر ایک سیلف موٹیویٹڈ شخص وہ کام نہیں کرے گا اور میرے جیسے انسان کے لئے یہ بات اتنی ہی سادہ ہے۔
آپ بھی اپنی زندگی سے چند ماہ کے لئے کولڈ ڈرنکس اور چائے نکال کر دیکھیں اور پھر اپنی دماغی اور جسمانی صحت میں ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کریں یہ تبدیلیاں کافی مثبت ہونگی۔