Apple iPhone 16
ایپل نے آئی فون سولہ
ایپل نے آئی فون سولہ ریلیز کیا ہے جس کا ڈیزائن بالکل پرانے آئی فونز جیسا ہے۔
اس پر ہمیشہ کی طرح سب لوگ طنز کر رہے ہیں لیکن یہی طنز کرنے والے لوگ دل میں آئی فون کی خواہش بھی رکھتے ہیں۔ ایپل اپنا ڈیزائن چند سال تک ایک ہی رکھنے کا عادی ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ڈیزائن بنانے میں ناکام ہیں بلکہ ایک ہی ڈیزائن رکھنے کے کئی فوائد ہیں۔
سب سے پہلے ایک ہی ڈیزائن پروڈکشن کاسٹ کو کم کرتا ہے۔ آپ ہر سال ایک ہی چیسس میں جب فون کے آلات کو فٹ کرتے ہیں تو آپ کے لئے سب کچھ آسان رہتا ہے۔ اس کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ بجائے فریم کو بہتر بنانے کے آپ فون کی چپ اور کیمرے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ آج تک سامسنگ، ہواوے اور گوگل ایپل کے کیمرہ رزلٹ تک نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ گو چند گیک قسم کے لوگ بتائیں گے کہ گوگل یا ہواوے کا رزلٹ بہتر ہے لیکن ایک عام شخص ایسی ٹیکنیکل چیزیں نہیں دیکھتا وہ صرف ظاہری رزلٹ دیکھتا ہے جو ایپل کا بہتر ہے۔
دوئم اس کی وجہ سے چپ پرفارمنس بہترین سے بہترین رکھنے کا موقع ملتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اینڈرائیڈ پر ابھی بھی ہینگ اور ایپ کریش کرنے کی شکایتیں سننے کو ملتی ہیں جبکہ آئی فون مشکل سے ہی ہینگ ہو سکتا ہے۔
سوئم اس سے کمپنی اپنی بچت کرتی ہے۔ پرانے آئی فونز کے پرزے نئے کو لگا لیتی ہے اور یہ اس کے لئے ڈالرز میں بچت کا بڑا ذریعہ ہے۔
اب سے پہلے بھی ایپل کئی فونز کے ڈیزائن ایک ہی رکھ چکا ہے اور اب تک ایپل نے بیس سالوں میں فقط چار یا پانچ بار ڈیزائن بدلا ہے۔ اس کا یہ فائدہ ہے کہ ایپل کا ڈیزائن ایک پہچان بن جاتا ہے۔ آپ بہت کم فونز ایسے دیکھیں گے جو ہواوے یا سامسنگ کا ڈیزائن کاپی کرتے ہیں۔ لیکن ایپل ایک بار ڈیزائن بدل لے تو ہر چھوٹی کمپنی ایپل کی ہی نقل اتارنے کی کوشش کرتی ہے۔
ایپل کی یہ حکمت عملی کار ساز کمپنیوں کے جیسی ہے جو کہ اپنے ماڈلز ہر سال بدلنے کی بجائے چند سال بعد بدلتی ہیں اور ان کے کسٹمر ان کے پاس ڈیزائن کی بجائے کوالٹی کی وجہ سے رہتے ہیں۔
وہیں پر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ایپل سٹیٹس سمبل ہے لیکن ایسا نہیں بلکہ یہ کوالٹی سمبل ہے جس کو ہر صاحب استطاعت شخص لینا پسند کرتا ہے۔