Tuesday, 17 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zafar Iqbal Wattoo
  4. Murshid Hamare Sath Bara Hadsa Hua

Murshid Hamare Sath Bara Hadsa Hua

مرشد ہمارے ساتھ بڑا حادثہ ہوا

ایک اور گم نام ہیرو خاک اوڑھ کر اپنے رب کے حضور پیش ہوگیا۔ آج کا سورج جب غروب ہورہا تھا تو ہم مرشد کو لحد میں اتار کر قبر پر مٹی ڈال رہے تھے۔ وہ آج کل بلوچستان کے ضلع تربت میں ایک بڑے ڈیم منصوبے پر کنسٹرکشن سپر وژن کرنے والی انجنئیرز کی ٹیم کی قیادت کر رہے تھے۔

مرشد سے تعارف انجنئیرنگ یونیورسٹی لاہور میں 90 کی دہائی کے شروع میں ہوا تھا جب وہ طلبہ سیاست کا ایک ابھرتا ہوا نام تھے۔ ممتاز ہال میں رہائش ہونے کی وجہ سے ان سے کئی یادگار ملاقاتیں رہیں۔ پروفیشنل لائف میں آنے کے بعد بھی مرشد سے گاہے بگاہے ملاقاتیں رہیں۔

انجنئیر سرفراز حسین المعروف مرشد کے ساتھ بلوچستان کی کئی ڈیم سائٹوں پر یادگار سفر رہے اور کوئٹہ میں بہت وقت ساتھ گزرا۔ وہ ایک شفیق اور ہمدرد انسان تھے اور اپنے ساتھ منسلک ہر بندے کے مشکل وقت کے ساتھی تھے۔ لوگوں کے کام آنے میں پیش پیش اور مشکل کا حل نکالنے کی صلاحیت کی وجہ سے ان کے احباب اور ورکر ساتھی انہیں مرشد کہہ کر پکارتے۔ سائٹ پر سب سے زیادہ خیال وہ اپنے ڈرائیورز اور چھوٹے سٹاف کا رکھتے۔ ان کی رہائش ایک عوامی ڈیرہ ہوتی جہاں ہر وقت لنگر چل رہا ہوتا۔

بظاہر کم گو لیکن زیرک انسان تھے اور انہیں پہلی نظر میں جج کرنے والے لوگ بعد میں بہت پریشان ہوتے جب وہ کسی بڑے دورے، وزٹ یا ٹور میں سائٹ پر ٹیکنیکل پوائنٹس پر بول رہے ہوتے۔ چند دن پہلے ہی تو وہ آفس آئے ہوئے تھے تو بہت ہشاش بشاش تھےاور تقریباً ہر بندے سے ملے تھے۔

پچھلے سال آج کے دن ان کی اچانک دنیا سے رخصت ہونے سے نہ صرف ان کے خاندان بلکہ ہماری پوری ٹیم کے لئے ایک بہت بڑا صدمہ اور نقصان ہوا ہے۔ آج مرشد کی پہلی برسی ہے۔ اللہ تعالی ان کے درجات بلند کرے اور ان کی آخری منازل آسان بنائے۔ احباب ان کے لئے دعائے مغفرت ضرور فرمائیں۔

Check Also

Nafs Kyun Mara Jaye?

By Mojahid Mirza