Har Wele Tanga Yaar Diyan
ہر ویلے تانگاں یار دیاں
دامان کے علاقے کی بھی بالآخر 50 سال بعد سُنی گئی اور خدا خدا کرکے چشمہ رائٹ بینک لِفٹ کینال کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔ اس منصوبے کے لیے اس سال کے وفاقی بجٹ میں 17.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں اور واپڈا نے سُپروژن کنسکٹنٹس لے کر اس کی تعمیر پر عملی کام کا آغاز کردیا ہے۔ اس نہر سے دامان کے علاقے کا 3 لاکھ ایکڑ رقبہ سیراب ہوگا۔
اس منصوبے کا پہلا پی سی ون 1973 میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے دور تیار ہوا جس کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں کوہِ سلیمان اور دریائے سندھ کے دائیں کنارے کے درمیان 14 لاکھ ایکڑ سے زیادہ اراضی کو سیراب کرنے کے لیے نہری نظام تعمیر کرنا تھا۔
اس منصوبے کے تحت دونہریں تعمیر ہونا تھیں جن میں ایک قدرتی بہاؤ اور دوسری لفٹ کینال تھی۔
قدرتی بہاؤ یا گریویٹی کینال کا علیحدہ پی سی ون1977 میں بنا اور حکومتِ پاکستان اور ایشئین بنک کی مدد سے یہ نہر تین مرحلوں میں مکمل ہوئی۔ الحمدللہ مجھے 1997-99 اس کے تیسرے مرحلے پر کام کرنے کا موقع بھی ملا۔
پہلے مرحلے میں چشمہ بیراج سے نہر نکال کر خیبر پختون خواہ کے 150,000 ایکڑ کو سیراب کیا گیا دوسرے مرحلے میں پختون خواہ کے مزید 94,000 ایکڑ پر نہری نظام بنایا گیا اور تیسرے اور آخری مرحلے میں 110,00 ایکڑ پر پختون خواہ اور 216,000 ایکڑ پر پنجاب کے ضلع تونسہ میں نہری نظام بنایا گیا۔ اس تینوں مراحل پر کام 25 سال سے زائد عرصے میں مکمل ہوا۔
نئی بننے والی CRBC لفٹ کینال کے بھی دریائے سندھ پر چشمہ بیراج سے نکلے گی اور پہلے سے بنی گریویٹی کینال کے متوازی 21 میل تک بلوٹ کے علاقے تک جائے گی جہاں سے ایک بڑے پمپ ہاوس سے 2500 کیوسک پانی کو ساٹھ فٹ تک اُٹھا کر 286,000 ایکڑ رقبے کو سیراب کیا جائے گا۔
اس منصوبے کے تحت 92 میل بڑی نہر اور 157 میل لمبائی میں 28 چھوٹی نہریں بنیں گی جہاں سے 1,000 موگوں کے ذریعے دامان کے رقبے سیراب ہوں گے ان شا اللہ۔