Thursday, 19 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Yousra Shaykh
  4. Ye Dunya Fani Hai

Ye Dunya Fani Hai

یہ دنیا فانی ہے

دنیا کے میلے میں ہم سب ایسے کھو سے گئے ہیں، بھول جاتے ہیں کہ یہ حقیقت نہیں، حقیقت تو وہ ہے جو ہم چاہ کر بھی ظاہری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے۔ ہم غفلتوں کے مارے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ جس کو ہم نے دفنا دیا بس اسی نے ہی دنیا سے جانا تھا۔ جب کہ جناب دنیا کس نے پوری دیکھی؟ دنیا کی ناقص لذتوں میں بھٹکے ہوئے انسان کھو جاتے ہیں۔

اللہ بار بار پکارتا ہے اے میرے بندے پلٹ آ میری طرف، توبہ کر لے لیکن وہ بے خبر انسان جس دنیا کی لذتوں کو حقیقت سمجھ کر اپنے رب کو بھول بیٹھا اس کے سہارے تو مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہیں اور انسان سب کچھ جانتے ہوئے بھی اس کے فریب میں اصل حقیقت کو نظر انداز کرکے خوش ہے۔ یہ دنیا ناقص لذتوں سے بھری پڑی ہے، بہن بھائی، دوست، اپنے پرائے سب ایک مخصوص وقت تک ہمارے ساتھ ہیں پھر تو ہر انسان نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے۔ تو جس ہمیشہ رہنے والے رب کو ہم بھلائے بیٹھے ہیں کیوں نہ اس سے باتیں کرنا اپنا روزمرہ کا معمول بنائیں۔

یہ دنیا فانی ہے ہمیشہ رہنے والی تو اللہ کی ذات ہے جو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ دُنیا و آخرت دونوں کی مَحَبَّت ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتی، دنیا آخرت کی ضِد ہے۔ امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: علم عقل و ایمان کا کم تَردرجہ یہ ہے کہ انسان جان لے کہ دنیا فانی ہے اور آخرت باقی رہنے والی، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ دُنیا میں رہ کر آخرت کی تیاری کرے، دنیا میں مشغول نہ ہوجائے۔ (مرآۃ المناجیح، 7/18)

دنیا کی مثال ریت کی جیسی ہے آپ جتنی زیادہ ریت مٹھی میں قید کر لیں، لیکن آخر میں مُٹھی خالی ہی رہنی ہے۔ اسی طرح انسان ساری زندگی دنیا سے وفاداری کرتا ہے۔ دنیا کمانے کی دھن میں دن رات محنت کرتا ہے دو دو جابز کرتا ہے۔ نا ختم ہونے والی خواہشات کو پورا کرنےکی دھن میں ساری زندگی لگا رہتا ہے اور آخر میں اس کے ہاتھ کیارہتا ہے کچھ بھی نہیں۔ جس مال کو وہ سمیٹنے میں ساری عمر لگاتا ہے دوسروں کا دل دکھاتا، حق تلفی کرتا ہے، دھوکہ دیتا ہے، حلال حرام کے فرق کو بھول جاتا ہے۔

آخر میں یہ بڑی چاہوں سے کمایا ہوا مال وہ دنیا میں ہی چھوڑ کر جائے گا۔ اسی مال کے پیچھے اس کی اولاد ایک دوسرے سے لڑیں گی۔ کیا آیا ایک بے بس لاچار انسان کے ہاتھ بس چند نیکیاں۔ جو اس وقت اس کا کل سرمایہ ہوں گی۔ ہماری اولاد جس سے ہم بہت پیار کرتے ہیں یا وہ پیارے جن کے بغیر ہم رہ نہیں سکتے، ہماری قبر پر سب سے پہلے مٹھی بھر کر مٹی انہیں سے ڈالوائی جاتی ہے۔ ہمیں جو یاد رکھنا چاہیے وہ ہم بھول بیٹھے ہیں"۔

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

Check Also

Karoonjhar Se Karachi Tak

By Nasir Abbas Nayyar