Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Wasim Qureshi
  4. 2021 Se 2022

2021 Se 2022

2021 سے 2022

سال 2021 سیکھنے کے حوالے سے میری زندگی کا بہترین سال رہا، بحیثیت لکھاری، قاری اور سپیکر بہت سے حدف مکمل ہوئے اور سیکھنے کیلئے کئی راستے ہموار ہوئے۔ اس سال میری فرینڈ لسٹ میں بہت سی ایسی شخصیات کا اضافہ ہوا جن کے ذریعے میں نے نت نئے موضوعات پر معلومات حاصل کی اور اپنی کئی عادات تبدیل کرنے میں کامیاب ہوا۔ میرے تمام احباب اور قارئین میرے لیے قابلِ احترام ہیں کیوں کہ یہ لکھنے اور بولنے کا سفر آپ لوگوں کی بدولت ہی جاری ہے۔یہ پہچان آپ لوگوں کی طرف سے ملنے والی عزت اور پسندیدگی کی مرہونِ منّت ہے ورنہ میں نکما سا ایک شخص ہوں۔

اپنی پرانی آئی ڈی کے بعد جب وسیم قریشی اسپیکر کے نام سے یہ آئی ڈی بنائی تو سب سے پہلے حتمی فیصلہ کیا تھا کہ سیاست پر لکھ کر خود کو پارٹی میں تقسیم نہیں کروں گا۔ فرقہ واریت سے ہمیشہ دور رہنا ہے کیوں کہ سیاست اور مذہبی فرقہ واریت آپ کے کئی قریبی لوگوں کو آپ سے دور کر دیتی ہے۔ الحمدللہ میں اپنے اس فیصلے پر قائم رہا اور ایک جملہ بھی ان دونوں موضوعات پر ایسا نہیں لکھا جس سے شدت پسندی یا سیاسی مخالفت کی بو آتی ہو، نفرتیں پہلے ہی عروج پر ہیں یہاں محبتوں کا فقدان ہے اور ہم سب کی کوشش یہی ہونی چاہیے کہ ہم محبتیں بانٹنے والے بن جائیں، یہی تو انسانیت ہے۔

نت نئے موضوعات ہمارے منتظر ہیں، موجودہ دور میں لوگ بے راہ روی کا شکار ہیں، فرسٹریشن کا سمندر سب کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ نفرت کی جڑیں مضبوط ہو رہی ہیں اور محبت کے گلشن جنگلات میں بدل رہے ہیں۔ ان حالات میں آپ کو محبت پر مبنی لکھنے کی ضرورت ہے تاکہ آپ کی بدولت لوگوں کے چہرے مسکراتے رہیں، ان کی پریشانیاں آسانیوں میں تبدیل ہو جائیں۔ زندگی سے بیزار لوگ جینے کی طرف واپس لوٹ آئیں، تکلیف میں مبتلا لوگوں کو ہنسنے کی وجہ مل جائے، تھکے ہوئے جسم امید کی غزائیں کھا کر پھر سے چست ہو جائیں، ٹوٹے ہوئے دلوں کو پھر سے جوڑ دیتے ہیں تاکہ دلوں کے رشتے قائم رہیں اور روحیں سکون کا سانس لے کر اس روئے زمین کو جنت بنا دیں۔

اس سال کیا ہوا؟ کیسے ہوا؟ کیوں ہوا؟ کیسا ہونا چاہئے تھا؟ کیا کرنا تھا اور کیا نہیں کرنا تھا؟ ان الجھنوں سے نکل کر آگے کیا کرنا ہے؟ کیسے کرنا ہے؟ اس پر توجہ دیجیے کیوں کہ حال کو خوب صورت بنا کر، کوشش کا بیج لگا کر، لگن کی کھاد ڈال کر، جدوجہد کا پانی پلا کر ساتھ ہی توکل کا موسم شامل کرنے سے آپ آنے والے سال یعنی اپنے مستقبل کو بہترین بنا سکتے ہیں۔ کئی منزلیں آپ کی منتظر ہیں اور کئی راستے آپ کی راہ دیکھتے ہیں۔ مسافر کی آمد کی منتظر ان منزلوں پر اپنے قدم رکھ دیجیۓ تاکہ ان کی اور آپ کی تلاش مکمل ہو جائے۔ مسافر کیلئے سفر کو جاری رکھنے کی شرط ہے ثابت قدم رہیں کیوں کہ حالات تو بدلتے ہی رہتے ہیں۔

جو بچھڑ گئے انہیں چھوڑ کر ان پر توجہ دیں جو آپ کے ساتھ ہیں۔ انسان کے خمیر میں شامل ہے کہ اسے تغیر پسند ہے، یہ ایک ہی طرح کے ماحول سے بہت جلد بیزار ہو جاتا ہے۔ ایک دن کے چوبیس گھنٹوں میں صبح و شام، دن اور رات، سورج اور چاند، تارے، تاریکی، اجالا، یہ سب کچھ انسان ہی کیلئے ہے۔مشکل ہے تو آسانی بھی غم ہیں تو خوشیاں بھی ڈھلوان ہے تو ہموار راہیں بھی گہری کھائیاں ہیں تو حسین وادیاں بھی تپتی دھوپ ہے تو سایہ دار شجر بھی ایک لمحے اگر فاقہ ہے تو اگلے ہی لمحے پھل آور درخت بھی تاریک راستے ہیں تو روشنیاں بکھیرتے جگنوؤں کے قافلے بھی ہیں۔

انسان کا کام بس چلتے رہنا ہے، آگے بڑھتے رہنا ہے، بھاگتے ہوئے تھک جائیں تو چلنا شروع کر دیں، کچھ دیر سستا لیں، چلتے وقت تھک جائیں تو رینگنے لگ جائیں مگر اپنی منزل کی جانب بڑھتے رہیں،چلتے رہیں، آپ کے ہاتھ میں صرف کوشش ہے نتائج نہیں نتائج اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہیں۔ تو آپ بس اپنے حصے کی کوشش کرتے رہیں،جو ناراض ہیں انہیں منا لیں زندگی کا ایک سال کم ہو چکا ہے اور موت مزید ایک سال قریب آ چکی ہے۔ بغض، حسد، انا، نفرتیں ان سب کو ختم کر دیں اور انسانوں کی قدر کریں۔ اللہ تعالی نے انسان کو زمین پر خدمت کیلئے بھیجا ہے اور یہی ہمارا مقصد حیات ہے ورنہ عبادت کیلئے فرشتے کم نہ تھے۔

Check Also

Jaane Wale Yahan Ke Thay Hi Nahi

By Syed Mehdi Bukhari