1.  Home
  2. Blog
  3. Usama Shabir
  4. Jhooti Siasat

Jhooti Siasat

جھوٹی سیاست

آج سے پچھتر سال قبل ایک آزاد حیثیت سے ملک وجود میں آیا تھا، جس کی خاطر لاکھوں خاندانوں نے اپنی جانیں دیں، اپنے گھر بار، جائیداد، کاروبار اور سب سے بڑھ کر اپنے عزیز رشتوں کو قربان کیا، کتنی بیٹیوں کی عزتیں پامال ہوئیں، کتنے بچے یتیم ہوئے، تب ہمیں ایک ملک ملا جس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھا گیا، جس کا مطلب پاک سر زمین، جس کا مطلب لا الہ الااللہ، جس میں ہر مذہب کو آزادی ہو گی۔

جس میں ہر فرد کو اس کے حقوق حاصل ہوں گے، جس ملک میں محمود و ایاز برابر ہوں گے، جس میں اسلامی نظام ہو گا، جس میں امن ہو گا، جس میں آزادئ رائے اظہار ہو گا، جس میں ہم ایک دوسرے سے محبتیں بانٹیں گے، جس میں عورتوں کی عزت ہو گی، جس میں اسلام کا بول بالا ہو گا، جس میں بچوں کو تعلیم دی جائے گی، جس میں مرد کی آنکھ میں حیا ہو گی، جس میں سچ ہو گا، جہاں عدلیہ آزاد ہو گی، جہاں قاضی اسلام کی پیروی کرتے ہوئے فیصلہ سنائے گا۔

جہاں پولیس عوام کی حفاظت کو ہو گی، جہاں ادارے لوگوں کو ان کے حقوق دلوائیں گے، جہاں امراء و وزراء غرباء کے ساتھ نرم سلوک کریں گے، جہاں حکومتوں والے اپنے لوگوں کے مسائل انکی دہلیز پر جا کر حل کریں گے، جہاں سکون ہو گا، امن ہو گا۔ مگر افسوس، ملک کے آزاد ہوتے ہی، ملک قید ہو گیا، انگریزوں کی قید سے پھر انگریزوں کی قید میں، ان کی غلامی میں آ گیا، مارشل لاء، جو سرحدوں کے رکھوالے تھے، انہوں نے ایوان سنبھال لئیے۔

پھر سیاست دان آئے جنہوں نے ملک کی ڈور اپنے ہاتھ میں لی تو سہی مگر وہ ڈور ان سرحدوں کے رکھوالوں کے ہاتھ میں تھی، بس یہ برائے نام تھے، مگر پھر بھی آپس میں لڑتے رہے، عوام کو چورن بیچتے رہے، کبھی روٹی کپڑا مکان کا سلوگن، کبھی نظام مصطفیٰ کا، کبھی ووٹ کو عزت دو اور کبھی انقلاب کا بے تکا سا نظریہ لایا گیا۔ مگر جب پیچھے سے ڈور ہلتی تو ادھر وزارتیں بدلتی رہتیں، جس کو وہ چاہتے وہ حکومت میں ہوتا، باقی الیکشن میں دھاندلی کا رونا روتے رہتے یا پھر جیل میں جاتے یا ہھر ملک بدر کر دئیے جاتے۔

خیر بات نئے ملک پر آ کر رکی، پرانا ملک جو بڑی قربانیوں سے حاصل کیا گیا تھا، وہ اپنی تاریخ سمیت دفن ہو گیا، مگر اب نئے پاکستان کا دور آیا، جس میں تبدیلی بس اتنی سی ہوئی کی پرانے پاکستان میں لوگ چور تھے، سیاست دان چوری کرتے، کرپشن کرتے، عوام کو دھمکی دیتے اور کہتے کہ ہم تمہیں وہاں سے ہٹ کریں گے کہ تمہیں پتہ ہی نہیں چلے گا، اس قدر عوام کو حراساں کیا جاتا، اور پھر وظیفے، ڈسکاوئٹ دئیے جاتے۔

مطلب اس طرح کے لولی پاپ چوسنے کو دئیے جاتے کہ جن کو خیرات ہی سمجھا جا سکتا تھا، مگر اب کے نئے ملک میں چوری نہیں ہوتی، کرپشن نہیں ہوتی، رشوت نہیں لی جاتی، لوگوں کو لاعلم نہیں رکھا جاتا، سب کو ملک کے ہر ادارے کی ہر ترتیب کا پتہ ہوتا ہے، کہ عدلیہ کیسے ڈاکہ ڈالتی ہے، پولیس والے کیسے ڈاکوؤں کے حامی ہوتے ہیں، ادارے کیسے ملک میں افراتفری پھیلاتے ہیں، حکومتیں کس طرح تبدیل ہوتیں ہیں؟

مطلب پرانے پاکستان سے نئے پاکستان کا سفر کو آپ اس طرح کہہ سکتے ہیں کہ چور سے ڈاکو ہونے کا سفر جس میں بائیس سال لگے ہیں، اب چوری کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اب ڈاکہ مارا جاتا یعنی کہ جھوٹ کو سچ مانا جاتا ہے، جھوٹ اس قدر اعتماد سے بولا جاتا کہ ایک پکا سچ محسوس ہونے لگتا۔ یہ جھوٹی سیاست جو ملک کو کھوکھلا کر چکی ہے، اس کو درست کرنے کو ہر ایک فرد کو اپنے تئیں سچا کھرا و با کردار ہونا ہو گا۔

پاکستان زندہ باد۔

Check Also

Imandari Aur Dayanatdari

By Qamar Naqeeb Khan