Thursday, 25 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Jawad Hussain Rizvi
  4. Europi Mumalik Ka Israel Ke Khilaf Asooli Muaqaf

Europi Mumalik Ka Israel Ke Khilaf Asooli Muaqaf

یورپی ممالک کا اسرائیل کے خلاف اصولی موقف

یورو وژن (Eurovision Song Contest) یورپ کا ایک معروف سالانہ میوزیکل مقابلہ ہے جو 1956 میں پہلی بار منعقد ہوا۔ اس کا مقصد دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپی ممالک میں ثقافتی ہم آہنگی اور فنونِ لطیفہ کے ذریعے باہمی روابط کو مضبوط بنانا تھا۔

ابتدا میں چند یورپی ممالک نے اس میں حصہ لیا، مگر وقت کے ساتھ یہ دنیا کے سب سے بڑے لائیو میوزیکل ایونٹس میں سے ایک بن چکا ہے، جسے کروڑوں ناظرین دیکھتے ہیں۔ اس مقابلے میں ہر ملک ایک نیا گانا اور پرفارمنس پیش کرتا ہے، پھر ووٹنگ کے ذریعے فیصلہ ہوتا ہے۔

اس مقابلے میں کچھ غیر یورپی ممالک جیسے اسرائیل و آسٹریلیا وغیرہ بھی شامل ہیں لیکن حالیہ دنوں میں اسرائیل کی شمولیت پر بہت توانا آوازیں ابھر رہی ہیں۔ وجہ فلسطین میں اسرائیل کی سفاکیت و بربریت ہے۔

ہزاروں فنکاروں، موسیقاروں اور انسانی حقوق کے کارکنان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو یورو وژن سے معطل کیا جائے، بالکل ویسے ہی جیسے روس کو یوکرین جنگ کے بعد نکالا گیا تھا۔ لیکن شدید احتجاج کے باوجود اس کے منتظمین اسرائیل کو نہیں نکال رہے۔

ابھی حالیہ رپورٹ یہ ہے کہ اسپین، آئرلینڈ، نیدر لینڈ اور سلووینیا نے ان مقابلوں کا ہی بائیکاٹ کر دیا ہے کیونکہ اسرائیل کی شمولیت پر پابندی نہیں لگی۔ یہاں میں اسپین اور آئر لینڈ کو سلام پیش کرنا چاہوں گا کہ جس وقت مسلم ممالک اسرائیل کے معاملے میں خاموش ہیں بلکہ ان سے مضبوط تعلقات استوار کر رہے ہیں وہاں ان دو ممالک نے ہمیشہ اسرائیل کے خلاف آواز بلند کی ہے۔

مجھے سلووینیا اور نیدر لینڈ پر خوشگوار تعجب ہے جنہوں نے اسپین اور آئرلینڈ کے ساتھ اسرائیل کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔ ان کا موقف بہت واضح ہے کہ جب روس کو یوکرین پر حملے کی وجہ سے مقابلوں سے خارج کر سکتے ہیں تو اسرائیل کو فلسطین میں بربریت اور سفاکیت کی بنیاد پر کیوں خارج نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری طرف آئس لینڈ اور بیلجیئم کا بھی قوی امکان ہے کہ وہ اسرائیل کی شمولیت کی وجہ سے ان مقابلوں کا بائیکاٹ کرے۔ فن لینڈ اور سویڈن بھی حالات پر غور کر رہے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ ان ممالک کی رائے عامہ اسرائیل کے حق میں نہیں لہذا عوامی دباؤ ہے۔ جبکہ جرمنی بضد ہے کہ اسرائیل بدستور شامل رہے گا۔

یہاں جرمنی کی منافقت پر بھی ہمیں غور کرنے کی ضرورت ہے جو ہر معاملے میں اسرائیل کی پشت پناہی میں مشغول ہے۔ اس ایونٹ کے اہم اسپانسرز میں جرمنی، اسپین، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں۔ یہ مقابلے مئی 2026 میں آسٹریا کے شہر ویانا میں ہوں گے۔

میں اسپین اور آئرلینڈ جیسے یورپی ممالک کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں کہ استقامت کے ساتھ اسرائیل کے خلاف کھڑے ہیں۔ اسرائیل کو ہر قدم پر شدید خفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ فلسطینیوں کی یہ اخلاقی جیت ہے۔

Check Also

Afghanistan Ki Haqiqat

By Yaseen Malik