Masail Ka Toofan Aur Sabr Ki Kashti
مسائل کا طوفان اور صبر کی کشتی
زندگی ایک ایسے سمندر کی مانند ہے جس میں مشکلات کے طوفان آتے رہتے ہیں۔ کبھی یہ طوفان چھوٹے ہوتے ہیں، جو صرف ہلکا سا جھنجھوڑ کر آگے بڑھ جاتے ہیں اور کبھی یہ اتنے شدید ہوتے ہیں کہ سانس لینا بھی مشکل محسوس ہوتا ہے۔
کبھی پیسوں کی تنگی، کبھی اپنوں کی بے وفائی، کبھی خوابوں کا بکھر جانا، تو کبھی بے بسی کا احساس، ہر موڑ پر زندگی ایک نئی آزمائش لے کر کھڑی ہو جاتی ہے۔ کبھی ایسا لگتا ہے کہ سب ختم ہوگیا، اب سنبھلنا ممکن نہیں، لیکن پھر بھی ہم سنبھل جاتے ہیں، کیونکہ ہم نے ہارنا نہیں سیکھا۔
یہ دنیا کی سب سے بڑی حقیقت ہے کہ مشکل وقت ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں آتا۔ یہ ہمیں توڑنے نہیں، بلکہ ہمیں مضبوط بنانے آتا ہے۔ جو صبر کرتا ہے، وہی کامیابی کے قریب پہنچتا ہے۔
کبھی کبھی زندگی میں ایسا لمحہ بھی آتا ہے جب دل چاہتا ہے کہ سب چھوڑ دیا جائے، ہار مان لی جائے، مگر یاد رکھو، اندھیری رات کے بعد ہی روشنی آتی ہے اور ہر آزمائش کے بعد ایک نئی راہ نکلتی ہے تواس لیے لازم ہے کہ صبر کرو، حوصلہ رکھو، کیونکہ جو برداشت کرتا ہے، وہی جیتتا ہے۔ جب صبر کا حکم ہو تو پھر یہ نہیں پوچھا جاتا کہ کتنا صبر اور کب تک؟ صبر تو زندگی بھر کا ساتھی ہے، موت تک نبھانے والا، مومن کا تو ہر لمحہ صبر کا امتحان ہے۔ ہر غم پر، ہر اذیت پر، ہر خواہش پر، صبر میں سوال نہیں ہوتے صبر تو محض تسلیم ہے۔ خود کو سمجھنے کا ہنر ہے، دل پر جبر، لبوں کو خاموشی اور زندگی کی سخت راہوں پر ثابت قدم رہنے کا نام ہے، یہی سب سے دشوار راستہ ہے اور اسی میں سب سے بڑا اجر ہے۔
بس تمہیں یہ یاد رکھنا ہے کہ اللہ ضائع نہیں کرے گا تمھاری دعا اور تمھارا صبر۔ "اور بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے"۔ سورۃ یوسف صبر کی ایک بہترین مثال ہے کہ کچھ چیزیں لمحوں میں نہیں دی جاتی اکثر صدیوں میں تمہارے حصے میں لکھی جاتیں ہیں۔۔ تم صبر سے اس کے فیصلوں کا انتظار کرتے رہو، الله بہترین راستے بنا کر تمہیں تمہاری منزل تک پہچانے والا ہے۔

