Sagheer Tsunami
صغیر سونامی
ہمارے اس طبقے کے لیے جس کا سیاست سے تعلق واجبی ساہے، جو ملکی سیاسی و معاشی اور عالمی منظر نامے میں بھی دلچسپی نہیں رکھتے زیادہ۔ حالات کو بادی النظر میں دیکھتے ہیں، عموماً یہ بات انہی کو بتانا مقصود ہے کہ میرے بھائی، ابھی مہنگائی بھی کم ہوگی، ڈالر بھی سستا ہو سکتاہے، پیاز ٹماٹر کی قیمتیں بھی نیچے آ سکتیں ہیں، میڈیا پر خوشحالی ہے، نغمے بھی سنائی دیں گےاور پس پردہ حقائق یہ ہوں گےکہ سب سے پہلے تو وہ خط کے مندرجات ذہن میں رکھیے گا۔
جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو پاکستان کے لیے بہتر ہو گا، پاکستان کے لیے آسانیاں ہوں گی۔ یاد رکھیے گا یہ وہی آسانیاں آئیں گی، جو اس بےغیرتی کے عوض حاصل کی ہوں گی اس غلام اور بھکاری حکومت نے۔ یہ جن کا پٹا ان غداران ملت نے زبردستی پوری قوم کے گلے میں فٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ اس وفاداری پر نوازیں گے انہیں۔ انہیں ورلڈ بینک سے، آئی ایم ایف سے ریلیف ملے گا، بھلے وہ کھلم کھلا ہو بھلے چھپ چھپا کے۔
دوسری چیز، عمران خان نے جو 19 ارب ڈالر کا خسارہ ختم کیا اور 2 ارب سرپلس کیا کرنٹ اکاونٹ کو، عمران خان نے جو ریزروز بنائے اس ملک کے لیے۔ یہ غداران ملت، یہ امریکی حکومت ہمارے اس پاکستان کو چند مہینوں میں اجاڑ دے گی لٹا دے گی، صرف عوامی بیانیہ اپنے حق میں کرنے کے لیے، اپنے الیکشنز کی تیاری میں، عمران خان کی مقبولیت کم کرنے کے لیے۔ باہر سے جب ان کے آقا ان کو وفاداری کا انعام دیں گے، ان کو ہڈی ڈالیں گے تو عین ممکن کہ ڈالر کا ریٹ بھی گر جائے وقتی طور پر۔
جب یہ، قومی خزانہ سارا کا سارا عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے لٹانے لگیں گے، اپنے ووٹ اپنے الیکشن کی کمپینز میں جب سب جھونکیں گے تو گھی، چینی بھی سستی ہو گی، تنخواہیں بھی بڑھیں گی لیکن پاکستانیوں یہاں پر ڈگمگا نہ جانا۔ چند ٹکو کے عوض آنکھوں پر پٹی نہ باندھ لینا، کچھ آسائش کی خاطر ضمیر کو تھپکی نہ دے دینا۔ یاد رکھنااور ہر دن خود کو یہ بات یاد کروانا، اپنے بچوں کو بتانا ڈھنڈورا پیٹنا، کہ یہ جو روٹی سستی ملنے لگی ہے، یہ جو ایک کی جگہ دو ملنے لگی ہیں، یہ بے غیرتی کے "عوض" دی جا رہیں ہیں۔
یہ آپ کی آزادی آپ کی خود داری، آپ کے قومی وقار، کو گروی رکھ کے، آپ کے گلے میں غلامی کا پٹا ڈال کر، آپ کو بھکاری بنا کر دی جا رہیں ہیں۔ اپنا اصل نہ بھولنا اے قوم کہ ہم وہ ہیں جو وطن عزیز کی بقاء کے لیے، اس کی عظمت و سربلندی کے لیے گھاس کھانے کا دعویٰ رکھتے ہیں۔ کہیں یہ سستے پیاز ٹماٹر ہمارے آزاد، خود مختار، باوقار پاکستان کے عظیم مقصد کو دیمک نہ لگا دیں۔
میں بحثیت ایک گورنمنٹ سرونٹ بتا رہا ہوں کہ مجھے نہیں چاہیئے یہ ریلیف، میرے جوتے کی نوک پر ایسے انکریمنٹ اور اضافے جو مجھے وطن عزیز کے سودے کی عوض دیے جائیں، جو بے غیرتی کی قیمت کے طور پر دیے جائیں، جو باطل کے سامنے جھک کر اٹھانے پڑیں۔ میرے جوتے کی نوک پر۔
اور تم سب بھی نہ بھولنا۔ خدارا۔ ہر روز یاد کرنا کہ تمہاری جدوجہد کس عظیم مقصد کے لیے ہے؟ ہر وقت خود کو بتانا کہ میرا ضمیر بکاؤ نہیں۔ ہر ہر دن خود کو بتانا ہر دن یاد کروانا۔