Tuesday, 14 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Saleem Zaman/
  4. Ye Sab Chor Hain

Ye Sab Chor Hain

یہ سب چور ہیں

اے ایمان والو! بہت بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیاں گناه ہیں۔ اور بھید نہ ٹٹوﻻ کرو اور نہ تم میں سے کوئی کسی کی غیبت کرے۔ کیا تم میں سے کوئی بھی اپنے مرده بھائی کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے؟ تم کو اس سے گھن آئے گی، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ توبہ قبول کرنے واﻻ مہربان ہے۔ (سورہ الحجرات)

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے، رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "اپنے آپ کو بدگمانی سے بچاؤ کہ بدگمانی بدترین جھوٹ ہے، ایک دوسرے کے ظاہری اور باطنی عیب مت تلاش کرو، حرص نہ کرو، حسد نہ کرو، بغض نہ کرو، ایک دوسرے سے رُوگَردانی نہ کرو اور اے اللہ کے بندو بھائی بھائی ہوجاؤ۔ (مسلم، بخاری)

اسی طرح ابن ماجہ میں ہے کہ نبی ﷺ نے طواف کعبہ کرتے ہوئے فرمایا تو کتنا پاک گھر ہے؟ تو کیسی بڑی حرمت والا ہے؟ اس کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے کہ مومن کی حرمت اس کے مال اور اس کی جان کی حرمت اور اس کے ساتھ نیک گمان کرنے کی حرمت اللہ تعالیٰ کے نزدیک تیری حرمت سے بہت بڑی ہے۔ بس بتانا یہ ہے کہ یہ اعمال عام حالات میں مسلمانوں پر ممنوع اور حرام ہیں تو ایام رمضان میں جہاں ہر عمل کی جزا ستر سے سو گنا بڑھ جاتی ہے۔ اعمال بد کی کیا سزا ہو گی؟

حدیث جس کے راوی حضرت ابو عبیدہؓ ہیں وہ فرماتےہیں کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ آدمی کےلئے ڈھال ہے جب تک اس کو پھاڑ نہ ڈالے (رواہ النسائی) ڈھال ہونے کا مطلب یہ کہ روزہ انسان کی شیطان سے حفاظت کا ذریعہ ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ ایک صحابی نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! روزہ کس چیز سے پھٹ جاتا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ جھوٹ اور غیبت سے۔

اس رمضان میں ہم پاکستانیوں کی بد بختی ہے کہ پورا پاکستان سیاسی کھیل کا حصہ بن کر تمام دن روزہ میں اور تمام پاک راتوں میں کسی لیڈر، کسی سیاسی پارٹی یا اپنے کسی دوست، رشتہ دار کی دل آزاری، غیبت اور بہتان میں مصروف ہیں۔ جبکہ سیاست ایک ایسا اس ملک کا ایسا کھیل ہے، جس میں چادریں اور دوپٹے کھینچے جاتے ہیں، عزتیں اچھالی جاتی ہیں، عیب ظاہر کئے جاتے ہیں، بہتان لگائے جاتے ہیں بغیر یہ سوچے کہ اس کا نتیجہ کیا ہو گا؟

میری اپنے ہم وطنوں سے ہاتھ جوڑ کر گزارش ہے، کہ اس مقدس مہینے میں اس غلیظ کھیل کا حصہ نہ بنیں۔ نجانے کتنے لوگوں کی قسمت میں اگلا رمضان نہ ہو چاہے وزیر اعظم عمران خان ہو یا زرداری یا شریف، پھر جوابدہی اکیلے ہی ہوگی۔ نہ ان میں سے کوئی قبر میں آئے گا اور نہ ہی کوئی اپنے اعمال آپ کو دے گا۔ یہ آخری عشرہ اب شروع ہونے جا رہا ہے۔ اگر دس دن آپ اپنے دوست، بھائی، خاندان کو سیاسی وابستگی کی بجائے اسلامی وابستگی سے نبھا لیں گےیقین کریں اس پر آپ کو دونوں جہاں میں شرمندگی نہیں اٹھانا پڑے گی۔ کسی مسلمان کی آبرو بچانا اعلیٰ درجہ کا کام ہے۔

حضورنبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا: "سود 70گناہوں کامجموعہ ہے اور ان میں سب سے کم یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی ماں سے بدکاری کرے اور سود سے بڑھ کرگناہ مسلمان کی بے عزتی کرنا ہے"۔

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ دیوالیہ اور مفلس کون ہے؟

لوگوں نے کہا" مفلس ہمارے یہاں وہ شخص کہلاتا ہے جس کے پاس نہ درہم ہو اور نہ کوئی سامان"۔

آپ ﷺ نے فرمایا کہ میری امت کا مفلس اور دیوالیہ وہ ہے جو قیامت کے دن اپنی نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے ساتھ اللہ کے پاس حاضر ہوگا اور اسی کے ساتھ اس نے دنیا میں کسی کو گالی دی ہوگی، کسی پر تہمت لگائی ہوگی، کسی کا مال کھایا ہوگا، کسی کو قتل کیا ہوگا، کسی کو ناحق مارا ہوگا تو ان تمام مظلوموں میں اس کی نیکیاں بانٹ دی جائیں گی پھر اگر اس کی نیکیاں ختم ہوگئیں اور مظلوم کے حقوق باقی رہے تو ان کی غلطیاں اس کے حساب میں ڈال دی جائیں گی اور پھر اسے جہنم میں گھسیٹ کر پھینک دیا جائے گا (حضرت ابو ہریرہؓ، مسلم)۔

ہم وہ لاچار اور کمزور نسل ہیں جن کے پاس شائد ہی کوئی عمل ایسا ہو جس کو ہم بارگاہ الہٰی میں پیش کر سکیں۔ لیکن اعمال میں غلاظتوں کا بوجھ اتنا ہے کہ اگر اللہ کریم ہمیں خود اپنے معاملے کا فیصلہ کرنے کا اختیار دے دیں تو بھی ہم خود کو بچا نہیں پائیں گے۔

خدا کے لئے یہ دس شب وروز ضائع مت کریں۔ خود پر احسان کریں۔

Check Also

Tajdeed e Deen

By Muhammad Irfan Nadeem