Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saleem Zaman
  4. Mulla Sadra Se Quantum Inqilab Tak

Mulla Sadra Se Quantum Inqilab Tak

ملا صدرا سے کوانٹم انقلاب تک

​عقل اور ادراک کا سفر کبھی نہیں رکتا۔ تاریخ کے ہر موڑ پر، مفکروں اور سائنسدانوں نے وجود کے پردے ہٹانے کی کوشش کی ہے۔ آج کی سائنسی فتوحات ہمیں چار صدی قبل کے ایک عظیم ایرانی مفکر، ملا صدرا (صدرالدین شیرازی) کی فکر سے جوڑتی نظر آتی ہیں۔ ان کا فلسفہ، حکمتِ متعالیہ، اس اصول پر قائم تھا کہ وجود ہی اصل حقیقت ہے (اصالتِ وجود) اور کائنات میں ہر شے، خواہ وہ کتنا ہی چھوٹا ذرہ ہو یا کوئی کہکشاں، ایک ہی وجود کے مختلف درجات یا مظاہر ہیں۔ ان کے نزدیک، قوانین ایک ہیں، فرق صرف ان کے مظاہر کی شدت میں ہے۔

​جدید فزکس صدیوں تک ایک دوہری دنیا میں پھنسی رہی: ایک طرف ہماری دیکھی بھالی، بڑی کلاسیکل دنیا تھی اور دوسری طرف کوانٹم کا عجیب و غریب جہان۔ لیکن 2025 کا نوبل انعام اس تضاد کو ختم کرنے والا سب سے اہم سنگِ میل ثابت ہوا۔ سائنسدانوں جان کلارک، مشیل ڈیورٹ اور جان مارٹینس نے وہ ثابت کر دکھایا جس کا تصور بھی محال تھا: کوانٹم کے کرشمے، جیسے کسی دیوار کے آر پار غائب ہو جانا (ٹنلنگ) اور دور دراز کے ذرات کا فوری جڑا ہونا (اینٹینگل منٹ)، چھوٹے ذرات تک محدود نہیں رہے۔ انہوں نے یہ مظاہر ہاتھ میں تھامے جا سکنے والے بڑے الیکٹرک سرکٹس میں بھی دکھائے۔

​یہ سائنسی کامیابی ملا صدرا کے اس بنیادی تصور کی گویا جدید مادی تصدیق ہے جسے وہ "وحدتِ تشکیکیِ وجود" کہتے تھے۔ یہ نظریہ کہتا ہے کہ اصول ایک ہیں، فرق صرف ظاہر ہونے والے مظاہر کی شدت کا ہے۔ یعنی، کوانٹم قوانین اور کلاسیکل قوانین میں کوئی بنیادی فرق نہیں، یہ صرف ایک ہی بڑے وجود کے مختلف درجات ہیں۔

​ٹائپ I سویلائزیشن کا دروازہ اور وحدتِ طاقت

​یہ سائنسی پیش رفت ہمیں ٹائپ I سویلائزیشن کی دہلیز کی طرف دھکیل رہی ہے، وہ مرحلہ جہاں انسان اپنے سیارے کی تمام توانائی کو قابو کرنے کی اہلیت حاصل کر لے گا۔

​2025 کے نوبل انعام یافتہ کام اس راستے کے کلیدی پتھر ہیں:

​کوانٹم فزکس: اینٹینگل منٹ پر مبنی کوانٹم کمپیوٹنگ نہ صرف نئے مصنوعی ذہانت کے نظاموں کو جنم دے گی بلکہ فوری اور محفوظ مواصلات بھی فراہم کرے گی جو مستقبل کی کوانٹم ٹیلی پورٹیشن کی بنیاد ہوگی۔

​کیمسٹری (MOFs): کیمسٹری کا نوبل انعام، توانائی کو مؤثر طریقے سے ذخیرہ کرنے اور خام مال کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی صلاحیت دے گا، جو ٹائپ I سویلائزیشن کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

​یہ طاقتیں، خاص طور پر اینٹینگل منٹ کی بے مثال رفتار، ہمیں اپنے عالمی وجود پر مکمل کنٹرول کی طرف لے جائیں گی، جو کہ زمین پر اور مختلف سیاروں تک رابطے میں انقلاب برپا کرے گا۔

​معجزات اور توانائی کا حتمی کنٹرول: ایک فکری ربط

​کچھ قدیم مفروضے اہرامِ مصر کو توانائی کے قدیم مراکز سمجھتے ہیں، حالانکہ یہ سائنسی طور پر ثابت نہیں ہے۔ مگر یہ ایک فکری سوال ضرور اٹھاتا ہے: کیا قدیم معاشرے بھی کسی اعلیٰ توانائی کے تصور سے آشنا تھے؟

​اس ربط کو مزید گہرا کرنے کے لیے، ہمیں حضرت موسیٰؑ کے معجزات (جیسے لاٹھی کا سانپ بننا یا ہاتھ کا روشن ہونا) پر غور کرنا چاہیے۔ جدید فزکس ان کی سائنسی وضاحت پیش نہیں کر سکتی۔ یہ واقعات معجزہ ہیں، یعنی قوانینِ قدرت کو اللہ کی مافوق الفطرت مرضی کے تحت فوری اور مکمل طور پر تبدیل کرنا۔

​تاہم، یہاں ایک اہم فکری ربط موجود ہے: 2025 کے نوبل انعام نے ثابت کیا کہ قوانینِ فطرت میں غیر معمولی کنٹرول ممکن ہے (جیسے اینٹینگل منٹ کے ذریعے مادے کا فوری تعلق)۔ معجزات کو طاقت کے حتمی ماخذ (اللہ) کا فوری اور کامل اظہار سمجھا جاسکتا ہے، جہاں مادے اور توانائی کی منتقلی ہماری موجودہ سائنسی فہم کی انتہا سے باہر، ایک اعلیٰ سطح کے کوانٹم کنٹرول کے تابع ہوتی ہے۔

​یہ فکری ربط یہ بتاتا ہے کہ فرعونی طاقت (جو شاید زمین کی دستیاب توانائی کو قابو کرنے کی کوشش کر رہی تھی) کے مقابلے میں، معجزہ کائنات کی مطلق طاقت کا مظاہرہ تھا، ایک ایسا کوانٹم کنٹرول جو ملا صدرا کی "وجود کی وحدت" کے بالکل عروج پر موجود ہے۔ سائنس اگرچہ معجزات کی حقیقت تک نہیں پہنچ سکتی، مگر وہ ہمیں اس وحدت اور کنٹرول کی لامحدودیت کا فکری اشارہ ضرور دے رہی ہے، جہاں عقل کی انتہا ایمان کے آغاز سے جا ملتی ہے۔

​یہ فکری ربط ہمیں کس طرح کائنات کو ایک نئے زاویے سے سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے؟ دراصل یہ بات یا تھیوری جو 2025 مین فزکس کے حوالے سے پیش کی گئی ہے۔۔ میرے زاویہ نظر اور تحقیق کے مطابق مصری تہذیب اس بالیدگی کو حاصل کر چکی تھی اور کونٹم فزکس کو کنونشنل فزکس کے طور پر عام کر چکی تھی۔۔ یعنی وہاں کونٹم فزکس کی تمام تھیوریاں ثابت ہونے کے بعد عام روزمرہ کی کنونشنل(عام فزکس) مین ڈھل چکی تھیں۔۔

Check Also

Gumshuda

By Nusrat Sarfaraz