Kargas Ka Jahan Aur Hai
کرگس کا جہاں اور ہے

میری تمام آستانوں اور گدی نشینوں اور خود نما خدائی دعوے دار پیروں سے گزارش ہے کہ جس نبی کریم ﷺکے اور خدا کے نام کا حرام کھاتے رہے ہیں، جائدادیں بناتے رہے ہیں۔ اسی اللہ اور رسول کے نام پر اپنی اپنی گدی سے یہ فتوی جاری کریں کہ تمام مریدین ایک ایک چلہ (40 روز ہ) بائیکاٹ سوشل میڈیا، واٹس اپ، انسٹاگرام، فیس بک، کا کریں۔۔ دراز، ایمزون اور اس طرح کی کوئی آن لائیں شاپنگ اور ان کے اشتہار نہ دیکھیں نہ ہی خریداری کریں۔۔ یہ فلسطین سے اظہار یکجہتی جہتی ہوگا۔۔
لیکن میں بتاتا ہوں کیا ہوگا۔۔ ہر آستانہ، ہر گدی نشین مریدوں سے کبھی یہ الاعلان نہیں کہے گا البتہ یہ ضرور کہے گا کہ ان کو چندہ دین تاکہ وہ اسے غزہ کے مسلمانوں کے نام پر خیرات کریں اور 40 دن بعد ایک نیا گھر، بیٹوں کے گلے میں ایک نئی سونے کی چین، ایک نئے 4×4 گاڑی یا ایک عمرہ 40 افراد خانہ کے ہمراہ پیر صاحب فرمائیں گے۔۔ تاکہ غزہ اور فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی تباہی کا خصوصی وظیفہ کیا جا سکے۔۔
اس سے یاد آیا ایک بار چند سال قبل پیر و مرشد کا ایک اہم اور مرید خاص کوہلو بلوچستان میں بطور ڈاکٹر تعینات ہوا۔۔ تو حضرت صانپ کوئٹہ تشریف لائے اور کہا کہ ذرا کوہلو جانا ہے وہاں کچھ روحانی معاملات حل لڑنے ہیں اور خود جا کر علاقے کی بے چینی دور کرنا ہے۔۔ تو میں چونکہ انہی سے پھکی کھاتا رہا تھا۔۔ (اسی طبیب کے لونڈے سے دوا لیتا تھا) بلکہ وہی لونڈا تھا تو پوچھ بیٹھا کہ اے آسمان و زمین کے راز جاننے والی ہستی اور خدا کے ہر کام میں اپنی مرضی کرنے والے نیک صفت ہر ڈسٹرکٹ لیول تک جب آپ کے خلفائے کرام موجود ہیں تو آپ یہ 1000 کلومیٹر کا کشٹ کیوں اٹھانا چاہتے ہیں۔۔ کیونکہ میں جانتا تھا کہ وہاں سب مفت علاج اور وہاں سے ریفر کیا جا سکتا ہے۔۔
میں نے عرض کی حضور اگر اس مرتبہ ناچیز آپ کو آغا خان کراچی لے چلے کہ کراچی پر بھی تو کرم ہونا چاہئے۔۔ تو وہ مان گئے۔ ہم کراچی بطور ایک لشکر تشریفے۔۔ آغا خان ہسپتال اور لیباٹری کو خوب فیض یاب کیا اور چند دوستوں کا بوجھ ہلکا کیا جو کما کما کر تھک گئے تھے۔۔ لیکن خوبصورت بات یہ ہے کہ پھر کوہلو اور اس کے حالات کے لئے کراچی سے ہی دعا ہوگئی اور پھر کوہلو کا حال نہیں پوچھا گیا۔۔ اب سوچتا ہوں بلوچستان جل رہا ہے۔۔
یہاں کے پیسے سے مریدوں کے خون پسینے سے ان کا پورا آستانہ اور بچے پل کر جوان ہوئے۔۔ آج کیوں یہاں (بلوچستان) آکر نہیں بیٹھتے شاید ان کا شناختی کارڈ پنجاب کا ہے اور راستے میں اور الاعلان کیوں یہاں کے حالات نہی درست کر سکتے جبکہ ہاتھ ہے اللہ کا بندہ مومن کا ہاتھ۔۔ غزہ تو بہت دور ہے اور مجھے ان گدی نشینوں اور سجادہ نشینوں میں اسلامی غیرت نظر نہیں آتی کہ یہ امت کی خدمت کسی مقام غیرت پر پہنچ کر کرین گے۔۔
وہ فریب خوردہ شاہیں کہ پلا ہو کرگسوں میں
اُسے کیا خبر کہ کیا ہے رہ و رسمِ شاہبازی
نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں
کوئی دِلکُشا صدا ہو، عجَمی ہو یا کہ تازی
نہیں فقر و سلطنت میں کوئی امتیاز ایسا
یہ سپہ کی تیغ بازی، وہ نگہ کی تیغ بازی
کوئی کارواں سے ٹُوٹا، کوئی بدگماں حرم سے
کہ امیرِ کارواں میں نہیں خُوئے دل نوازی