Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saleem Zaman
  4. Hote Kahan Khaleel o Bina Kaba o Mina

Hote Kahan Khaleel o Bina Kaba o Mina

ہوتے کہاں خلیل و بنا کعبہ و منیٰ

عیسیؑ تو مٹی کا پرندہ بناتے، پھر اس میں پھونک مارتے تو وہ اڑتا۔۔ شکل پرندے کی اور اڑنا۔۔ پھر جس انسان یا جانور میں سے روح نکل جاتی تو آپؑ اسے کہتے اللہ کے حکم سے زندہ ہو جا وہ کھڑا ہو جاتا۔۔ لیکن امام الانبیاء جس درخت کے خشک آدھے ٹوٹے تنے سے ٹیک لگا کر صحابہ کرام سے گفتگو فرماتے۔ جب آپ کریمﷺ کا ممبر پاک بن گیا اور آپ کریمﷺ وہاں تشریف فرما ہوئے تو وہ خشک تنہا جدائی نہ سہہ سکا اور دھاڑیں مار کر رویا۔۔ کہ آقاﷺنے آ کر گلے لگا کر تسلی دی۔

درخت کی سرشت میں رونا نہیں۔۔ نہ وہ پرندہ ہے کہ زندہ ہو کر اڑنے جائے نہ مردہ کے زندہ ہو کر بات کرے۔۔ اس کی سرشت میں ہے کہ وہ صرف پھلے پھولے اور پھل دے۔۔ آقاﷺکی محبت فطرت تبدیل کر دیتی ہے۔۔ تبھی مردہ گو نے عربی میں صحابہ کرام سے گفتگو کی۔۔ درخت اور پتھر سلام کہتے اور ابوجہل سے روایت ہے۔۔ جو کہ ازلی دشمن تھا کہ آقاﷺنے کنکریوں کا کلمہ پڑھنا اسے سنایا۔۔

ہم تو نہ مردے نہ پتھر، نہ خشک لکڑی کے تنے۔۔ جنہیں نسبت نصیب ہوئی۔۔ ہمارا تو درود پاک پڑھنا ہی ہمارے نصیب تبدیل کر دے گا۔۔ حضرت ابو انیس برکت علی فرماتے ہیں کہ نسبت کی قدر ہے۔۔ شیطان کا نام، سور کا نام فرعون کا نام اگر تلاوت میں پڑھو تو نیکی ملتی ہے ہر حرف کے بدلے 10۔۔ قران کے غلاف کو بوسہ قران کی نسبت سے ملتا ہے کہاں وہ کپڑے کی ٹاکی اور کہاں کوئی اسے بھی زمین پر نہیں گرنے دیتا۔۔ تو سوچیں سرکار کی نسبت کا عالم کیا ہوگا۔ جو چاہتا ہےکہ وہ مر کر بھی زندہ رہے آقا ﷺ پر درود پاک پڑھے۔۔ تاکہ جب رونا آئے تو جن سے نسبت ہو وہ آکر گلے لگا کر خاموش کرایں۔۔

ہوتے کہاں خلیل و بنا کعبہ و منیٰ
لَوُلَاک والے صاحبی سب تیرے گھر کی ہے

مولیٰ علی نے واری تِری نیند پر نماز
اور وہ بھی عصر سب سے جو اعلیٰ خطر کی ہے

صدّیق بلکہ غار میں جان اس پہ دے چکے
اور حفظِ جاں تو جان فروضِ غُرَر کی ہے

ہاں تو نے اِن کو جان، اُنھیں پھیر دی نماز
پر وہ تو کر چکے تھے جو کرنی بشر کی ہے

ثابت ہوا کہ جملہ فرائض فروع ہیں
اصل الاصول بندگی اس تاجُوَر کی ہے

Check Also

Pablo Picasso, Rangon Ka Jadugar

By Asif Masood