Mutwast Tabqe Ki Masoom Bachiyan
متوسط طبقے کی معصوم بچیاں
پچھلے دنوں ٹک شاپ پر چند لڑکیوں نے سیلز مین پر تھپڑوں کی بوچھاڑ کر دی۔ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہوگئی اور پھر سارے ملک میں پھیل گئی۔ سوشل میڈیا پر مشہور ہوگیا کہ یہ شعیب شاہین کی بیٹیاں ہیں۔ شعیب شاہین سابقہ سیاسی جماعت تحریک انصاف کے وکیل ہیں۔ میں نے ان کا ایک ویڈیو کلپ دیکھا۔ جس میں وہ انتہائی غصے اور پریشانی سے اس بات کی تردید کر رہے تھے۔
افسوس ہوا اور یہ سوچ کر اور زیادہ دکھ ہوا کہ یہ بیج عمران خان کے بوئے ہوئے ہیں اور اب ان پر کانٹے اگ چکے ہیں۔ جو بھی ان سے الجھے گا۔ لباس اور عزت دونوں تار تار کرےگا۔ پتا چلا کہ یہ مڈل کلاس بچیاں تھیں اور ان میں سے ایک کے والد وفات پا چکے ہیں۔
یہ بات سن کر میں سوچ میں پڑ گئی۔ متوسط طبقہ پاکستان کا سلجھا ہوا طبقہ تھا۔ اس طبقے میں دین، تعلیم، تربیت، لحاظ اور شرم ہوتی تھی۔ اس طبقے کی بچیاں اپنے لباس کے انتخاب میں بھی احتیاط برتتی تھیں۔ اس طبقے میں بڑوں سے بحث کو بدزبانی سمجھا جاتا تھا۔ کیا اس طبقے کی بچیاں بھی لحاظ چھوڑ بیٹھی ہیں؟
دل اداس اور پریشان ہوگیا۔ وجہ تلاش کرنے لگی تو صرف امت مسلمہ کے نام نہاد لیڈر کا چہرہ سامنے آ گیا۔
کس نے اپنے جلسوں میں قوم کی معصوم بچیوں کو نچایا؟ کس نے خوف کے بت توڑنے کا مشورہ دیا؟ کس نے کہا کہ ملک کی املاک کو آگ لگا دو؟ کس نے کہا کہ جو تم لوگوں سے اختلاف رائے کرے، اسے اتنی گندی گالیاں دو کہ وہ شرم سے ہی خاموش ہو جائے۔ کس نے کہا کہ خود کو زنجیروں سے آزاد کر لو۔ کس نے کہا چھوٹے بڑے کی عزت ختم کرکے تشدد کا راستہ اپنانے کا کہا، کس نے خود کو ریڈ لائن قرار دیا۔
یقیناً عمران خان وہ ہستی ہے۔ یہ عمران خان کے پیروکاروں کی تربیت ہے۔ عمران خان نے اس ملک میں اتنی تقسیم پیدا کردی ہے، مجھے لگتا ہے کہ لڑکی یا لڑکے کا رشتہ طے کرتے وقت بھی اب سوال کیا جائے گا کہ کہیں تعلق سابقہ سیاسی جماعت تحریک انصاف سے تو نہیں۔
میری متوسط طبقے کی معصوم بچیوں سے التجا ہے کہ اپنی اور اپنے والدین کی عزت کا احساس کریں۔ سیاست کے بے رحم کھیل کے مہرے نا بنیں۔ شطرنج کے کھلاڑی آپ کو استعمال کرکے صرف مات ہی دیں گے۔