Saturday, 28 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Maut Aik Haseen Parinda

Maut Aik Haseen Parinda

موت ایک حسین پرندہ

قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی کتاب، کائنات کی سچی کتاب، صدیاں گزرنے کے بعد بھی جس میں ایک بھی جھوٹے لفظ کی آمیزش نا کی جا سکی۔ کیوں کہ اس کی حفاظت کا ذمہ رب تعالیٰ نے خود لیا ہے۔

ویسے تو اللہ تعالیٰ کی اس سچی کتاب کا ایک ایک لفظ اپنے اندر سینکڑوں معنی اور جہتیں سموئے بیٹھا ہے۔ مگر بعض اوقات شاید دل کی کثافتیں کسی ذکر سے دھلی ہوئی ہوتی ہیں۔ اور صرف ایک چھوٹی سی آیت کا ترجمہ پڑھتے ہی دل کانپ جاتا ہے۔ آنکھوں میں پانی جمع ہو جاتا ہے۔ رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور بندہ عاصی سجدے میں گر کر رونے کے علاؤہ کچھ کرنے کے قابل نہیں رہتا۔

سورہ النازعات قرآن کریم کی ایک ایسی ہی سورہ ہے جسے آپ پڑھتے جائیں۔ تو آپ پر ایک عجیب کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ انسان کو اپنے روئے روئے سے جان نکلتی محسوس ہوتی ہے۔ ہو سکے تو اس سورہ کا ترجمہ ضرور پڑھیں۔

زندگی ایک حقیقت اور موت میرے نزدیک دلفریب حقیقت اور شاندار نعمت ہے۔ نئی زندگی اولاد کی صورت میں آئے نا آئے۔ موت ہر گھر کے دروازے پر دستک ضرور دے گی۔ پھر بھی ہم موت سے ڈرتے ہیں اور زندگی کی چاہت میں پاگل ہو جاتے ہیں۔

اس زندگی کوبہلانے، پھسلانے کے لیے اس کے اردگرد آسائشوں کا ڈھیر لگا دیتے ہیں۔

مگر یہ پھر بھی وقت مقررہ پر دغا دے جاتی ہے اور موت جس سے ڈرتے ہیں وہ وفا نبھاتی ہے۔ ایک سفید پروں والے حسین پرندے کی مانند آپ کو خود پر سوار کروا کر آسمانوں کی سیر پر لے جاتی ہے۔

آپ ایک لمحے کے لیے موت کے بارے میں محبت سے سوچیں یعنی آپ کا وقت دنیا میں مکمل ہوا، آپ کو اللہ کے فرشتے لینے آئے تا کہ دوسرے سفر پر روانگی شروع کی جائے۔ آپ کو ڈرنے کی بجائے اپنا ہاتھ خاموشی سے ان کے ہاتھ میں دے دینا چاہیے۔ اگر آپ نے زندگی رب کے اصولوں پر گزاری ہے تو آسمانوں کا یہ سفر دلکش ہے۔

وگرنہ دوسری صورت میں آپ کی روح فانی جسم میں چھپنے کی ناکام کوشش کرے گی۔ چیخے گی، چلائے گی۔۔ مگر جانا تو پڑےگا۔۔ کیوں کہ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ پھر ساتھ لے جانے والے کھینچ کر زور زبردستی سے آپ کو ساتھ لے کر جائیں گے۔

ہم کہیں مختصر سفر پر بھی جاتے ہیں تو زادراہ ساتھ لیتے ہیں۔ ضروری اشیاء جن کے بغیر رہ نہیں پاتے۔ ساتھ لے کر چلتے ہیں اور سب سے حسین سفر کے لیے کوئی انتظام ہی نہیں۔ کوئی زاد راہ ہی نہیں۔ اور جب یہ بھی مصدقہ بات ہے کہ یہ سفر منزل پر پہنچا دے گا۔ اس کے بعد کوئی اور سفر نہیں ہوگا۔ ختم شد۔۔ لکھا ہوگا۔ یعنی موت ایک حسین پرندہ جس کی سواری سب نے کرنی ہے۔

کوئی انسان سے بڑھ کر بھی بیوقوف ہوگا؟ اللہ نے تو انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔ فرشتوں سے سجدہ کروایا۔ ہم انسان اپنی توقیر ہی نا پہچان سکے۔

جانتے بھی ہیں کہ موت کے پنجے نے دنیا کے بادشاہوں کو جکڑ لیا۔ پھر بھی ایسے فانی بادشاہوں کی خوشامد کرتے ہیں۔ جو خود لاچار ہیں۔ کاش کہ اتنی خوشامد جائے نماز پر بیٹھ کر خالق کی کر لیتے۔۔ دونوں جہان قدموں میں ڈال دیتا میرا رب۔۔

ایک دوسرے کی عزت کرنا، احترام کرنا، محبت کرنا، یہ سب اللہ تعالیٰ کے احکامات ہیں۔ مگر کسی کو نعوذ باللہ من ذالک۔۔ خالق و مالک ہی سمجھ لینا۔۔ اس بات سے خود بھی بچیں اور اپنے اہل وعیال کو بھی بچائیں۔

صرف خواص اور صاحب اقتدار ہی نہیں ہر عام انسان کو بھی یہ حقیقت بھولنی نہیں چائیے کیوں کہ جب ہم انسان اپنی اوقات سے باہر نکل کر خود کو زمینی خدا سمجھنے لگتے ہیں۔ تو میرا رب ہم سے آخرت میں تو حساب لے گا ہی۔ بلکہ اس دنیامیں بھی ہمیں اچھی طرح سمجھائے گا اور پھر لگ پتا جائے گا۔

Check Also

Qomon Ke Shanakhti Nishan

By Ali Raza Ahmed