Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Gumrah Muhabbat Ke Peirokaar

Gumrah Muhabbat Ke Peirokaar

گمراہ محبت کے پیروکار

سورہ الاعراف کی آیت نمبر 38 اور 39 کا ترجمہ پڑھیں۔ سادہ مفہوم یہ کہ دنیا فانی میں جو لوگ اپنے رہبروں کے پیچھے لگ کر شرک اور گناہ کے مرتکب ہوئے، ان کے رہبر روز محشر انھیں نہیں پہچانیں گے۔ پیروکار اور مرید اپنے رہبروں سے کہیں گے ہمیں بچاؤ، مگر رہبر انکار کرتے ہوئے کہیں گے تم کیوں ہمارے کہنے میں آئے۔ پھر وہی پیروکار اللہ سے اپنے لیڈرز، رہبر اور پیروں کے لیے دو گنا عزاب مانگیں گے۔

پاکستان دنیا کا شاید وہ واحد ملک ہے جہاں محبت کے پیروکار دل و دماغ سے اور شاید آنکھوں سے بھی اندھے ہیں۔ کیوں کے ان کے دل و دماغ اللہ کی پکڑ کی وجہ سے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں اور آنکھوں پر محبت کی ایسی پٹی بندھ گئی ہے کہ محبوب کی خوبیوں کے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔

فی الوقت میں سب سے خطرناک اس محبت کا ذکر کر رہی ہوں۔ جو سیاسی کارکنوں کو اپنے لیڈرز سے ہے۔ مکمل طور پر اندھی محبت۔۔

اس محبت میں سیاسی کارکنان اپنے لیڈرز کو ایک دیوتا مان کر اس کی اندھی پرستش شروع کرتے ہیں۔ سب سے پہلے اپنی عزت نفس کا خون اس دیوتا کے چرنوں میں ڈالا جاتا ہے۔ پھر عقل، دماغ، عزت اور وقار کا چڑھاوا دیا جاتا ہے۔ صرف ایک دو ٹکے کے عہدے کی خاطر، اپنے لیڈر کی مسکراہٹ اور نظر کرم کی خاطر کیا کچھ نہیں کیاجاتا کہ ہم جیسی عام عوام سر پکڑ کر بیٹھ جاتی ہے۔

پچھلے دنوں سوشل میڈیا پر کچھ ایسی خبریں، تصویریں اور ویڈیو کلپس نظر آئے کہ دیکھ کر دل کی عجیب کیفیت ہوگئی۔ پہلے تو ایک ویڈیو نظر کے سامنے سے گزری جس میں بظاہر ایک میچور انسان 804 لکھے ہوئے جوتے کو چوم کر آنکھوں سے لگانے کے بعد پیروں میں پہن رہا تھا۔ اس ویڈیو کو دیکھ کر دکھ کے ساتھ ترس بھی آیا۔

دوسری تصویر شدید تکلیف دہ تھی۔ دو معصوم بچے قیدیوں کا لباس پہنے کھڑے تھے۔ اور لباس پر 804 لکھا تھا۔ والدین کی ذہنیت پر افسوس اور حیرانی ہوئی۔ اندازہ کریں اپنے بچوں کو کس حالت میں دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔

جب سے عمران خان جیل میں گئے ہیں۔ بہت موقعوں پر ان سے ملنے کو دل چاہا۔ ان سے دل میں اٹھتے سوالات کے جواب مانگنا چاہتی ہوں۔ آج بھی دل چاہا، عمران خان سے سوال کروں کہ کیا آپ کو اندازہ ہے کہ آپ نے ہمارے ساتھ کیسا ظلم کر دیا؟

آپ کی محبت کی یہ جہالت قوم کے بچوں کو کیسے اندھیروں میں ڈال رہی ہے۔ نعوذ باللہ من ذالک آپ خود کو کیا سمجھ بیٹھے ہیں؟ قبر کی تاریکی اور روز محشر رب تعالیٰ کے سامنے کھڑے ہونا بھول گیا ہے؟ چلیں عمران خان کے پیروکار تو محبت میں اندھے ہیں۔ دوسری سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کو کیا ہوگیا ہے؟ سمجھ سے بالاتر ہے۔

ن لیگ کی خاتون رہنما مجھے پورے پنجاب کے کسی ایک شہر، گاؤں اور قصبے کی اس دکان کا ہتا دے دیں۔ جہاں لیڈیز سوٹ 500-600 یا 700 کا بک رہا ہے۔ اپنی لیڈر کی خوشامد میں اتنا بڑھ کر اپنا مذاق بنوا کر کیا ملا؟ کیا عوام کو بالکل ہی عقل سے پیدل سمجھا ہوا ہے۔ یا تصویر کا دوسرا رخ کہ ایسی بات کرکے مریم نواز شریف سے دور ہٹنا چاہتی ہیں۔

میں ان سیاسی کارکنان کی اندھی محبت پر حیران ہوں۔ ایسی اندھی محبت تو اپنے خونی رشتوں سے بھی نہیں ہوتی۔ کیا یہ لیڈرز آپ کے والدین، شوہر، بچوں سے بڑھ کر ہیں۔

ایک مسلمان تو صرف اپنے رب اور نبی ﷺ سے محبت کرتا ہے اور اس محبت پر اپنی اولاد، ماں باپ، حتی کی جان بھی قربان کرنے پر تیار رہتا ہے۔ لیکن پھر بھی اس محبت میں ڈنڈی مار جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتا ہے اور بغیر شرمندہ ہوئے ڈنکے کی چوٹ پر کرتا ہے۔

مگر پاکستان میں مسلمان لیڈرز کے قدموں میں گرے رہتے ہیں۔ اک نظر کرم کے منتظر رہتے ہیں۔ نعوذ باللہ من ذالک جیسے ان کا رازق رب تعالیٰ نہیں، یہ لیڈرز ہیں۔

سیاسی کارکنان سے صرف ایک سوال ہے کہ کیا روز محشر اللہ تعالیٰ کے حضور یہ لیڈرز آپ کا مقدمہ اس طرح لڑیں گے، جس طرح آپ دنیا میں چند معمولی فائدوں کی خاطر، ان کے اعمال کی وضاحت دیتے ہیں۔ ان کے لئے جھوٹ بولتے ہیں۔ اپنی عزت نفس اور وقار کو اپنے ہی قدموں تلے روندتے ہیں۔ قرآن کی اس واضح آیت پر اختتام کرتی ہوں۔

سورہ الاعراف آیت 186 میں فرمایا گیا ہے: "جس کو اللہ تعالیٰ گمراہ کر دے، اس کو کوئی راہ پر نہیں لا سکتا، اور اللہ تعالیٰ ان کو ان کی گمراہی میں بھٹکتے ہوئے چھوڑ دیتا ہے"۔

Check Also

Muhib e Watan Bangali

By Syed Mehdi Bukhari