Sunday, 08 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Saira Kanwal
  4. Aurat Ka Sab Se Bara Dushman Kon?

Aurat Ka Sab Se Bara Dushman Kon?

عورت کا سب سے بڑا دشمن کون؟

صدیوں سے سنتے آرہے ہیں کہ عورت کو مردوں سے تو جو نقصان پہنچتا ہے سو پہنچتا ہے مگر اس کی سب سے بڑی دشمن عورت ہی ہوتی ہے۔ یہ دوسری عورت کبھی محبوبہ بن کر، کبھی دوسری بیوی، کبھی سہیلی، کبھی ساس تو کبھی سسرالی کسی رشتے میں، عورت کی جان کے درپے رہتی ہے۔

اس معاملے میں خون کے رشتے بھی کم نہیں۔ سگی بہنیں، خالہ، تائی، چچی، بھی حسب توفیق اپنے سے منسلک دوسری خواتین کا جینا حرام کرنے میں اپنا حصہ بخوشی و رضا ڈالتی ہیں۔ یہ رشتے اگر محبت میں گندھے ہوں تو اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں۔ وگرنہ دوسری صورت میں ان سے بڑا عذاب بھی کوئی نہیں۔

میں نے اپنی زندگی میں اپنے مختصر تجربات میں بارہا اس بات کا مشاہدہ کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے خواتین میں مردوں کی نسبت (شاید) حسد کا مادہ زیادہ رکھا ہے۔ ہمارے پیارے نبی ﷺ نے خواتین کو صدقہ اور خیرات زیادہ کرنے کا حکم دیا۔ کیوں کہ انھوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے، جہنم میں عورتوں کی تعداد زیادہ دیکھی تھی۔

ہمارے معاشرے کو دیکھ لیجئے۔ مرد حضرات تو عورت کا استحصال کرتے ہی ہیں۔ خواتین بھی ایک دوسرے کی ٹانگ کھنچنے سے باز نہیں آتیں۔ اس عمل میں خواندہ، نا خواندہ سب برابر ہیں۔ عام گھریلو اور جاب کرنے والی خاتون بھی اس ریس میں دوڑتی نظر آتی ہیں۔ چاہے امیر ہو یا غریب کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

سیاست کے میدان کو بھی اگر دیکھیں تو چاہے ادنی کارکن ہو یا اعلیٰ عہدے دار ہر خاتون کام پر کم ایک دوسرے کی سرگرمیوں پر زیادہ توجہ مرکوز رکھتی ہے اور یہ کام ہر سیاسی جماعت میں ہوتا ہے۔

عمران خان کی دونوں بہنیں بھی عملی سیاست میں تو شاید کم ہی کردار ادا کرتی ہوں، مگر عمران خان کے ہر عمل میں ان کے ساتھ ضرور کھڑی نظر آتی ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ عمران خان کی زندگی میں عورت ہر رشتے میں اپنی پوری توانائیوں کے ساتھ اپنا اثر رکھتی ہے۔

جب عمران خان کی جمائما گولڈ اسمتھ سے طلاقِ ہوئی، تو وجہ عمران خان کی بہنیں بنیں۔ ریحام خان سے شادی میں بھی وہ شریک نا ہوئیں اور جب ریحام خان کو ایک دوسری عورت یعنی بشری بیگم کے کہنے پر طلاق ہوئی، تو پھر ان کی بہنیں سامنے آئیں اور بشری بیگم جنھوں نے عمران خان کے جن پوری طرح قابو کر لیے، وہ اپنی نندوں کے ہاتھوں اتنی مجبور ہوگئیں کہ اپنے وکیل سے ہی دل کے حال کہنے لگیں۔ انھوں نے اپنی روحانی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے، ملک کے سب اعلیٰ عہدے داروں کو قابو میں کر لیا۔ مگر اپنے شوہر کی بہنوں کے آگے بے بس ہوگئیں۔

اندازہ کریں کہ خواتین کے اندر اتنی صلاحیت اور طاقت ہوتی ہے کہ ان کا توڑ بھی صرف دوسری خواتین ہی کر سکتی ہیں۔ مردوں میں اتنی ہمت کہاں کہ وہ عورت کو شکست دے سکیں؟

بشری بیگم نے اینکر پرسن ندیم ملک کو اپنا پہلا اور شاید آخری انٹرویو دیا۔ ایک جگہ وہ فرماتی ہیں کہ میرے اندر عام خواتین سے زیادہ برداشت ہے، میں تکلیف دہ حالات میں برداشت کا مظاہرہ کرتی ہوں اور عام خواتین کی طرح شور نہیں مچاتی۔ لفظوں کا ہیر پھیر ہو سکتا ہے۔ مگر ان کی بات کا مفہوم یہی تھا۔

میں نے جب یہ انٹرویو سنا تب بھی یہی سوچا کہ انھوں نے آزمائش دیکھی کب ہے؟ طلاق کے فوراً بعد تو دوسری شادی ہوگئی۔ انھوں نے عورت کا وہ استحصال دیکھا ہی کب ہے جو ہمارا معاشرہ ایسی خواتین کا کرتا ہے۔

مگر اب عمران خان کی بہنوں کی صلاحیتوں کو ماننا چاہیے جنھوں نے بشری بیگم کو بنی گالا سے اڈیالہ تو پہنچایا ہی، ساتھ ہی ان کی چیخیں بھی نکلوا دیں اور اس محبت کو بھی انجام تک پہنچا دیا۔ جس کے چرچے طول و عرض میں پھیلے ہوئے تھے۔ کیوں کہ سابقہ خاتون اول سیاسی خاتون نہیں تھیں بلکہ صرف سازشی تھیں۔ اس لیے مصیبت پڑنے پر ان کا انداز چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے میں باز آئی ایسی محبت اور مریدی سے۔

اللہ تعالیٰ کے حضور کون نیک ہے اور کون بد اس کا فیصلہ تو روز محشر ہی ہوگا۔ مگر اتنا جانتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ دین اسلام کو جس نے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور بدعات کے زریعے نقصان پہنچانے کی جسارت کی۔ اس کی پکڑ ضرور ہوگی۔ پھر چاہے وہ کوئی عورت ہو یا مرد۔

Check Also

Mujaddid Alf Sani

By Zubair Hafeez